confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 31: | سطر 31: | ||
==غسل کے بعد وضو== | ==غسل کے بعد وضو== | ||
غسل جنابت کا وضو کے لئے کافی ہونے میں شیعہ فقہاء کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے اور بہت ساروں نے اس بارے میں اجماع کا ادعا کیا ہے۔<ref>[http://lib.eshia.ir/10015/1/131 الخلاف، ص۱۳۱، مسأله ۷۴]</ref><ref>[http://lib.eshia.ir/10148/1/339 مختلف الشیعه، ج۱، ص۳۳۹]</ref><ref> [http://lib.eshia.ir/10088/3/240 جواهر الکلام، ج۳، ص۲۴۰]</ref> | غسل جنابت کا وضو کے لئے کافی ہونے میں شیعہ فقہاء کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے اور بہت ساروں نے اس بارے میں اجماع کا ادعا کیا ہے۔<ref>[http://lib.eshia.ir/10015/1/131 الخلاف، ص۱۳۱، مسأله ۷۴]</ref><ref>[http://lib.eshia.ir/10148/1/339 مختلف الشیعه، ج۱، ص۳۳۹]</ref><ref> [http://lib.eshia.ir/10088/3/240 جواهر الکلام، ج۳، ص۲۴۰]</ref> اس سے بڑھ کر بعض نے تو غسل جنابت کے بعد وضو کرنے کو نامشروع قرار دیا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10088/3/240 جواهر الکلام، ج۳، ص۲۴۰]</ref><ref> [http://lib.eshia.ir/10134/6/497 التنقیح، ج۶، ص۴۹۷]</ref> | ||
[[شیخ طوسی]] نے غسل جنابت کے ساتھ وضو کرنے کو مستحب سمجھا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10148/1/340 مختلف الشیعه، ج۱، ص۳۴۰]</ref> لیکن دوسرے غسلوں کا وضو کے لئے کافی ہونے اور نہ ہونے میں مراجع تقلید کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے لیکن مشہور فقہاء نے وضو کے لیے کافی نہ ہونے کا فتوی دیا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10088/3/240 جواهر الکلام، ج۳، ص۲۴۰]</ref> | [[شیخ طوسی]] نے غسل جنابت کے ساتھ وضو کرنے کو مستحب سمجھا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10148/1/340 مختلف الشیعه، ج۱، ص۳۴۰]</ref> لیکن دوسرے غسلوں کا وضو کے لئے کافی ہونے اور نہ ہونے میں مراجع تقلید کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے لیکن مشہور فقہاء نے وضو کے لیے کافی نہ ہونے کا فتوی دیا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/10088/3/240 جواهر الکلام، ج۳، ص۲۴۰]</ref> | ||
[[سیدمرتضی]]، [[ابن جنید]]،<ref> [http://lib.eshia.ir/10148/1/340 مختلف الشیعه، ج۱، ص۳۴۰]</ref> اور [[سید محسن حکیم]] نے اسے بعید نہیں سمجھا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/27158/3/345 مستمسک العروه، ج۳، ص۳۴۵.]</ref>اور معاصر فقہاء میں اس نظریے کے موافق زیادہ نظر آتے ہیں۔ | [[سیدمرتضی]]، [[ابن جنید]]،<ref> [http://lib.eshia.ir/10148/1/340 مختلف الشیعه، ج۱، ص۳۴۰]</ref> اور [[سید محسن حکیم]] نے اسے بعید نہیں سمجھا ہے۔<ref> [http://lib.eshia.ir/27158/3/345 مستمسک العروه، ج۳، ص۳۴۵.]</ref>اور معاصر فقہاء میں اس نظریے کے موافق زیادہ نظر آتے ہیں۔ |