گمنام صارف
"عبد اللہ بن مسعود" کے نسخوں کے درمیان فرق
←احادیث ابن مسعود
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 87: | سطر 87: | ||
== احادیث ابن مسعود == | == احادیث ابن مسعود == | ||
رسول خدا کے ساتھ اکثڑ رہنے کی وجہ سے ابن مسعود نے بہت سی روایات نقل کی | |||
رسول خدا (ص) کے ساتھ اکثڑ رہنے کی وجہ سے ابن مسعود نے بہت سی روایات نقل کی ہیں۔ اسی وجہ سے نووی نے کہا ہے: معتبر کتب میں ابن مسعود سے منقول روایات کی تعداد 848 [[حدیث]] کہ ان میں سے 64 حدیثیں [[صحیح بخاری|بخاری]] اور [[صحیح مسلم|مسلم]] کی متفق احادیث ہیں، 21 حدیثیں بخاری نے منفرد اور 35 حدیثیں مسلم نے منفرد ذکر کی ہیں۔<ref> نووی، ۱ (۱) /۲۸۸</ref> انہوں نے چند احادیث بلا واسطہ رسول اللہ سے نقل کی ہیں اور بعض احادیث [[صحابہ]] سے نقل کی ہیں۔<ref> ر.ک:ابن حجر، تہذیب، ج۶، ص۲۷</ref> | |||
===ابن مسعود سے روایات کرنے والے === | ===ابن مسعود سے روایات کرنے والے === | ||
[[ابن عباس]]، [[ابو سعید خدری]]، [[عبد اللہ بن عمر]]، [[عبد اللہ بن زبیر]]، [[ابو موسی اشعری]]، [[انس بن مالک]]، [[جابر بن عبد اللہ انصاری]] و... جیسے [[صحابہ]] اس سے روایات نقل کرنے والوں میں شامل | |||
[[ابن عباس]]، [[ابو سعید خدری]]، [[عبد اللہ بن عمر]]، [[عبد اللہ بن زبیر]]، [[ابو موسی اشعری]]، [[انس بن مالک]]، [[جابر بن عبد اللہ انصاری]] و ... جیسے [[صحابہ]] اس سے روایات نقل کرنے والوں میں شامل ہیں۔ اسی طرح علقمہ بن قیس، اسود بن یزید، زید بن وہب، ابن ابی لیلی، [[ابوالاسود دوئلی]] اور عبیدة سلمانی نے جیسے تابعین اس سے حدیث نقل کی ہے۔<ref> ر.ک: نووی، ۱ (۱) /۲۸۸؛ ابن حجر، تہذیب، ج۶، صص۲۷- ۲۸</ref> | |||
===احادیث ابن مسعود کے موضوعات === | ===احادیث ابن مسعود کے موضوعات === | ||
اسی طرح | اس سے منقول احادیث گوناگوں عناوین سے متعلق ہیں مثلا: | ||
فقہی موضوعات خاص طور پر [[زہد]] اور [[اخلاق]]، [[تفسیر]]، تاریخ و معرفۃ الصحابہ۔ | |||
اسی طرح مَلاحِم و فِتَن جیسے قابل توجہ موضوع کی احادیث بھی موجود ہیں اور کہا جا سکتا ہے کہ ابن مسعود ان گنے چنے صحابہ میں سے ہے جس نے احادیث [[ملاحم و فتن]] نقل کی ہیں۔<ref> حاکم نیشابوری، مختلف مقامات؛ ر.ک: مرعشلی، ۵۶۴ - ۵۶۵؛ مقدسی، یوسف، ۴۱۳، فہرست </ref> کہا جا سکتا ہے ک بشارت [[امام مہدی عجل الله تعالی فرجہ|مہدی(ع)]] کی حدیث ان مشہور احادیث میں سے ہے جسے کئی سے نقل کیا گیا ہے۔<ref> ر.ک:ابوداوود، ج۴، ص۱۰۶؛ ترمذی، ج۴، ص۵۰۵؛ ابن ماجہ، ج۲، ص۱۳۶۶؛ احمد بن حنبل، ح۱، صص۳۷۶، ۳۷۷، ۴۳۰، ۴۴۸؛ طبرانی، ج۱۰، شمارہ حدیث ۱۰۲۱۳-۱۰۲۳۰؛ طوسی، الغیبہ، صص۱۱۲-۱۱۳</ref> | |||
==فتاوا == | ==فتاوا == |