مندرجات کا رخ کریں

"واقعہ کربلا" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 65: سطر 65:
[[امام حسین علیہ السلام|امام(ع)]] نے [[کوفہ|کوفیوں]] کے نام ایک خط دے کر <ref>محمد بن جریر الطبری، تاریخ الأمم و الملوک (تاریخ الطبری)، ج 5، ص 353 و ابن اثیر، علی بن ابی الکرم؛ الکامل فی التاریخ، ج 4، ص 21۔</ref> اپنے چچا زاد بھائی [[مسلم بن عقیل]] کو [[عراق]] روانہ کیا؛ تا کہ وہاں کے حالات کا جائزہ لے اور آپ کو حالات سے آگاہ کرے۔<ref>ابوحنیفه احمد بن داوود الدینوری، الاخبار الطوال، ص230؛ الطبری، وہی ماخذ، ص347؛ ابن اعثم؛ مقتل الحسین(ع)، وہی ماخذ، ص39و ابن اثیر، وہی ماخذ، ص21۔</ref> [[مسلم بن عقیل|مسلم]] [[15 رمضان المبارک|15 رمضان]] کو خفیہ طور پر [[مکہ]] سے نکلے اور [[5 شوال المکرم]] کو کوفہ پہنچ کر<ref>علی بن الحسین المسعودی، مروج الذهب و معادن الجوهر، ج3، ص54۔</ref> [[مختار بن ابی عبیدہ ثقفی]] کے گھر قیام پذیر ہوئے۔<ref>الدینوری، وہی ماخذ، ص 231 و احمد بن یحیی البلاذری، انساب الاشراف، ج 2، ص 77 و الطبری، وہی ماخذ، ج 5، ص 355۔</ref> [[مسلم بن عقیل]] کی کوفہ پہنچنے کی اطلاع ملتے ہی [[شیعہ|شیعیان]] کوفہ ان کے پاس آنے لگے۔ مسلم انہیں امام(ع) کی تحریر سے آگاہ کرتے<ref> دینوری، اخبارالطوال، ص۲۳۱.</ref> اور ان سے امام حسین(ع) کیلئے [[بیعت]] لینا شروع کیا۔<ref> مقرم، الشهید مسلم بن عقیل، ص۱۰۴.</ref> یوں 12000<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵،ص۳۴۸.</ref> یا 18000 <ref> دینوری، اخبارالطوال، ص۲۳۵.</ref> یا 30000 سے زیادہ <ref> ابن قتیبه دینوری، الامامة و السیاسة، ج۲، ص۸.</ref> 18000 لوگوں نے مسلم کے ہاتھ پر امام حسین(ع) کی [[بیعت]] کی اور آپ(ع) کا ساتھ دینے کا وعدہ دیا۔ اس موقع پر مسلم نے [[امام حسین(ع)]] کو ایک خط لکھا جس میں بیعت کرنے والوں کی کثرت کا ذکر کرتے ہوئے امام(ع) کو کوفہ آنے کا مشورہ دیا۔<ref> دینوری، اخبارالطوال، ص۲۴۳؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۹۵.</ref>
[[امام حسین علیہ السلام|امام(ع)]] نے [[کوفہ|کوفیوں]] کے نام ایک خط دے کر <ref>محمد بن جریر الطبری، تاریخ الأمم و الملوک (تاریخ الطبری)، ج 5، ص 353 و ابن اثیر، علی بن ابی الکرم؛ الکامل فی التاریخ، ج 4، ص 21۔</ref> اپنے چچا زاد بھائی [[مسلم بن عقیل]] کو [[عراق]] روانہ کیا؛ تا کہ وہاں کے حالات کا جائزہ لے اور آپ کو حالات سے آگاہ کرے۔<ref>ابوحنیفه احمد بن داوود الدینوری، الاخبار الطوال، ص230؛ الطبری، وہی ماخذ، ص347؛ ابن اعثم؛ مقتل الحسین(ع)، وہی ماخذ، ص39و ابن اثیر، وہی ماخذ، ص21۔</ref> [[مسلم بن عقیل|مسلم]] [[15 رمضان المبارک|15 رمضان]] کو خفیہ طور پر [[مکہ]] سے نکلے اور [[5 شوال المکرم]] کو کوفہ پہنچ کر<ref>علی بن الحسین المسعودی، مروج الذهب و معادن الجوهر، ج3، ص54۔</ref> [[مختار بن ابی عبیدہ ثقفی]] کے گھر قیام پذیر ہوئے۔<ref>الدینوری، وہی ماخذ، ص 231 و احمد بن یحیی البلاذری، انساب الاشراف، ج 2، ص 77 و الطبری، وہی ماخذ، ج 5، ص 355۔</ref> [[مسلم بن عقیل]] کی کوفہ پہنچنے کی اطلاع ملتے ہی [[شیعہ|شیعیان]] کوفہ ان کے پاس آنے لگے۔ مسلم انہیں امام(ع) کی تحریر سے آگاہ کرتے<ref> دینوری، اخبارالطوال، ص۲۳۱.</ref> اور ان سے امام حسین(ع) کیلئے [[بیعت]] لینا شروع کیا۔<ref> مقرم، الشهید مسلم بن عقیل، ص۱۰۴.</ref> یوں 12000<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵،ص۳۴۸.</ref> یا 18000 <ref> دینوری، اخبارالطوال، ص۲۳۵.</ref> یا 30000 سے زیادہ <ref> ابن قتیبه دینوری، الامامة و السیاسة، ج۲، ص۸.</ref> 18000 لوگوں نے مسلم کے ہاتھ پر امام حسین(ع) کی [[بیعت]] کی اور آپ(ع) کا ساتھ دینے کا وعدہ دیا۔ اس موقع پر مسلم نے [[امام حسین(ع)]] کو ایک خط لکھا جس میں بیعت کرنے والوں کی کثرت کا ذکر کرتے ہوئے امام(ع) کو کوفہ آنے کا مشورہ دیا۔<ref> دینوری، اخبارالطوال، ص۲۴۳؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۹۵.</ref>


جب یزید کو کوفہ والوں کی امام حسین(ع) کی بیعت اور [[نعمان بن بشیر]] (جو اس وقت کوفہ کا گورنر تھا) کی ان کے ساتھ نرمی کا پتہ چلا تو اس نے [[عبیدالله بن زیاد]] کو (جو اس وقت [[بصره]] کا گورنر تھا) کوفہ کی گورنری پر منصوب کیا۔<ref> دینوری، اخبارالطوال، ص۲۳۱.</ref> ابن زیاد کوفہ آنے کے بعد امام حسین(ع) کی بیعت کرنے والوں کی تلاش اور قبائلی سرداروں کو ڈرانا دمکانا شروع کیا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۹.</ref>
جب یزید کو کوفہ والوں کی امام حسین(ع) کی بیعت اور [[نعمان بن بشیر]] (جو اس وقت کوفہ کا گورنر تھا) کی ان کے ساتھ نرمی کا پتہ چلا تو اس نے [[عبیدالله بن زیاد]] کو (جو اس وقت [[بصره]] کا گورنر تھا) کوفہ کی گورنری پر منصوب کیا۔<ref> دینوری، اخبارالطوال، ص۲۳۱.</ref> ابن زیاد کوفہ آنے کے بعد امام حسین(ع) کی بیعت کرنے والوں کی تلاش اور قبائلی سرداروں کو ڈرانا دھمکانا شروع کیا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۹.</ref>


تاریخی اسناد سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگ عبید الله ابن زیاد کے کارندوں کے پروپیگنڈوں سے خائف ہو کر مسلم بن عقیل سے دور ہونے لگے یہاں تک کہ رات کے وقت تک مسلم بن عقبل تنہا رہ گئے اور چھپنے کیلئے کوئی جگہ بھی میسر نہ تھی۔<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۶۹-۳۷۱.</ref> اور آخر کار ابن زیاد کی فوج سے لڑنے کی بعد [[محمد بن اشعث بن قیس|محمد بن اشعث]] کی طرف سے امان دینے کے وعدہ سے ہتھیار ڈال دئے<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۰-۳۷۴.</ref> اور انہیں پکڑ کر قصر لایا گیا؛ لیکن ابن زیاد نے محمد بن اشعث کے امان نامے کی پرواہ کئے بغیر مسلم کو شہید کرنے کا حکم دیا۔<ref> مفید، الارشاد، ج۲، ص۵۳-۶۳.</ref>
تاریخی اسناد سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگ عبید الله ابن زیاد کے کارندوں کے پروپیگنڈوں سے ڈر کر مسلم بن عقیل سے دور ہونے لگے یہاں تک کہ رات کے وقت تک مسلم بن عقبل تنہا رہ گئے اور چھپنے کیلئے کوئی جگہ بھی میسر نہ تھی۔<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۶۹-۳۷۱.</ref> اور آخر کار ابن زیاد کی فوج سے لڑنے کی بعد [[محمد بن اشعث بن قیس|محمد بن اشعث]] کی طرف سے امان دینے کے وعدہ سے ہتھیار ڈال دئے<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۰-۳۷۴.</ref> اور انہیں پکڑ کر مہل لایا گیا؛ لیکن ابن زیاد نے محمد بن اشعث کے امان نامے کی پرواہ کئے بغیر مسلم کو شہید کرنے کا حکم دیا۔<ref> مفید، الارشاد، ج۲، ص۵۳-۶۳.</ref>


مسلم بن عقیل امام حسین(ع) کیلئے نگران تھے اس وجہ سے آپ نے عمر بن سعد  کو اس سلسلے میں وصیت کی، اس کا تعلق  [[قریش]] سے تھا۔ مسلم کی پہلی وصیت یہ تھی کہ کسی کو امام حسین(ع) کے پاس بھیج دیا جائے اور آنحضرت کو کوفہ آنے سے روکا جائے۔<ref>جعفریان، تأملی در نہضت عاشورا، ص۱۶۸.</ref> "زبالہ" نامی جگہے پر عمر بن سعد کے ذریعے بھیجا گیا پیغام امام(ع) کی خدمت میں پہنچا۔
مسلم بن عقیل امام حسین(ع) کیلئے فکرمند تھے اس وجہ سے آپ نے عمر بن سعد  کو اس سلسلے میں وصیت کی، اس کا تعلق  [[قریش]] سے تھا۔ مسلم کی پہلی وصیت یہ تھی کہ کسی کو امام حسین(ع) کے پاس بھیج دیا جائے اور آنحضرت کو کوفہ آنے سے روکا جائے۔<ref>جعفریان، تأملی در نہضت عاشورا، ص۱۶۸.</ref> "زبالہ" نامی جگہ پر عمر بن سعد کے ذریعے بھیجا گیا پیغام امام(ع) کی خدمت میں پہنچا۔


==مکہ سے کوفہ کی طرف روانگی==
==مکہ سے کوفہ کی طرف روانگی==
گمنام صارف