ویکی شیعہ:ہفتہ وار منتخب مقالے/2020/45
حاکم شرع جامع الشرایط فقیہ کو کہا جاتا ہے جو مسلمانوں کے امور میں فیصلہ کرتا ہے۔ حاکم شرع کے عہدے کو قبول کرنا واجب کفایی ہے اس بنا پر اگر کوئی فقیہ کسی معاملے میں کوئی حکم صادر کرے تو دوسرا فقیہ اس کی مخالفت نہیں کر سکتا۔ امام زمانہؑ کی غیبت کے زمانے میں فقہاء آپ کی نیابت میں حاکم شرع کے عہدے پر فائز ہوتے ہیں۔
حاکم شرع کے دائرہ اختیار میں اختلاف پایا جاتا ہے؛ بعض فقہاء حاکم شرع کے اختیارت کو صرف بعض امور جیسے یتیموں کی سرپرستی اور گمشدہ افراد کے اموال میں تصرف وغیرہ میں محدود سمجھتے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں دوسرا گروہ حاکم شرع کے اختیارات کو معصومین کے اختیارت کے برابر سمجھتے ہیں۔
فقہاء کی شرعی حاکمیت کے اثبات میں بعض احادیث سے استناد کی جاتی ہے جن میں علماء کو انبیاء کا وارث، پیغمبر اکرمؐ کے امین اور جانشین معرفی کی گئی ہیں۔ اسی طرح بلاد اسلامی کی حفاظت اور مسلمانوں کی دینی اور دنیوی امور کی دیکھ بھال جیسے عقلی دلائل اور اجماع کو بھی اس سلسلے میں دلیل کے طور پر پیش کی جاتی ہیں۔