ویکی شیعہ:ہفتہ وار منتخب مقالے/2020/29
دَحوُ الأرض، 25 ذوالقعدہ کی تاریخ زمین کا پانی سے باہر آنے کا دن ہے۔ بعض احادیث کے مطابق اس دن زمین کو پھیلایا گیا ہے۔
بعض احادیث کے مطابق اس دن حضرت نوح کی کشتی کا کوہ جودی پر لنگر ڈالنا، حضرت ابراہیم اور حضرت عیسی کی ولادت اور حضرت آدم پر پہلی بار خدا کی رحمت کے نزول جیسے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
اسلامی تعلیمات میں دحو الارض بافضلیت دنوں میں شمار ہوتا ہے جس میں مختلف عبادات کی سفارش ہوئی ہے من جملہ ان میں غسل کرنا، روزہ رکھنا اور نماز پڑھنا شامل ہیں۔
قرآن میں سورہ نازعات کی آیت نمبر 30: "وَالْأَرْضَ بَعْدَ ذَٰلِک دَحَاهَا (ترجمہ: اس کے بعد زمین کو بچھایا۔")[؟–؟] میں دحوالارض کا تذکرہ ہوا ہے لیکن اس کی کیفیت اور زمان وقوع کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں آئی ہے۔ اسی بنا پر مفسرین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے کہ آیا زمین کی خلقت آسمان کی خلقت سے پہلے ہوئی تھی یا بعد میں۔ کیونکہ بعض مفسرین "بعد ذالک" سے آسمان کی خلقت کے بعد مراد لیتے ہیں جبکہ بعض اس سے "مع ذالک" مراد لیتے ہوئے زمین کی خلقت کو آسمان کی خلقت سے پہلے قرار دیتے ہیں۔