گمنام صارف
"خصائص امیر المؤمنین (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق
←مؤلف اور کتاب
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
ابن حجر کہتا ہے: | ابن حجر کہتا ہے: | ||
::نسائی نے [[اصحاب]] رسول اللہ میں سے صرف [[حضرت علی]] کے مناقب میں [[احادیث]] کو ذکر کیا ہے۔ ان میں سے کئی ایسی احادیث ہیں جو سند کے لحاظ سے قابل قبول اور صحیح | ::نسائی نے [[اصحاب]] رسول اللہ میں سے صرف [[حضرت علی]] کے مناقب میں [[احادیث]] کو ذکر کیا ہے۔ ان میں سے کئی ایسی احادیث ہیں جو سند کے لحاظ سے قابل قبول اور صحیح ہیں۔ مصنف نے اس کتاب میں ان احادیث کی جمع آوری کی ہے۔<ref>ابن حجر عسقلانی، الاصابہ، ۱۴۱۳ق، ج۴، ص۵۶۵، رقم ۵۶۹۲.</ref> | ||
کتاب نسائی بھی اسی حقیقت کو بیان کرتی ہے جس کا اعتراف کرتے ہوئے | کتاب نسائی بھی اسی حقیقت کو بیان کرتی ہے جس کا اعتراف کرتے ہوئے اہل سنت کے بزرگ محدثین: ابن حنبل، اسماعیل قاضی اور ابو علی نیشاپوری کہتے ہیں: | ||
::اصحاب رسول خدا میں سے کسی صحابی | ::اصحاب رسول خدا میں سے کسی صحابی کے حق میں اس قدر فضائل و مناقب کی خوب اسناد کے ساتھ احادیث نقل نہیں ہوئی ہیں جتنی احادیث حضرت علی کے بارے میں نقل ہوئی ہیں۔<ref>ابن حجر، فتح الباری، ج۷، کتاب فضائل الصحابہ، ص۷۱.</ref> | ||
احادیث و [[علم رجال|رجال]] کے بڑے علما احادیث کی شناخت میں | احادیث و [[علم رجال|رجال]] کے بڑے علما احادیث کی شناخت میں نسائی کی مہارت کے معترف ہیں اور دارقطنی کہتا ہے: میں کسی کو نسائی پر فوقیت نہیں دیتا ہوں۔<ref> مزی، تہذیب الکمال، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۳۴</ref> <ref>ذہبی، تاریخ الاسلام، ۱۴۱۳ق، وفیات، ص۱۰۸.</ref> | ||
[[ذہبی]] لکھتا ہے: | [[ذہبی]] لکھتا ہے: | ||
::نسائی شناخت احادیث و [[علم رجال|رجال]] میں مسلم بن حجاج | ::نسائی شناخت احادیث و [[علم رجال|رجال]] میں مسلم بن حجاج نیشابوری، ابو داؤد اور ترمذی سے زیادہ مہارت رکھتا ہے۔ لیکن یہ تعریفات اس کے [[عصمت]] کے معنی میں نہیں ہے اور اسکی نقل کردہ [[احادیث]] پر تنقید نہیں کی جا سکتی ہے۔<ref> ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۰۶ق، ج۱۴، ص۱۳۳.</ref> | ||
یہ کتاب [[اہل سنت]] کے | یہ کتاب [[اہل سنت]] کے بزرگ عالم دین کی تالیف ہونے کی وجہ سے ایک مخصوص مقام و منزلت کی حامل ہے۔ اس کی ایک اور کتاب [[مسند علی بن ابی طالب]] بھی ہے۔<ref> نجارزادگان، ویژگی ہای امیرمؤمنان، مقدمہ، ۱۳۸۲ش، ص۱۷.</ref> | ||
== سبب تألیف == | == سبب تألیف == |