ویکی شیعہ:قوانین و ضوابط

ویکی شیعہ سے

ویکی شیعہ: قوانین و ضوابط کے نام سے بنایا جانے والا صفحہ ویکی شیعہ میں لکھے جانے والے مقالات میں یکسانیت اور بہتری لانے کیلئے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس صفحے پر ان قوانین و ضوابط کا ذکر ہو گا جن کی رعایت مقالات/ترجمہ کرتے ہوئے کی جانی چاہئے۔ امید ہے دوستان ویکی شیعہ کی آئندہ تحریروں میں اس کی رعایت فرمائیں گے۔

عنوان مقالہ

ایسے عناوین جیسے شخصیات، کتب، مقامات و غیره جو عام طور پر کسی بھی تلاش کرنے والے فرد کی توجہ کا مرکز بن سکتے ہیں، کو ویکی شیعہ کی پالیسیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مقالے کے عنوان کے طور پر منتخب کیا جا سکتا ہے۔ لہذا مقالات کے عناوین وہ الفاظ ہیں جن کے ذریعے ویکی شیعہ میں ایک مقالے کیلئے صفحہ ایجاد کیا جاتا ہے۔

اجزائے مقالہ

مقدمہ اس حصے میں لکھے جانے والے مقالے کا تعارف اور اس مقالے میں ذکر ہونے والی معلومات جامع اور مختصر طور پر بیان ہوں۔ مقدمے میں کسی قسم کا حوالہ دینے سے گریز کریں۔ مقدمے میں مذکور ایسے مطالب ذکر ہوں کہ جن کا اثبات کرنا مقالہ نویس کیلئے ممکن ہو۔

  1. کسی شخصیت کے متعلق مقالہ ہونے کی صورت میں اس کی تاریخ پیدائش اور وفات کا سن ضرور ذکر کریں۔
  2. عنوان مشہور نام، لقب یا کنیت وغیرہ ہونے کی صورت میں مقدمے میں شخص کا اصل نام ذکر کریں۔ مثلا

ویکی شیعہ میں کوئی بھی صفحہ ایجاد کرتے ہوئے ان امور کی طرف توجہ رہنی چاہئے:

املا

  1. صفحے کے ایجاد میں درست املا کی جائے تا کہ مقالے کو تلاش کرتے وقت سرچ انجن غلطی یا تاخیر کا شکار نہ ہو اور جلد مطلوبہ نتائج حاصل ہو سکیں۔
  2. اگر عنوان ایسے الفاظ کا مجموعہ ہو جس کی/کا املا دو طرح سے کی جاتی ہو مثلا تہران یا طہران (فارسی) وغیرہ تو اردو زبان میں مشہور اور رائج املا کا لحاظ کیا جائے لیکن رجوع مکرر کے طور پر دیگر املا کا لنک ضرور ایجاد کیا جائے۔
  3. عنوان کے ایجاد میں اختصار پیش نظر رہے۔ لہذا: کا / کے / کی استعمال سے گریز کرتے ہوئے اضافی ترکیب استعمال کریں۔بنی امیہ کی حکومت کی بجائے حکومت بنی امیہ لکھا جائے البتہ رجوع مکرر میں بنو امیہ کی حکومت اور بنی امیہ کی حکومت کا لنک ایجاد کیا جانا چاہئے۔ اسی طرح مقالے کے عنوان میں توصیفی ترکیب کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مثلا شیعہ متکلمین، شیعہ مفسرین وغیرہ۔ بلکہ اگر اضافی اور توصیفی ترکیبیں استعمال ہوتی ہوں تو ایک کے ساتھ صفحہ ایجاد کیجئے اور دوسری ترکیب کے ساتھ رجوع مکرر کا صفحہ ایجاد کریں۔
  4. اگر مقالے کا عنوان ترکیبی صورت میں ہو جیسے صیغۂ طلاق (ہ ہمزه کے ساتھ) تو اسے صیغہ طلاق (بغیر ہمزه) کی املا سے ایجاد کرنا چاہئے لیکن صیغۂ طلاق کے نام سے رجوع مکرر میں ضرور صفحہ ایجاد کیا جائے۔
  5. شخصیات/اعلام سے متعلق صفحات کے ایجاد میں ان کے مشہور ناموں کو مد نظر رکھا جائے تا کہ ہر سطح کے لوگ آسانی کے ساتھ بلا واسطہ شخصیات کے صفحات تک پہنچ سکیں۔ مثال کے طور پر امام خمینی اور روح اللہ میں سے امام خمینی کا عنوان عالمی شہرت رکھتا ہے۔ ہاں البتہ ان کے اصلی نام کے ساتھ رجوع مکرر کے طور پر ضرور لنک دیا جائے۔
  6. اگر چند شخصیات ایک ہی: لقب / کنیت / نام سے مشہور ہوں تو ضد ابہام کا صفحہ ایجاد کرنا مت بھولیں۔ مثلا فاطمہ
  7. آئمہ طاہرین(ع) کے صفحات کو ایجاد کرتے ہوئے ان کے اسما سے پہلے امام کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  8. ذیلی عناوین لکھتے وقت مذکورہ بالا گذارشات پیش نظر رہیں۔
  9. ذیلی عناوین میں عنوانِ مقالہ لکھتے ہوئے ممکنہ حد تک تکرار سے پرہیز کیجئے مثلا عنوان مقالہ اگر شیخ طوسی ہو تو ذیلی عناوین میں شیخ طوسی کی تالیفات یا شیخ طوسی کے شاگرد وغیرہ نہ لکھا جائے بلکہ صرف تالیفات، شاگرد وغیرہ لکھے جائیں۔ لیکن اگر عنوان کا ذکر کرنا ضروری ہو تو تکرار کی جائے۔
  10. ذیلی عناوین میں کبھی بھی html وغیرہ کے استعمال سے رنگ بھرنے یا جسامت تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کی جانی چاہیے۔
  11. ذیلی عناوین میں کبھی بھی درون الویکی یا بین الویکی (intr wiki) ربط نہیں دیا جانا چاہیے۔
  12. ذیلی عناوین اصطلاح کی شکل میں ہونا احسن ہے نا کہ عبارت کی شکل میں۔
  13. طولانی مطالب پر مشتمل ہونے کی صورت میں مقالے کو ذیلی عناوین میں تقسیم کریں اور اس میں درجہ بندی کا لحاظ کیا جائے۔ مثلا عنوان مقالہ اگر شخصیت ہو اور ذیلی عنوان زندگینامہ ہو تو اسے مختلف حصوں میں تقسیم کیجئے نام، ولادت، نسب وغیرہ۔
  14. اردو املا میں عام طور پر کلمے کے آخر میں آنے والی تائے مدورہ (گول:ۃ) نہیں لکھی جاتی یا بلکہ اسے ہ کے ساتھ یا ت کے ساتھ لکھا جاتا ہے جیسے میں مکہ گیا یا حضرت فاطمہ بنت اسد اور رحمۃ کو رحمت، شہادۃ کو شہادت اور عدالۃ کو عدالت لکھا جانا چاہئے اور ۔ لیکن جب اسکا استعمال ناگزیر ہو تو اسے لکھا جانا چاہئے مثلا دائرۃ المعارف، مدینۃ العلم وغیرہ جیسے ترکیبات میں اسے ۃ کے ساتھ لکھا جائے یا ت کے ساتھ لکھا جائے۔ عام طور پر اسے ۃ کے ساتھ لکھا جاتا ہے جیسے دائرۃ المعارف۔ اسی طرح اگر کتابوں وغیرہ کے نام تائے مدورہ پر مشتمل ہوں تو وہ اپنی اصلی حالت کے ساتھ ہی لکھے جائیں جیسے سفینۃ البحار اور اگر ت کے ساتھ بھی لکھا جاتا ہو تو مشہور تر کی رعایت کی جائے۔ نیز دوسرے املا کا لنک رجوع مکرر میں بنایا جائے تا کہ تلاش کرنے میں دونوں املا کے ساتھ مطلوب تک رسائی ہو سکے۔
    1. ویکی شیعہ کے مقالات کی بیشتر تعداد عربی متون سے مرتب ہوتی ہے لہذا منابع میں کتابوں کے اکثر نام عربی ہرتے ہیں۔ انہیں ذکر کرتے ہوئے اگر ان الفاظ کو اسی حالت (عربی و فارسی میں ٹائپ شدہ فونٹ) سے کاپی پیسٹ کیا جائے تو وہ الفاظ دیکھنے میں بدصورت نظر آتے ہیں جو ایک قاری کی نسبت مشقت کا باعث بنتے ہیں ۔اس لئے ضروری ہے کہ منابع میں انہیں اردو فونٹ میں ڈھالا جائے۔ مثلا تاریخ المدینة کو تاریخ المدینہ لکھیں۔ اسی بات کی رعایت مقالے کے متن میں بھی کی جائے مثلا فاطمه خدیجه کی جگہ فاطمہ خدیجہ لکھا جائے۔ اگر ایسے الفاظ عنوان مقالہ ہوں تو رجوع مکرر میں دونوں فونٹوں سے صفحہ ایجاد کریں تا کہ تلاش کرتے وقت ہر حال میں مطلوبہ صفحے تک رسائی حاصل ہو۔
  15. اردو رسم الخط میں فاعل فواعل وغیرہ کے وزن پر آنے والے کلمات میں الف کے بعد ی آئے تو اسے ئ کے ساتھ لکھیں جیسے قائل، گھائل، روائح وغیرہ۔
  16. اردو میں اکثر شہروں اور ملکوں کے نام عربی کے برعکس مذکر استعمال ہوتے ہیں۔ چند نام مؤنث استعمال ہوتے ہیں۔ مثلا لاہور ایک بڑا شہر ہے۔ راوی بہتی ہے۔
  17. عام طور پر (ہ) پر ختم ہونے والے کلمات میں تانیث ملاحظہ ہوتی ہیں لیکن ایسے کلمات بھی ہیں جن میں تذکیر کا لحاظ کیا جاتا ہے جیسے روضہ دیکھا۔
  18. جب تک مقالہ لکھنے کے مراحل میں ہو تو مقالے کے شروع میں سانچہ:زیر تعمیر استعمال کریں۔

تاریخ

اردو زبان میں اعداد کا اپنا رسم الخط موجود ہے لیکن عوام میں انگریزی اعداد رواج پا چکے ہیں۔ لہذا اس بات کے پیش نظر اعداد کو انگلش سٹائل یں لکھا جائے۔

  1. تاریخ ذکر کرتے ہوئے وہی تاریخ ذکر کی جائے جو اصل مآخذ میں مذکور ہوئی ہو۔ اگر مآخذ کی تاریخ کو سن عیسوی یا ہجری میں لکھنا چاہیں تو بریکٹوں میں کسی معتبر سوفٹ وئر کی مدد سے لکھی جا سکتی ہے۔ مثلا پاکستان کا یوم آزادی 14 اگست 1947(27 رمضان 1326ھ ق) ہے۔ ایران میں اسلامی انقلاب 22 بہمن 1357 شمسی (11 فروری 1979ء) کو کامیاب ہوا۔

اعراب اور علامتوں کا استعمال

اعراب

اعراب اردو زبان میں بعض اوقات انتہائی اہمیت اختیار کر جاتے ہیں، بطور خاص اس وقت کہ جب کوئی کلمہ یا لفظ نیا ہو یا عربی زبان سے آیا ہو۔ گو اعراب کا اندراج تلفظ کی ادائیگی کے ليے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا مگر اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ اندراج اعراب، باعثِ سہولت ہو ناکہ باعث زحمت۔ چونکہ ویکیپیڈیا پر تحریر شمارِندہ صفحۂ جال پر دکھائی دیتی ہے اور کاغذی، صفحۂ کتاب سے نہایت مختلف نوعیت کی ہوتی ہے لہٰذا ویکیپیڈیا پر اعراب کے استعمال میں درج ذیل باتوں کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔

  1. مضمون کے عنوان میں اعراب استعمال نہیں کیجیے۔ کیونکہ اس سے ناصرف یہ کہ اس کا درون الویکی ربط دینے میں دشواری پیش آتی ہے بلکہ اضافی رجوع مکررات (redirects) بنانے کی قباحت کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ جب مضمون کا عنوان ، تلفظ کی وضاحت کا طالب ہو تو ایسی صورت میں اس مضمون کی ابتدائی سطر میں اس کی اعراب شدہ شکل لکھ دی جائے۔
  2. مضمون میں درج کیے جانے والے زمرہ جات کے ناموں میں اعراب کا استعمال قطعا ممنوع ہے۔ ایسا کرنے سے امکان غالب و قوی ہے کہ سوائے اصل مصنف کے کوئی دوسرا ان زمرہ جات کو بلا دقت و بے اغلاط درج نہ کر پائے گا اور اس طرح ایک زمرہ متعدد (کئی) ناموں سے وجود میں آ جائے گا۔
  3. اگر اعراب کے متن میں اندراج سے متعلق یہ فکر لاحق ہو کہ وہ تحریر کی جسامت چھوٹی ہونے کے باعث واضح نظر نا آسکیں گے تو ایسا کیا جانا ممکن ہے کہ ان کو مضمون کی کسی سرخی (heading) میں درج کردیا جائے، مضمون کے عنوان میں درج نہیں کیا جائے۔
  4. اعراب شدہ لفظ کو درون الویکی ربط نہیں بنایا جائے۔ اور اگر ایسا کرنا کسی وجہ سے انتہائی ضروری محسوس ہو تو پھر اسکے ليے اصل مضمون کا عنوان جو کہ بے اعراب ہوگا کو ربط میں | کے پیچھے پوشیدہ رکھ دیا جائے۔ مثال کے طور پر [ [ انداز مقالات | اندازِ مقالات ] ] کے انداز میں درج کرنا مناسب ہے۔

علامت گزاری

علامت گزاری میں درج ذیل اصولوں کی رعایت کرنا نہایت ضروری ہے:

  1. یکسانیت: پورے مقالے میں علامت گزاری کی ایک ہی روش کو اپنانا چاہئے۔
  2. فاصلہ: ہر علامت کو پہلے والے لفظ کے بعد بغیر فاصلہ جبکہ بعد والے لفظ سے پہلے فاصلہ کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہئیے مگر ڈیش(-) کی علامت کہ جب یہ علامت کسی معترضہ جملے کی نشاندہی کیلئے استعمال ہوں تو دونوں لفظ پہلے والے اور بعد والے سے فاصلہ کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہئے اور دوہرے علامت جیسے () «» وغیره کے استعمال میں ان کے درمیان موجود عبارت یا لفظ کو بغیر فاصلہ کے استعمال کیا جانا چاہئیے۔
  3. سادگی: علامتوں کے استعمال میں زیادہ روی سے پرہیز کرتے ہوئے صرف ضرورت کے موقع پر ان کا استعمال کیا جانا چاہئے۔

نقطہ(۔)

اردو مقالات میں خوبصورتی اور یکسانیت کی خاطر (۔) اس علامت کو بطور نقطہ استعمال کیا جائے ناکہ (.) اس علامت کو۔

نقطہ کا استعمال درج ذیل مواقع پر ضروری ہے:

  1. ہر خبری جملے کے اختتام پر جیسے: «انسان، مہربانی کو پسند کرتا ہے۔»
  2. ہر انشایی جملات کے اختتام پر مگر یہ کہ سوالیہ اور تعجبی جملات کے اختتام پر نقطہ استعمال نہیں کیا جاتا۔ مثلا: «خدایا، ہماری گناہ معاف فرمائے۔»
  3. حوالہ جات کے آخر میں۔
  4. ایسے حرف یا حروف کے بعد جنہیں اختصار کے طور پر لکھے جاتے ہیں جیسے: ج.ا.ا. (جمہوری اسلامی ایران) نوٹ: اس مورد میں (۔) اس علامت کی بجائے (.) اس علامت کا استعمال کیا جانا چاہئیے۔

استثنا: اشعار کے اختتام پر نقطے کا استعمال نہیں کیا جاتا۔

رجوع مکرر

ایک ایسا نیا صفحہ ہے جس کے ذریعے ایک نئے مرتبط عنوان کو ویکی شیعہ میں موجود مقالے کے عنوان کی طرف لوٹایا جاتا ہے۔ تا کہ انٹرنیت پر مقالات تلاش کرنے والے مختلف عناوین کے ذریعے جلد مطلوبہ صفحے تک رسائی حاصل کر سکیں۔مثلا مقالے کا اصلی عنوان

محمد صلی اللہ علیہ و آلہ

لکھا گیا ہے۔ اس کیلئے رجوع مکرر میں صفحات ایجاد کئے جا سکتے ہیں جیسے محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب، محمد مصطفی، محمد مصطفی(ص)،محمد محمد مصطفی (ص)،حضرت محمد رسول اللہ وغیرہ کے نام سے نئے صفحات ایجاد کر سکتے ہیں۔

نوٹ

  • رجوع مکرر صرف نئے عناوین کے صفحات ایجاد کرنے کیلئے ہے۔ لہذا مقالے کے اندر تحریر کے دوران استعمال کرنا ممنوع ہے۔

ایجاد صفحہ

  • ویکی شیعہ کے سرچ/جستجو کے آپشن (خانے) میں وہ عنوان لکھئے جس نام سے آپ رجوع مکرر کا صفحہ ایجاد کرنا چاہتے ہیں۔
  • جواب میں سرچ/جستجو کا پیغام آئے گا کہ اس عنوان(سرخ رنگ) کا صفحہ موجود نہیں ہے۔
  • اس سرخ رنگ ک عنوان کو کلک کیجئے۔اس کے نتیجے میں اس عنوان کا صفحہ ایجاد ہو جائے گا۔
 #رجوع_مکرر [[مقالے کا اصلی عنوان]]  
    • صفحے کی سریع تر ایجاد کیلئے آلات کی پٹی میں پیشرفتہ کے عنوان کو کلک کرنے کے بعد بائیں سمت سے نیلے تیر پر مشتمل باکس کو کلک کریں اور باکس میں #رجوع_مکرر [[مقالے کا اصلی عنوان]] لکھا جائے گا ۔اس میں مقالے کا اصلی عنوان لکھیں۔
  • معمولی ترمیم کے باکس کو کلک کرنے کے بعد محفوظ کلک کیجئے۔

حوالہ جات

مقالہ نگار کو چاہئے کہ اپنے مقالے کا کوئی حصہ مستند کے بغیر ذکر نہ کرے۔ بلکہ اگر مستند موجود نہ ہو اس مقام پر ضرورت مستند وغیرہ کا سانچہ استعمال کیا جانا چاہئے۔تا کہ جب بھی اس کا مسند پیدا کیا جا سکے۔

  1. منابع اولیہ کی موجودگی میں منابع ثانویہ و ثالث حتی الوسع اجتناب کیا جائے۔
  2. مستند و مدرک ذکر کرتے ہوئے پہلے درجے میں چاپ شدہ کتاب سے ایڈریس ذکر کیا جائے۔ اس میں بھی منابع اولیہ ترجیح دی جائے۔
  3. کسی بھی حوالے کو ذکر کرتے ہوئے اصل مآخذ ذکر کریں اور معتبر منابع و مآخذ ذکر کئے جائیں۔
  4. اگر کسی مستند کا ایڈریس دستیاب نہ ہو تو انٹرنیٹ سے معتبر سائیٹس کا انتخاب کریں۔

طریقہ

  1. حوالہ دینے کیلئے مقالے کے آخر میں حوالہ جات کے نام سے سرنامہ لکھنے کے بعد اس کے نیچے حوالہ جات کا سانچہ رکھئے۔اگر کالم بنانا ہوں تو مطلوبہ عدد کا اضافہ کیجئے۔جیسے : ==حوالہ جات==،اس سے نچلی سطر میں

کا اضافہ کریں۔ کالم بنانے ہوں تو سانچے میں پائپ لین کے بعد مطلوبہ عدد کا اضافہ کریں:

حوالہ درج کرنے کا طریقہ

آلات کی پٹی میں سے کتاب کے آئکون کو کلک کرنے سے ایک باکس کھلے گا جس میں مکمل حوالہ ذکر کیا جائے گا۔اگر خود ٹائپ کرنا چاہتے ہیں تو اس طرح لکھئے:

اس مطلب کو فلان کتاب<ref>شیخ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ،ج2،ص120</ref> سے نقل کیا گیا ہے۔

== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}

نتیجہ متن میں یوں ظاہر ہوگا:

اس مطلب کو فلان کتاب [1] سے نقل کیا گیا ہے۔

حوالہ جات



  1. شیخ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ،ج2،ص120

یکسان سازی

ویکی شیعہ میں بعض عناوین تمام مقالوں میں مشترک ہوتے ہیں لیکن اکثر دیکھا گیا ہے کہ ایسے عنوانین کیلئے مختلف افراد مختلف عناونیں دیتے ہیں لہذا ویکی شیعہ کے صارفین اور منتظمین کے مشترکہ جلسے میں اس مسلئے کو حل کرنے اور ویکی شیعہ مقالات میں ایک قسم کی یکسانیت پیدا کرنے کیلئے چند اہم فیصلے کئے گئے ہیں اس صفحے میں مذکورہ جلسے کے اہم فیصلوں کا اندراج ہوگا امید ہے برادران ویکی شیعہ کی بہتری کیلئے ان باتوں پر عمل پیرا ہونگے۔

زندگی نامہ

زندگی نامہ کیلئے "سوانح حیات" کا عنوان دیں گے۔

تاریخچہ

تاریخچہ کیلئے "تاریخی پس منظر" کا عنوان دیں گے۔

مفہوم شناسی

مفہوم شناسی کیلئے "لغوی یا اصطلاحی معنی" کا عنوان دیں گے۔

پاورقی

پاورقی کیلئے "حوالہ جات" کا عنوان دیں گے۔

مآخذ

منابع کیلئے "کتابیات" کا عنوان دیں گے۔

پیوند بہ بیرون

پیوند بہ بیرون کیلئے "بیرونی روابط" کا عنوان دیں گے۔

جستارہای وابستہ

جستارہای وابستہ کیلئے "متعلقہ صفحات" کا عنوان دیں گے۔

نقطہ

جملے کے آخر میں نقطہ کی بجائے "۔" اس علامت کا استعمال کرینگے۔

یادداشت

یادداشت کیلئے "نوٹ" کا عنوان دیا جائے گا۔


"ه" اور "ة"

تمام مقالات حتی منابع اور حوالہ جات میں بھی ان دونوں حرفوں کو اردو فونٹ سے مخصوص "ہ" جیسے شیعہ اور "ۃ" جیسے مدینۃ العلم کا استعمال کیا جائے گا۔

اصل مضمون

اصل مضمون کیلئے "سانچہ اصلی {{اصلی|مضمون کا نام}} " استعمال کریں گے۔

عربی عبارات

عربی عبارت جہاں کہیں استعمال ہو اسے عربی مخصوص فونٹ دینا لازمی ہے اس مقصد کیلئے یہ سانچہ استعمال کیا جاتا ہے "

{{حدیث|عربی عبارت | ترجمہ= عربی عبارت کا ترجمہ}} " لیکن اگر یہ عبارات قرآنی آیات یا احادیث مبارکہ کی ہو تو عربی فونٹ کے علاوہ مخصوص رنگ(سبز) کا استعمال بھی ضروری ہے۔ اس مقصد کیلئے اوپر والے سانچے کو یوں استعمال کیا جاتا ہے"<font color=green>{{حدیث|عربی عبارت|ترجمہ=عربی عبارت کا ترجمہ}}</font>"

البتہ حوالہ جات اور منابع میں موجود قرآنی آیات یا احادیث مبارکہ کیلئے مخصوص رنگ کا استعمال نہیں کیا جاتا بلکہ صرف عربی فونٹ پر اکتفاء کیا جاتا ہے۔

منابع، حوالہ جات اور عناوین ثانویہ میں لینک

منابع، حوالہ جات اور ثانوی عناوین میں کسی صورت لینک ایجاد نہیں کیا جانا چاہئے۔