مندرجات کا رخ کریں

"واقعہ کربلا" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 186: سطر 186:


==امام حسین(ع) کربلا میں ==
==امام حسین(ع) کربلا میں ==
اکثر تاریخی منابع میں آیا ہے کہ [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین(ع)]] اور [[امام حسین علیہ السلام|آپ]] کے اصحاب [[2 محرم]] سنہ 61 ہجری کو کے کربلا کی سر زمین پر پہنچے ہیں۔<ref> ابن اعثم الکوفی، الفتوح، ج5، ص83؛ شیخ مفید؛ الارشاد، ج2، ص84؛ محمد بن جریر الطبری، تاریخ الأمم و الملوک(تاریخ الطبری)، ج5، ص409؛ ابوعلی مسکویه، تجارب الامم، ج2، ص68؛ علی بن ابی الکرم ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ج4، ص52؛ و ابن شهر آشوب؛ مناقب آل ابیطالب، ج4، ص96۔</ref> تاہم [[دینوری]] نے کربلا میں [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین(ع)]] کی آمد کی تاریخ کو یکم [[محرم الحرام]]، قرار دی ہے۔<ref>ابوحنیفه احمد بن داوود الدینوری،الاخبار الطوال، ص53۔</ref>  اور اس قول کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
اکثر تاریخی منابع میں آیا ہے کہ [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین(ع)]] اور [[امام حسین علیہ السلام|آپ]] کے اصحاب [[2 محرم]] سنہ 61 ہجری کو کربلا کی سر زمین پر پہنچے ہیں۔<ref> ابن اعثم الکوفی، الفتوح، ج5، ص83؛ شیخ مفید؛ الارشاد، ج2، ص84؛ محمد بن جریر الطبری، تاریخ الأمم و الملوک(تاریخ الطبری)، ج5، ص409؛ ابوعلی مسکویه، تجارب الامم، ج2، ص68؛ علی بن ابی الکرم ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ج4، ص52؛ و ابن شهر آشوب؛ مناقب آل ابیطالب، ج4، ص96۔</ref> تاہم [[دینوری]] نے کربلا میں [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین(ع)]] کی آمد کی تاریخ کو یکم [[محرم الحرام]]، قرار دی ہے۔<ref>ابوحنیفه احمد بن داوود الدینوری،الاخبار الطوال، ص53۔</ref>  اور اس قول کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔


جب [[حر بن یزید ریاحی|حر]] نے [[امام حسین علیہ السلام|امام(ع)]] سے کہا: "یہیں اتریں کیونکہ [[فرات]] قریب ہے"۔
جب [[حر بن یزید ریاحی|حر]] نے [[امام حسین علیہ السلام|امام(ع)]] سے کہا: "یہیں اتریں کیونکہ [[فرات]] قریب ہے"۔
سطر 194: سطر 194:
سب نے کہا: [[كربلا]]۔
سب نے کہا: [[كربلا]]۔


فرمایا: یہ كَرْب (رنج) اور بَلا کا مقام ہے۔ [[امام علی علیہ السلام|میرے والد]] [[جنگ صفین|صفین]] کی طرف عزیمت کرتے ہوئے یہیں اترے اور میں آپ کے ساتھ تھا۔ رک گئے اور اس کا نام پوچھا۔ تو لوگوں نے اس کا نام بتا دیا اس وقت [[امام علی علیہ السلام|آپ]] نے فرمایا: "یہاں ان کی سواریاں اترنے کا مقام ہے، اور یہاں ان کا خون بہنے کا مقام ہے"، لوگوں نے حقیقت حال کے بارے میں پوچھا تو [[امام علی علیہ السلام|آپ]] نے فرمایا: "خاندان [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|محمد(ص)]] کا ایک قافلہ یہاں اترے گا"۔<ref>عبد الرزاق الموسوی المقرم، مقتل الحسین(ع)، ص192۔</ref>
فرمایا: یہ كَرْب (رنج) اور بَلا کا مقام ہے۔ [[امام علی علیہ السلام|میرے والد]] [[جنگ صفین|صفین]] کی طرف جاتے ہوئے یہیں اترے اور میں آپ کے ساتھ تھا۔ رک گئے اور اس کا نام پوچھا۔ تو لوگوں نے اس کا نام بتا دیا اس وقت [[امام علی علیہ السلام|آپ]] نے فرمایا: "یہاں ان کی سواریاں اترنے کا مقام ہے، اور یہاں ان کا خون بہنے کا مقام ہے"، لوگوں نے حقیقت حال کے بارے میں پوچھا تو [[امام علی علیہ السلام|آپ]] نے فرمایا: "خاندان [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|محمد(ص)]] کا ایک قافلہ یہاں اترے گا"۔<ref>عبد الرزاق الموسوی المقرم، مقتل الحسین(ع)، ص192۔</ref>


[[امام حسین علیہ السلام|امام حسین(ع)]] نے فرمایا: یہ ہماری سواریاں اور ساز و سامان اتارنے کی جگہ ہے اور [یہاں] ہمارا خون بہنے کا مقام ہے۔<ref>سید بن طاوس؛ الملهوف علی قتلی الطفوف، ص68؛ إربلی، وہی ماخذ، ج2، ص47 و ابن شهر آشوب؛ وہی ماخذ، ج4، ص97۔</ref> اور اس کے بعد حکم دیا کہ سازوسامان وہیں اتار دیا جائے اور ایسا ہی کیا گیا اور وہ پنج شنبہ (جمعرات) دو [[محرم الحرام|محرم]] کا دن تھا۔<ref>الکوفی، وہی ماخذ، ص83؛ ابن اثیر، وہی ماخذ، ص52؛ فتال نیشابوری، وہی ماخذ، ص181؛ شیخ مفید، وہی ماخذ، ص84؛ الطبری، وہی ماخذ، ص409؛ مسکویه، وہی ماخذ، ص68 و ابن شهر آشوب، وہی ماخذ، ص96۔</ref> و اور ایک روایت کے مطابق یہ چہارشنبہ (بدھ) یکم [[محرم الحرام|محرم]] سنہ 61 کا دن تھا۔<ref>الدینوری، وہی ماخذ، ص53۔</ref>
[[امام حسین علیہ السلام|امام حسین(ع)]] نے فرمایا: یہ ہماری سواریاں اور ساز و سامان اتارنے کی جگہ ہے اور [یہاں] ہمارا خون بہنے کا مقام ہے۔<ref>سید بن طاوس؛ الملهوف علی قتلی الطفوف، ص68؛ إربلی، وہی ماخذ، ج2، ص47 و ابن شهر آشوب؛ وہی ماخذ، ج4، ص97۔</ref> اور اس کے بعد حکم دیا کہ سازوسامان یہیں اتار دیا جائے اور ایسا ہی کیا گیا اور وہ پنج شنبہ (جمعرات) دو [[محرم الحرام|محرم]] کا دن تھا۔<ref>الکوفی، وہی ماخذ، ص83؛ ابن اثیر، وہی ماخذ، ص52؛ فتال نیشابوری، وہی ماخذ، ص181؛ شیخ مفید، وہی ماخذ، ص84؛ الطبری، وہی ماخذ، ص409؛ مسکویه، وہی ماخذ، ص68 و ابن شهر آشوب، وہی ماخذ، ص96۔</ref> و اور ایک روایت کے مطابق یہ چہارشنبہ (بدھ) یکم [[محرم الحرام|محرم]] سنہ 61 کا دن تھا۔<ref>الدینوری، وہی ماخذ، ص53۔</ref>


منقول ہے کہ [[کربلا]] میں پڑاؤ ڈالنے کے بعد، [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین]](ع) نے اپنے فرزندوں، بھائیوں اور اہل خاندان کو اکٹھا کیا اور ان سب پر ایک نگاہ ڈالی اور روئے؛ اور فرمایا:
منقول ہے کہ [[کربلا]] میں پڑاؤ ڈالنے کے بعد، [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین]](ع) نے اپنے فرزندوں، بھائیوں اور اہل خاندان کو اکٹھا کیا اور ان سب پر ایک نگاہ ڈالی اور روئے؛ اور فرمایا:
گمنام صارف