مندرجات کا رخ کریں

"واقعہ کربلا" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 211: سطر 211:
اس کے بعد [[امام حسین علیہ السلام|امام(ع)]] نے سرزمین [[کربلا]] کو ـ جس کا رقبہ 4x4 میل تھا ـ [[نینوا|نینوی']] اور  [[غاضریہ]] کے باشندوں سے 60000 درہم کے عوض خرید لیا۔ اور ان پر شرط رکھی کہ [[امام حسین علیہ السلام|آپ]] کی قبر کی طرف لوگوں کی راہنمائی کریں گے اور تین تک ان کی پذیرائی اور ضیافت کا اہتمام کریں گے۔<ref>همان، ص196۔</ref>
اس کے بعد [[امام حسین علیہ السلام|امام(ع)]] نے سرزمین [[کربلا]] کو ـ جس کا رقبہ 4x4 میل تھا ـ [[نینوا|نینوی']] اور  [[غاضریہ]] کے باشندوں سے 60000 درہم کے عوض خرید لیا۔ اور ان پر شرط رکھی کہ [[امام حسین علیہ السلام|آپ]] کی قبر کی طرف لوگوں کی راہنمائی کریں گے اور تین تک ان کی پذیرائی اور ضیافت کا اہتمام کریں گے۔<ref>همان، ص196۔</ref>


دو [[محرم الحرام|محرم]] سنہ 61 ہجری کو [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین(ع)]] اور اصحاب [[کربلا]] میں [[امام حسین علیہ السلام|حسین(ع)]] کے سرزمین [[کربلا]] پر اترنے کے بعد،<ref>محمد بن جریر الطبری، تاریخ الأمم و الملوک(تاریخ الطبری)، ج5، ص409؛ الکوفی، ابن اعثم؛ الفتوح، ج5، ص83 و شیخ مفید؛ الارشاد، ج2، ص84۔</ref> [[حر بن يزيد ریاحی]] نے ایک خط [[عبید اللہ بن زیاد]] کے لئے لکھا اور اس کو اس امر کی اطلاع دی۔<ref>ابن اعثم، وہی ماخذ، ص84 و الموفق بن احمد الخوارزمی، مقتل الحسین(ع)، ج1، ص239۔</ref> [[حر بن یزید ریاحی|حر]] کا خط موصول ہونے پر [[عبید اللہ بن زياد|عبید اللہ]] نے ایک خط [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین(ع)]] کے نام بھیجا جس میں اس نے لکھا تھا:
دو [[محرم الحرام|محرم]] سنہ 61 ہجری کو [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین(ع)]] اور اصحاب [[کربلا]] میں [[امام حسین علیہ السلام|حسین(ع)]] کے سرزمین [[کربلا]] پر اترنے کے بعد،<ref>محمد بن جریر الطبری، تاریخ الأمم و الملوک(تاریخ الطبری)، ج5، ص409؛ الکوفی، ابن اعثم؛ الفتوح، ج5، ص83 و شیخ مفید؛ الارشاد، ج2، ص84۔</ref> [[حر بن يزيد ریاحی]] نے ایک خط [[عبید اللہ بن زیاد]] کے لئے لکھا اور اس کو اس امر کی اطلاع دی۔<ref>ابن اعثم، وہی ماخذ، ص84 و الموفق بن احمد الخوارزمی، مقتل الحسین(ع)، ج1، ص239۔</ref> [[حر بن یزید ریاحی|حر]] کا خط ملتے ہی [[عبید اللہ بن زياد|عبید اللہ]] نے ایک خط [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین(ع)]] کے نام بھیجا جس میں اس نے لکھا تھا:


"امّا بعد، اے [[امام حسین علیہ السلام|حسین(ع)]]! کربلا میں تمہارے پڑاؤ ڈالنے کی خبر ملی؛ امیر المؤمنین!! [[یزید|یزید بن معاویہ]] نے مجھے حکم دیا ہے کہ چین سے نہ سؤوں اور پیٹ بھر کر کھانا نہ کھاؤں حتی کہ تمہیں خدائے دانائے لطیف سے ملحق [قتل] کروں یا پھر تمہیں اپنے حکم اور [[یزید]] کے حکم کی تعمیل پر آمادہ کروں!۔ والسلام"۔
"امّا بعد، اے [[امام حسین علیہ السلام|حسین(ع)]]! کربلا میں تمہارے پڑاؤ ڈالنے کی خبر ملی؛ امیر المؤمنین!! [[یزید|یزید بن معاویہ]] نے مجھے حکم دیا ہے کہ چین سے نہ سؤوں اور پیٹ بھر کر کھانا نہ کھاؤں حتی کہ تمہیں خدائے دانائے لطیف سے ملحق [قتل] کروں یا پھر تمہیں اپنے حکم اور [[یزید]] کے حکم کی تعمیل پر آمادہ کروں!۔ والسلام"۔
گمنام صارف