مندرجات کا رخ کریں

"غسل جنابت" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10: سطر 10:


==غسل جنابت قرآن و سنت میں==
==غسل جنابت قرآن و سنت میں==
[[قرآن کریم]] میں مجنب شخص کو غسل کئے بغیر نماز پڑھنے سے منع ہوئی ہے: {{حدیث|یا أَیهَا الَّذِینَ آمَنُوا لَا تَقْرَ‌بُوا الصَّلَاةَ وَأَنتُمْ سُکارَ‌یٰ حَتَّیٰ تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِی سَبِیلٍ حَتَّیٰ تَغْتَسِلُوا|ترجمه=ایمان والو خبر دار نشہ کی حالت میں نماز کے قریب بھی نہ جانا جب تک یہ ہوش نہ آجائے کہ تم کیا کہہ رہے ہو اور جنابت کی حالت میں بھی مگر یہ کہ راستہ سے گزر رہے ہو جب تک غسل نہ کرلو؛}}<ref>سورہ نساء|آیہ:۴۳</ref>
[[قرآن کریم]] میں مجنب شخص کو غسل کئے بغیر نماز پڑھنے سے منع ہوئی ہے: {{حدیث|یا أَیهَا الَّذِینَ آمَنُوا لَا تَقْرَ‌بُوا الصَّلَاةَ وَأَنتُمْ سُکارَ‌یٰ حَتَّیٰ تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِی سَبِیلٍ حَتَّیٰ تَغْتَسِلُوا|ترجمہ=ایمان والو خبر دار نشہ کی حالت میں نماز کے قریب بھی نہ جانا جب تک یہ ہوش نہ آجائے کہ تم کیا کہہ رہے ہو اور جنابت کی حالت میں بھی مگر یہ کہ راستہ سے گزر رہے ہو جب تک غسل نہ کرلو؛}}<ref>سورہ نساء|آیہ:۴۳</ref>


کتاب [[وسائل الشیعہ]] اور [[مستدرک وسائل الشیعہ]] کے باب طہارت میں جنابت اور غسل جنابت کے بارے میں 397 روایات ذکر ہوئی ہیں۔
کتاب [[وسائل الشیعہ]] اور [[مستدرک وسائل الشیعہ]] کے باب طہارت میں جنابت اور غسل جنابت کے بارے میں 397 روایات ذکر ہوئی ہیں۔
سطر 21: سطر 21:


==احکام==
==احکام==
* اگر جنابت صرف [[منی]] خارج ہونے سے ہو تو مشہور قول کے مطابق غسل سے پہلے استبراء کرنا مستحب ہے۔<ref> جواهر الکلام، ج۳، ص۱۰۸</ref>
* اگر جنابت صرف [[منی]] خارج ہونے سے ہو تو مشہور قول کے مطابق غسل سے پہلے استبراء کرنا مستحب ہے۔<ref> جواہر الکلام، ج۳، ص۱۰۸</ref>
* غسل سے پہلے ہاتھ دھونا، منہ میں کلی کرنا، ناک میں پانی ڈالنا اور غسل کے دوران «بسم اللّه» اور ماثور دعائیں پڑھنا مستحب ہے۔<ref> العروة الوثقی، ج۱، ص۵۱۲-۵۱۳</ref>
* غسل سے پہلے ہاتھ دھونا، منہ میں کلی کرنا، ناک میں پانی ڈالنا اور غسل کے دوران «بسم اللّہ» اور ماثور دعائیں پڑھنا مستحب ہے۔<ref> العروة الوثقی، ج۱، ص۵۱۲-۵۱۳</ref>
* غسل جنابت وضو کے لئے کافی ہے اور مشہور قول کے مطابق غسل جنابت کے بعد وضو مستحب نہیں ہے۔<ref> الحدائق الناضرة، ج۳، ص۱۱۸</ref> و بعض فقہاء اس وضو کو جائز نہیں سمجھتے ہیں۔
* غسل جنابت وضو کے لئے کافی ہے اور مشہور قول کے مطابق غسل جنابت کے بعد وضو مستحب نہیں ہے۔<ref> الحدائق الناضرة، ج۳، ص۱۱۸</ref> و بعض فقہاء اس وضو کو جائز نہیں سمجھتے ہیں۔
* اگر غسل جنابت کے دوران کوئی پھر سے جنب ہوجاطے تو اس کا غسل باطل ہے اور دوبارہ شروع سے غسل کرنا واجب ہے۔ لیکن اگر حدث اصغر (پیشاب یا ریح وغیرہ) سرزد ہوجائے تو غسل باطل ہونے اور دوبارہ پھر سے انجام دینے کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ غسل صحیح ہونے کا قائل قول کے مطابق کیا وضو بھی واجب ہے یا نہیں اس میں اختلاف پایا جاتا ہے۔
* اگر غسل جنابت کے دوران کوئی پھر سے جنب ہوجاطے تو اس کا غسل باطل ہے اور دوبارہ شروع سے غسل کرنا واجب ہے۔ لیکن اگر حدث اصغر (پیشاب یا ریح وغیرہ) سرزد ہوجائے تو غسل باطل ہونے اور دوبارہ پھر سے انجام دینے کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ غسل صحیح ہونے کا قائل قول کے مطابق کیا وضو بھی واجب ہے یا نہیں اس میں اختلاف پایا جاتا ہے۔
سطر 31: سطر 31:


==غسل کے بعد وضو==
==غسل کے بعد وضو==
غسل جنابت کا وضو کے لئے کافی ہونے میں شیعہ فقہاء کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے اور بہت ساروں نے اس بارے میں اجماع کا ادعا کیا ہے۔<ref>[http://lib.eshia.ir/10015/1/131 الخلاف، ص۱۳۱، مسأله ۷۴]</ref><ref>[http://lib.eshia.ir/10148/1/339 مختلف الشیعه، ج۱، ص۳۳۹]</ref><ref> [http://lib.eshia.ir/10088/3/240 جواهر الکلام، ج۳، ص۲۴۰]</ref> اس سے بڑھ کر بعض نے تو غسل جنابت کے بعد وضو کرنے کو نامشروع قرار دیا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10088/3/240 جواهر الکلام، ج۳، ص۲۴۰]</ref><ref> [http://lib.eshia.ir/10134/6/497 التنقیح، ج۶، ص۴۹۷]</ref>
غسل جنابت کا وضو کے لئے کافی ہونے میں شیعہ فقہاء کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے اور بہت ساروں نے اس بارے میں اجماع کا ادعا کیا ہے۔<ref>[http://lib.eshia.ir/10015/1/131 الخلاف، ص۱۳۱، مسألہ ۷۴]</ref><ref>[http://lib.eshia.ir/10148/1/339 مختلف الشیعہ، ج۱، ص۳۳۹]</ref><ref> [http://lib.eshia.ir/10088/3/240 جواہر الکلام، ج۳، ص۲۴۰]</ref> اس سے بڑھ کر بعض نے تو غسل جنابت کے بعد وضو کرنے کو نامشروع قرار دیا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10088/3/240 جواہر الکلام، ج۳، ص۲۴۰]</ref><ref> [http://lib.eshia.ir/10134/6/497 التنقیح، ج۶، ص۴۹۷]</ref>
[[شیخ طوسی]] نے غسل جنابت کے ساتھ وضو کرنے کو مستحب سمجھا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10148/1/340 مختلف الشیعه، ج۱، ص۳۴۰]</ref> لیکن دوسرے غسلوں کا وضو کے لئے کافی ہونے اور نہ ہونے میں مراجع تقلید کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے لیکن مشہور فقہاء نے وضو کے لیے کافی نہ ہونے کا فتوی دیا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10088/3/240 جواهر الکلام، ج۳، ص۲۴۰]</ref>
[[شیخ طوسی]] نے غسل جنابت کے ساتھ وضو کرنے کو مستحب سمجھا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10148/1/340 مختلف الشیعہ، ج۱، ص۳۴۰]</ref> لیکن دوسرے غسلوں کا وضو کے لئے کافی ہونے اور نہ ہونے میں مراجع تقلید کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے لیکن مشہور فقہاء نے وضو کے لیے کافی نہ ہونے کا فتوی دیا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10088/3/240 جواہر الکلام، ج۳، ص۲۴۰]</ref>
[[سیدمرتضی]]، [[ابن جنید]]،<ref> [http://lib.eshia.ir/10148/1/340 مختلف الشیعه، ج۱، ص۳۴۰]</ref> اور [[سید محسن حکیم]] نے اسے بعید نہیں سمجھا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/27158/3/345 مستمسک العروه، ج۳، ص۳۴۵.]</ref>اور معاصر فقہاء میں اس نظریے کے موافق زیادہ نظر آتے ہیں۔
[[سیدمرتضی]]، [[ابن جنید]]،<ref> [http://lib.eshia.ir/10148/1/340 مختلف الشیعہ، ج۱، ص۳۴۰]</ref> اور [[سید محسن حکیم]] نے اسے بعید نہیں سمجھا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/27158/3/345 مستمسک العروہ، ج۳، ص۳۴۵.]</ref>اور معاصر فقہاء میں اس نظریے کے موافق زیادہ نظر آتے ہیں۔


==بیرونی روابط==
==بیرونی روابط==
سطر 43: سطر 43:
==مآخذ==
==مآخذ==


* مختلف الشیعة فی احکام الشریعه، حسن بن یوسف العلامة الحلی (م. ۷۲۶ ق.)، به کوشش مرکزالابحاث والدراسات الاسلامیة، اول، قم، دفتر تبلیغات اسلامی، ۱۴۱۲ ق.
* مختلف الشیعة فی احکام الشریعہ، حسن بن یوسف العلامة الحلی (م. ۷۲۶ ق.)، بہ کوشش مرکزالابحاث والدراسات الاسلامیة، اول، قم، دفتر تبلیغات اسلامی، ۱۴۱۲ ق.
* العروة الوثقی، سید محمد کاظم یزدی (م. ۱۳۳۷ ق.)، پنجم، قم،‌دار التفسیر، اسماعیلیان، ۱۴۱۹ ق.
* العروة الوثقی، سید محمد کاظم یزدی (م. ۱۳۳۷ ق.)، پنجم، قم،‌دار التفسیر، اسماعیلیان، ۱۴۱۹ ق.
* المبسوط فی فقه الامامیه، محمد بن الحسن الطوسی (م. ۴۶۰ ق.)، به کوشش محمد باقر بهبودی، تهران، مکتبة المرتضویة،[بی تا].
* المبسوط فی فقہ الامامیہ، محمد بن الحسن الطوسی (م. ۴۶۰ ق.)، بہ کوشش محمد باقر بہبودی، تہران، مکتبة المرتضویة،[بی تا].
* جواهر الکلام فی شرح شرایع الاسلام، محمد حسن نجفی (م. ۱۲۶۶ ق.)، هفتم، بیروت،‌دار احیاء التراث العربی.
* جواہر الکلام فی شرح شرایع الاسلام، محمد حسن نجفی (م. ۱۲۶۶ ق.)، ہفتم، بیروت،‌دار احیاء التراث العربی.
* مستند العروة الوثقی، تقریرات آیة الله خوئی (م. ۱۴۱۳ ق.)، مرتضی بروجردی، قم، مدرسة‌دار العلم، [بی تا].
* مستند العروة الوثقی، تقریرات آیة اللہ خوئی (م. ۱۴۱۳ ق.)، مرتضی بروجردی، قم، مدرسة‌دار العلم، [بی تا].
* الحدائق الناضرة فی احکام العترة الطاهره، یوسف بحرانی (م. ۱۱۸۶ ق.)، به کوشش علی آخوندی، قم، نشر اسلامی، ۱۳۶۳ ش.
* الحدائق الناضرة فی احکام العترة الطاہرہ، یوسف بحرانی (م. ۱۱۸۶ ق.)، بہ کوشش علی آخوندی، قم، نشر اسلامی، ۱۳۶۳ ش.
{
{


{{احکام طهارت}}
{{احکام طہارت}}


[[ar:غسل الجنابة]]
[[ar:غسل الجنابة]]
سطر 64: سطر 64:
  -->
  -->


[[زمرہ:طہارت کے احکام؛ فقہی اصطلاح]]
[[زمرہ:طہارت کے احکام]]
[[زمرہ:فقہی اصطلاح]]
[[زمرہ:فقہی اصطلاح]]
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم