مندرجات کا رخ کریں

"حلیمہ سعدیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
imported>Jaravi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 42: سطر 42:


==پیغمبر(ص) کا احترام==
==پیغمبر(ص) کا احترام==
کئی سال بعد، حضرت محمد(ص) اور [[حضرت خدیجہ]](س) کی شادی کے بعد، حلیمہ آپ کی خدمت میں [[مکہ]] گئی اور اپنی مشکلات کے بارے میں شکایت کی. حضرت(ص) نے اس بارے میں خدیجہ سے بات کی اور خدیجہ نے اسے کچھ بھیڑیں اور اونٹ تحفے میں دئیے. کبھی پیغمبر(ص)، احترام کی خاطر، جب حلیمہ داخل ہوتیں تو اپنی عباء کو زمین پر بچھا دیتے تا کہ وہ عباء پر بیٹھیں. <ref>ابن‌جوزی، ج ۲، ص ۲۷۰؛ذہبی، ص ۴۸</ref> جنگ حنین کے بعد جب ھوازن کو شکست کا سامنا ہوا تو، رسول خدا(ص) نے حلیمہ کے احترام میں، اور اس قبیلے سے جو پیوند تھی اور حلیمہ کی سوتیلی بہن شیماء کی درخواست کی بناء پر اپنے اور [[بنی ہاشم]] کے مال کا سارا حصہ، حلیمہ کو دے دیا، اور [[اصحاب]] نے بھی آپ(ص) کی پیروی کرتے ہوئے ایسا ہی کیا. <ref>یعقوبی، ج ۲، ص ۶۳؛ مسعودی، تنبیہ، ص ۲۲۹؛ اسی طرح ملاحظہ کریں ابن‌سعد، ج ۱، ص ۱۱۴۱۱۵</ref>
کئی سال بعد، حضرت محمد(ص) اور [[حضرت خدیجہ]](س) کی شادی کے بعد، حلیمہ آپ کی خدمت میں [[مکہ]] گئی اور اپنی مشکلات کے بارے میں شکایت کی. حضرت(ص) نے اس بارے میں خدیجہ سے بات کی اور خدیجہ نے اسے کچھ بھیڑیں اور اونٹ تحفے میں دئیے. کبھی پیغمبر(ص)، احترام کی خاطر، جب حلیمہ داخل ہوتیں تو اپنی عباء کو زمین پر بچھا دیتے تا کہ وہ عباء پر بیٹھیں. <ref>ابن‌جوزی، ج ۲، ص ۲۷۰؛ذہبی، ص ۴۸</ref> جنگ حنین کے بعد جب ھوازن کو شکست کا سامنا ہوا تو، رسول خدا(ص) نے حلیمہ کے احترام میں،اسی طرح اس قبیلے سے جو پیوند تھی اور اپنی سوتیلی بہن شیماء کی درخواست کی بناء پر اپنے اور [[بنی ہاشم]] کے مال کا سارا حصہ، حلیمہ کو دے دیا، اور [[اصحاب]] نے بھی آپ(ص) کی پیروی کرتے ہوئے ایسا ہی کیا. <ref>یعقوبی، ج ۲، ص ۶۳؛ مسعودی، تنبیہ، ص ۲۲۹؛ اسی طرح ملاحظہ کریں ابن‌سعد، ج ۱، ص ۱۱۴۱۱۵</ref>


==وفات==
==وفات==


ایک روایت کے مطابق حلیمہ کی وفات [[فتح مکہ]] سے پہلے (رمضان سنہ٨ق) کو ہوئی. [[فتح مکہ]] کے بعد، جب پیغمبر(ص) نے حلیمہ کی سوتیلی بہن شیماء کو دیکھا تو، حلیمہ کا حال دریافت کیا اس نے پیغمبر(ص) کو حلیمہ کی موت کی خبر سنائی. یہ خبر سن کر پیغمبر(ص) کی آنکھیں آنسو سے بھر گئیں. پھر اس کی بہن نے کچھ ہدیہ کی درخواست کی تو پیغمبر(ص) نے اس کی ضرورت کو پورا کیا. <ref>ابن‌اثیر، ۱۳۹۹۱۴۰۲، ج ۱، ص ۴۶۰</ref>
ایک روایت کے مطابق حلیمہ کی وفات [[فتح مکہ]] سے پہلے (رمضان سنہ٨ق) کو ہوئی. [[فتح مکہ]] کے بعد، جب پیغمبر(ص) نے اپنی سوتیلی بہن شیماء کو دیکھا تو، حلیمہ کا حال دریافت کیا اس نے پیغمبر(ص) کو حلیمہ کی موت کی خبر سنائی. یہ خبر سن کر پیغمبر(ص) کی آنکھیں آنسو سے بھر آئیں. پھر آپ(ص) کی بہن نے کچھ ہدیہ کی درخواست کی تو پیغمبر(ص) نے اس کی ضرورت کو پورا کیا. <ref>ابن‌اثیر، ۱۳۹۹۱۴۰۲، ج ۱، ص ۴۶۰</ref>


لیکن ایک روایت یہ گواہی دیتی ہے کہ حلیمہ [[جنگ حنین]] کے بعد [[شوال]] سنہ ٨ ہجری قمری میں جعرانہ کے مقام پر پیغمبر اکرم(ص) کے پاس آئی اور رسول خدا(ص) نے اس کا احترام کیا. <ref> ملاحظہ کریں ابن‌اثیر، ۱۹۷۰۱۹۷۳، ج ۷، ص ۶۹</ref> <ref>قس یعقوبی، ج ۲، ص ۶۳، حلیمہ کی جگہ، شیما کا ذکر کیا ہے جو رسول خدا(ص) کی سوتیلی بہن تھی.</ref>
لیکن ایک روایت یہ گواہی دیتی ہے کہ حلیمہ [[جنگ حنین]] کے بعد [[شوال]] سنہ ٨ ہجری قمری میں جعرانہ کے مقام پر پیغمبر اکرم(ص) کے پاس آئی اور رسول خدا(ص) نے اس کا احترام کیا. <ref> ملاحظہ کریں ابن‌اثیر، ۱۹۷۰۱۹۷۳، ج ۷، ص ۶۹</ref> <ref>قس یعقوبی، ج ۲، ص ۶۳، حلیمہ کی جگہ، شیما کا ذکر کیا ہے جو رسول خدا(ص) کی سوتیلی بہن تھی.</ref>
گمنام صارف