مندرجات کا رخ کریں

"شام میں حضرت زینب کا خطبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 15: سطر 15:
اس موقع پر یزید کو بہت غصہ آیا اور اس نے اس شخص کو اپنی محفل سے نکال باہر کرنے کا حکم دیا پھر اس نے کچھ شعر گنگنانا شروع کیا جسے ابن زبعری نے [[غزوہ احد]] کے بعد گنگنایا تھا۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴۵، ص۱۳۲-۱۳۳.</ref>:
اس موقع پر یزید کو بہت غصہ آیا اور اس نے اس شخص کو اپنی محفل سے نکال باہر کرنے کا حکم دیا پھر اس نے کچھ شعر گنگنانا شروع کیا جسے ابن زبعری نے [[غزوہ احد]] کے بعد گنگنایا تھا۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴۵، ص۱۳۲-۱۳۳.</ref>:


{{شعر2|عرض=70
{{شعر2|عرض=70|
|لَیتَ أَشْیاخی بِبَدْر شَہدُوا|جَزِعَ الْخَزْرَجُ مِنْ وَقْعِ الاَْسَلْ
لَیتَ أَشْیاخی بِبَدْر شَہدُوا|جَزِعَ الْخَزْرَجُ مِنْ وَقْعِ الاَْسَلْ
|کاش کہ میرے وہ بزرگ جو جنگ بدر میں قتل کردئیے گئے تھے وہ آج ہوتے اور دیکھتے کہ کس طرح قبیلہ خزرج نیزہ مارنے کے بجائے گریہ وزاری میں مشغول ہیں۔
|کاش کہ میرے وہ بزرگ جو جنگ بدر میں قتل کردئیے گئے تھے وہ آج ہوتے اور دیکھتے| کہ کس طرح قبیلہ خزرج نیزہ مارنے کے بجائے گریہ وزاری میں مشغول ہیں۔
|فَأَہلُّوا وَ اسْتَہلُّوا فَرَحاً|ثُمَّ قالُوا یایزیدُ لاتَشَلْ
|فَأَہلُّوا وَ اسْتَہلُّوا فَرَحاً|ثُمَّ قالُوا یایزیدُ لاتَشَلْ
|اس وقت وہ خوشی میں فریاد کرتے اور کہتے : اے یزید ! تیرے ہاتھ شل نہ ہو!}}
|اس وقت وہ خوشی میں فریاد کرتے| اور کہتے : اے یزید ! تیرے ہاتھ شل نہ ہو!}}


یزید کے اس شعر کے بعد حضرت زینب(س) نے کھڑے ہو کر خطبہ دیا۔
یزید کے اس شعر کے بعد حضرت زینب(س) نے کھڑے ہو کر خطبہ دیا۔
confirmed، templateeditor
7,303

ترامیم