گمنام صارف
"واقعہ کربلا" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←قیس بن مُسہر کو کوفہ روانہ کرنا
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 131: | سطر 131: | ||
=== قیس بن مُسہر کو کوفہ روانہ کرنا === | === قیس بن مُسہر کو کوفہ روانہ کرنا === | ||
مروی ہے کہ [[امام حسین علیہ السلام|امام(ع)]] جب [[بطن الرمہ]] نامی جگہ پر پہنچے تو [[کوفہ|کوفیوں]] کو خط لکھا اور انہیں [[کوفہ]] کی طرف اپنی روانگی کی اطلاع دی۔<ref>الدینوری، وہی ماخذ، ص 245 و البلاذری، وہی ماخذ، ج 3، ص 167۔</ref> [[امام حسین علیہ السلام|امام(ع)]] نے خط [[قیس بن مسہر صیداوی|قیس بن مسهر صیداوی]] کو دیا۔ [[قیس بن مسہر صیداوی|قیس]] جب [[قادسیہ]] پہنچے تو [[عبید اللہ بن زياد|ابن زیاد]] کے | مروی ہے کہ [[امام حسین علیہ السلام|امام(ع)]] جب [[بطن الرمہ]] نامی جگہ پر پہنچے تو [[کوفہ|کوفیوں]] کو خط لکھا اور انہیں [[کوفہ]] کی طرف اپنی روانگی کی اطلاع دی۔<ref>الدینوری، وہی ماخذ، ص 245 و البلاذری، وہی ماخذ، ج 3، ص 167۔</ref> [[امام حسین علیہ السلام|امام(ع)]] نے خط [[قیس بن مسہر صیداوی|قیس بن مسهر صیداوی]] کو دیا۔ [[قیس بن مسہر صیداوی|قیس]] جب [[قادسیہ]] پہنچے تو [[عبید اللہ بن زياد|ابن زیاد]] کے سپاہیوں نے ان کا راستہ روک کر ان کی جامہ تلاشی لینا چاہا۔ اس موقع پر [[قیس بن مسہر صیداوی|قیس]] نے مجبور ہوکر امام(ع) کا خط پھاڑ دیا تا کہ دشمن اس کے مضمون سے باخبر نہ ہوسکے۔ جب قیس کو گرفتار کر کے [[عبید اللہ بن زياد|ابن زیاد]] کے پاس لے جایا گیا تو اس نے غضبناک ہوکر چلاتے ہوئے کہا: "خدا کی قسم! تمہیں ہرگز نہیں چھوڑوں گا مگر یہ کہ ان افراد کا نام بتا دو جنہیں [[امام حسین علیہ السلام|حسین بن علی]] نے خط لکھا تھا؛ یا یہ کہ [[منبر]] پر جا کر [[امام حسین علیہ السلام|حسین]] اور ان کے باپ کو برا بھلا کہو!؛ اسی صورت میں میں تمہیں رہا کروں گا ورنہ تمہیں مار دوں گا"۔ | ||
[[قیس بن مسہر|قیس]] نے قبول کیا اور [[منبر]] پر جاکر [[امام حسین علیہ السلام|امام]] کو برا بھلا کہنے کے بجائے کہا: اے لوگو! میں [[امام حسین علیہ السلام|حسین بن علی]](ع) کا ایلچی ہوں اور تمہاری طرف آیا ہوں تا کہ [[امام حسین علیہ السلام|آپ]] کا پیغام تم کو پہنچا دوں؛ اپنے امام کی ندا کو لبیک کہو"۔ | [[قیس بن مسہر|قیس]] نے قبول کیا اور [[منبر]] پر جاکر [[امام حسین علیہ السلام|امام]] کو برا بھلا کہنے کے بجائے کہا: اے لوگو! میں [[امام حسین علیہ السلام|حسین بن علی]](ع) کا ایلچی ہوں اور تمہاری طرف آیا ہوں تا کہ [[امام حسین علیہ السلام|آپ]] کا پیغام تم کو پہنچا دوں؛ اپنے امام کی ندا کو لبیک کہو"۔ | ||
[[عبید اللہ بن زیاد|ابن زیاد]] آگ بگولہ ہوگیا اور حکم دیا کہ [[قیس بن مسہر صیداوی|قیس بن مسہر]] کو دارالامارہ کی چھت سے نیچے پھینکا جائے۔ اس کے | [[عبید اللہ بن زیاد|ابن زیاد]] آگ بگولہ ہوگیا اور حکم دیا کہ [[قیس بن مسہر صیداوی|قیس بن مسہر]] کو دارالامارہ کی چھت سے نیچے پھینکا جائے۔ اس کے سپایوں نے ایسا ہی کیا اور پھر اس جسم بےجان کی تمام ہڈیاں توڑ دیں۔<ref>البلاذری، وہی ماخذ، ج 3، ص 167 و الطبری، وہی ماخذ، ص 405 و مسکویه، وہی ماخذ، ج 2، ص 60۔</ref> | ||
=== عبداللہ بن یقطر کو کوفہ روانہ کرنا=== | === عبداللہ بن یقطر کو کوفہ روانہ کرنا=== |