مندرجات کا رخ کریں

"جاہل مقصر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  25 فروری 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''جاهل مُقَصّر'''، اس شخص کو کہا جاتا ہے جو [[شرعی احکام]] کو نہیں جانتا ہے اور اس نہ جاننے میں اس نے کوتاہی کی ہے۔ شیعہ علما کے نظریے کے مطابق جاہل مقصر [[آخرت]] میں سزا کا مستحق ہوگا۔ فقہا کا کہنا ہے کہ «جاهل مقصر» نے جو اعمال انجام دیا ہے اگر اس کے مرجع تقلید کے فتوا کے مطابق واقع ہوئی ہوں تو صحیح ہے۔
'''جاہل مُقَصّر'''، اس شخص کو کہا جاتا ہے جو [[شرعی احکام]] کو نہیں جانتا ہے اور اس نہ جاننے میں اس نے کوتاہی کی ہے۔ شیعہ علما کے نظریے کے مطابق جاہل مقصر [[آخرت]] میں سزا کا مستحق ہوگا۔ فقہا کا کہنا ہے کہ «جاہل مقصر» نے جو اعمال انجام دیا ہے اگر اس کے مرجع تقلید کے فتوا کے مطابق واقع ہوئی ہوں تو صحیح ہے۔


==تعریف==
==تعریف==
علم [[اصول فقہ]] میں جاہل کی دو قسمیں بیان ہوئی ہیں: [[جاهل قاصر]] اور جاهل مقصر<ref>هاشمی شاهرودی، فرهنگ فقه مطابق مذهب اهل بیت، ۱۳۸۲ش، ج۳، ص۱۵۳؛ دانشنامه جهان اسلام، ۱۳۷۷ش، ج۱، ذیل مدخل «جهل».</ref> جاهل مقصر اس شخص کو کہا جاتا ہے جو شرعی احکام نہیں جانتا ہے؛ لیکن سیکھ سکتا ہے اور سیکھنے میں کوتاہی کی ہے۔<ref>ولایی، فرهنگ تشریحی اصطلاحات اصول فقه، ۱۳۷۳ش، ج۱، ص۲۴۱؛ دایرةالمعارف بزرگ اسلامی، ۱۳۷۳ش، ج۱، ذیل مدخل «جهل».</ref>
علم [[اصول فقہ]] میں جاہل کی دو قسمیں بیان ہوئی ہیں: [[جاہل قاصر]] اور جاہل مقصر<ref>ہاشمی شاہرودی، فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، ۱۳۸۲ش، ج۳، ص۱۵۳؛ دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۷۷ش، ج۱، ذیل مدخل «جہل».</ref> جاہل مقصر اس شخص کو کہا جاتا ہے جو شرعی احکام نہیں جانتا ہے؛ لیکن سیکھ سکتا ہے اور سیکھنے میں کوتاہی کی ہے۔<ref>ولایی، فرہنگ تشریحی اصطلاحات اصول فقہ، ۱۳۷۳ش، ج۱، ص۲۴۱؛ دایرةالمعارف بزرگ اسلامی، ۱۳۷۳ش، ج۱، ذیل مدخل «جہل».</ref>


==جاهل مقصر کی عبادتیں==
==جاہل مقصر کی عبادتیں==
[[شیعہ]] فقہاء قائل ہیں کہ «جاهل مقصر» کے توسط انجام شدہ اعمال اگر اس کے مرجع تقلید کے مطابق واقع ہوئی ہوں یا واقع کے مطابق انجام پائی ہوں اور قصد قربت کے ساتھ بجالا لایا ہو، تو صحیح ہے۔<ref>نجفی، مجمع الرسائل، ۱۳۷۳ش، ج۱، ص۴۱.</ref>
[[شیعہ]] فقہاء قائل ہیں کہ «جاہل مقصر» کے توسط انجام شدہ اعمال اگر اس کے مرجع تقلید کے مطابق واقع ہوئی ہوں یا واقع کے مطابق انجام پائی ہوں اور قصد قربت کے ساتھ بجالا لایا ہو، تو صحیح ہے۔<ref>نجفی، مجمع الرسائل، ۱۳۷۳ش، ج۱، ص۴۱.</ref>
فقہاء روایات سے متسمک ہوتے ہوئے کہتے ہیں کہ دو خاص موارد میں اگر «جاهل مقصر» کی عبادت واقع کے مطابق انجام نہ بھی پائی ہو تو بھی صحیح ہے۔<ref>فرهنگ‌نامه اصول فقه، ۱۳۸۹ش، ج۱، ص۳۷۴.</ref> اور وہ دو موارد مندرجہ ذیل ہیں:
فقہاء روایات سے متسمک ہوتے ہوئے کہتے ہیں کہ دو خاص موارد میں اگر «جاہل مقصر» کی عبادت واقع کے مطابق انجام نہ بھی پائی ہو تو بھی صحیح ہے۔<ref>فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، ۱۳۸۹ش، ج۱، ص۳۷۴.</ref> اور وہ دو موارد مندرجہ ذیل ہیں:
* جہاں نماز کو قصر پڑھنی تھی اور پوری پڑھا ہو۔
* جہاں نماز کو قصر پڑھنی تھی اور پوری پڑھا ہو۔
*[[جهر و اخفات]] میں؛ جہاں نماز بلند آواز سے پڑھنی تھی وہاں آہستہ اور جہاں آہستہ پڑھنی تھی بلند آواز سے پڑھی ہو۔<ref>فرهنگ‌نامه اصول فقه، ۱۳۸۹ش، ج۱، ص۳۷۴.</ref>
*[[جہر و اخفات]] میں؛ جہاں نماز بلند آواز سے پڑھنی تھی وہاں آہستہ اور جہاں آہستہ پڑھنی تھی بلند آواز سے پڑھی ہو۔<ref>فرہنگ‌نامہ اصول فقہ، ۱۳۸۹ش، ج۱، ص۳۷۴.</ref>


==جاهل مقصر کی سزا ==
==جاہل مقصر کی سزا ==
[[شیعہ]] علماء قائل ہیں کہ «جاهل مقصر»، [[آخرت]] میں سزا اور عقاب کا مستحق ہے؛<ref>سبحانی، مسائل جدید کلامی، ۱۳۸۲ش، ج۱، ص۳۳۳.</ref>.
[[شیعہ]] علماء قائل ہیں کہ «جاہل مقصر»، [[آخرت]] میں سزا اور عقاب کا مستحق ہے؛<ref>سبحانی، مسائل جدید کلامی، ۱۳۸۲ش، ج۱، ص۳۳۳.</ref>.
اور اس کی سزا کی علت کے بارے میں چند نظریے ہیں:<ref>پور اللهیار، «بررسی مسؤولیت جاهل به قانون در حقوق ایران»، ص۳۷.</ref>
اور اس کی سزا کی علت کے بارے میں چند نظریے ہیں:<ref>پور اللہیار، «بررسی مسؤولیت جاہل بہ قانون در حقوق ایران»، ص۳۷.</ref>
#اکثر فقہاء کے مطابق جاہل مقصر نے چونکہ اپنی تکلیف اور وظیفے پر عمل نہیں کیا ہے اس لئے اسے سزا ملے گی۔<ref>موسوی بجنوردی، علم اصول، ۱۳۷۹ش، ص۸۵.</ref>
#اکثر فقہاء کے مطابق جاہل مقصر نے چونکہ اپنی تکلیف اور وظیفے پر عمل نہیں کیا ہے اس لئے اسے سزا ملے گی۔<ref>موسوی بجنوردی، علم اصول، ۱۳۷۹ش، ص۸۵.</ref>
#[[محقق اردبیلی]] اور [[صاحب مدارک]] کے مطابق اللہ تعالی «جاهل مقصر» کو سیکھنے میں کوتاہی کرنے کی وجہ سے سزا دے گا، اس لئے نہیں کہ اس نے اپنے شرعی اور واقعی وظیفے پر عمل نہیں کیا ہو۔<ref>موسوی بجنوردی، علم اصول، ۱۳۷۹ش، ص۸۶.</ref>
#[[محقق اردبیلی]] اور [[صاحب مدارک]] کے مطابق اللہ تعالی «جاہل مقصر» کو سیکھنے میں کوتاہی کرنے کی وجہ سے سزا دے گا، اس لئے نہیں کہ اس نے اپنے شرعی اور واقعی وظیفے پر عمل نہیں کیا ہو۔<ref>موسوی بجنوردی، علم اصول، ۱۳۷۹ش، ص۸۶.</ref>
==متعلقہ مضامین==
==متعلقہ مضامین==
*[[جاہل قاصر]]
*[[جاہل قاصر]]
سطر 21: سطر 21:


== مآخذ ==
== مآخذ ==
* پور اللهیار، حسن، «بررسی مسؤولیت جاهل به قانون در حقوق ایران»، در نشریه علامه، شماره ۹، بهار ۱۳۸۵ش.
* پور اللہیار، حسن، «بررسی مسؤولیت جاہل بہ قانون در حقوق ایران»، در نشریہ علامہ، شمارہ ۹، بہار ۱۳۸۵ش.
* دانشنامه بزرگ جهان اسلام،‌ تهران، مرکز دایرةالمعارف بزرگ اسلامی، ۱۳۷۳ش.
* دانشنامہ بزرگ جہان اسلام،‌ تہران، مرکز دایرةالمعارف بزرگ اسلامی، ۱۳۷۳ش.
* سبحانی، جعفر، مسائل جدید کلامی، قم، موسسه امام صادق، ۱۳۸۲ش.
* سبحانی، جعفر، مسائل جدید کلامی، قم، موسسہ امام صادق، ۱۳۸۲ش.
* فرهنگ نامه اصول فقه، به کوشش جمعی از نویسندگان، قم، پژوهشگاه علوم و فرهنگ اسلامی، ۱۳۸۹ش.
* فرہنگ نامہ اصول فقہ، بہ کوشش جمعی از نویسندگان، قم، پژوہشگاہ علوم و فرہنگ اسلامی، ۱۳۸۹ش.
* موسوی بجنوردی، سید محمد، علم اصول، تهران، موسسه چاپ و نشر عروج، ۱۳۷۹ش.
* موسوی بجنوردی، سید محمد، علم اصول، تہران، موسسہ چاپ و نشر عروج، ۱۳۷۹ش.
* نجفی، محمد حسن، مجمع الرسائل، مشهد، موسسه حضرت صاحب الزمان، ۱۳۷۳ش.
* نجفی، محمد حسن، مجمع الرسائل، مشہد، موسسہ حضرت صاحب الزمان، ۱۳۷۳ش.
* ولایی، عیسی، فرهنگ تشریحی اصطلاحات اصول فقه، تهران، نشر نی، ۱۳۷۳ش.
* ولایی، عیسی، فرہنگ تشریحی اصطلاحات اصول فقہ، تہران، نشر نی، ۱۳۷۳ش.
* هاشمی شاهرودی، محمود، فرهنگ فقه مطابق مذهب اهل بیت، قم، مرکز دایرةالمعارف فقه اسلامی، ۱۳۸۲ش.
* ہاشمی شاہرودی، محمود، فرہنگ فقہ مطابق مذہب اہل بیت، قم، مرکز دایرةالمعارف فقہ اسلامی، ۱۳۸۲ش.




confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099

ترامیم