گمنام صارف
"عبد اللہ بن مسعود" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←قرائت ابن مسعود
imported>Mabbassi |
imported>Mabbassi |
||
سطر 45: | سطر 45: | ||
ایک روایت کی بنا ہر ابن مسعود ان چار افراد میں سے ہے رسول اللہ نے جن ست قرآن کی تعلیم حاصل کرنے کی نصیحت کی تھی۔ <ref>بخاری، ج۲، ص۳۰۷؛ مسلم، ج۴، صص۱۹۱۳-۱۹۱۴؛ ترمذی، ج۵، ص۶۷۴</ref> وہ بہت عرصے تک [[مدینہ]] اور [[کوفہ]] میں رحلت پیغمبر کے بعد قرآن کی تعلیم میں مشغول رہا ۔ حتاکہ [[ابن عباس]] جیسے بزرگ [[صحابہ]] نے اس سے قرآن کا علم حاصل کیا اور کئی موارد میں ابن مسعود کی قرائت کی۔<ref> ابن ابی داوود، ص۵۵</ref> | ایک روایت کی بنا ہر ابن مسعود ان چار افراد میں سے ہے رسول اللہ نے جن ست قرآن کی تعلیم حاصل کرنے کی نصیحت کی تھی۔ <ref>بخاری، ج۲، ص۳۰۷؛ مسلم، ج۴، صص۱۹۱۳-۱۹۱۴؛ ترمذی، ج۵، ص۶۷۴</ref> وہ بہت عرصے تک [[مدینہ]] اور [[کوفہ]] میں رحلت پیغمبر کے بعد قرآن کی تعلیم میں مشغول رہا ۔ حتاکہ [[ابن عباس]] جیسے بزرگ [[صحابہ]] نے اس سے قرآن کا علم حاصل کیا اور کئی موارد میں ابن مسعود کی قرائت کی۔<ref> ابن ابی داوود، ص۵۵</ref> | ||
===قرائت ابن مسعود=== | ===قرائت ابن مسعود=== | ||
کوفے کے تابعین میں سے اسود بن یزید، زر بن حبیش ، عبید بن قیس ، ابوعبدالرحمان سلمی ، ابوعمرو شیبانی اور زید بن وہب نے ابن مسعود سے قرآن سے سیکھا اور اسکی کوفہ میں چند قرائتیں معروف تھیں۔ <ref>ر.ک:ابن ابی داوود، صص۱۳-۱۴؛ ابن مجاہد، صص۶۶ -۶۷؛ ابن جزری، ج۱، ص۴۵۸</ref> سلیمان بن مہران أعمَش کی روایت کے مطابق دوسری صدی ہجری کے اوائل میں کوفہ میں قرائت ابن مسعود کے سامنے مصحف عثمانی رواج نہیں رکھتا تھا ؛ جبکہ آدھی صدی ہجری گزرنے کے بعد آہستہ آہستہ قرائت ابن مسعود کی جگہ لی یہانتک کہ دوسری صدی ہجری کے وسط میں چند افراد نے اس قرائت کو اپنے پاس محفوظ رکھتے تھے ۔<ref>ابن مجاہد، ص۶۷</ref> | |||
کوفے کے تابعین میں سے اسود بن یزید، زر بن حبیش ، عبید بن قیس ، ابوعبدالرحمان سلمی ، ابوعمرو شیبانی اور زید بن وہب نے | |||
اسکے بعد کوفہ میں مصحف عثمانی کی بنیاد پر نئی قرائتیں وجود میں آئیں ۔حقیقت میں کوفے کی رائج قرائتیں یعنی: دس قاریوں میں سے [[عاصم بن بہدلہ ابی النجود|عاصم]]، [[حمزة ابن حبیب زیات کوفی|حمزه]]، [[علی بن حمزه کسائی| | اسکے بعد کوفہ میں مصحف عثمانی کی بنیاد پر نئی قرائتیں وجود میں آئیں ۔حقیقت میں کوفے کی رائج قرائتیں یعنی: دس قاریوں میں سے [[عاصم بن بہدلہ ابی النجود|عاصم]]، [[حمزة ابن حبیب زیات کوفی|حمزه]]، [[علی بن حمزه کسائی|کسائی]] اور [[خلف بن ہشام|خلف]] کی قرائتوں میں تھوڑی بہت قرائت ابن مسعود کی اصالت موجود ہے ۔ <ref>ر.ک:ابوعمرودانی، صص۹-۱۰؛ ابن جزری، ج۱، ص۴۵۹</ref> | ||
=== مصحف ابن مسعود=== | === مصحف ابن مسعود=== | ||
مآخذوں میں | مآخذوں میں موجود روایات کی بنا پر ابن مسعود اپنے شاگردوں کو آیات [[قرآن]] اپنے حافظے کی بنیاد املا کرواتا اور اسکے شاگرد اسکی قرات کو اپنے مصحفوں میں لکھتے ۔ <ref>ر.ک:بسوی، ج۲، ص۵۳۸؛ «المبانی »، صص۳۵-۳۶؛ ابونعیم، ج۱، ص۱۲۴</ref> | ||
[[زید بن ثابت]] کے توسط سے حکومتی سطح پر مصحف کو اکٹھا اور قرآن کی جمع آوری کے واقعے سے مربوط روایات میں [[مصحف ابن مسعود]] کا تذکرہ بھی آیا ہے لیکن یہ زیادہ مورد توجہ قرار نہیں پایا پس عثمان نے ابن مسعود کو دستور دیا کہ وہ دوسرے مصفحوں کے ساتھ اپنا مصحف بھی تحویل میں دے تا کہ سب مصفحوں کو اکٹھا ختم کیا جائے ۔روایات کے مطابق ابن مسعود اس کام کیلئے تیار نہ ہوا اور اسی وجہ سے عثمان کے حکم پر اسے زد و کوب کیا گیا ۔ <ref>ر.ک:ابن سعد، ۲ (۲) / ۱۰۵؛ ابن ابی داوود، صص۱۳- ۱۸</ref> | |||
لیکن بعض روایات میں آیا ہے کہ ابن مسعود کی نظر تبدیل ہو گئی اور اس نے مصحف عثمانی کی تأیید کی.<ref>ابن ابی داوود، ص۱۸؛ «المبانی »، ص۹۵؛ ابن اثیر، الکامل، ج۳، ص۱۱۲</ref> | |||
===تفسیر ابن مسعود=== | ===تفسیر ابن مسعود=== | ||
ابن مسعود | ابن مسعود اپنے زمانے میں مفاہیم [[قرآن]] اور آیات کے اسباب نزول سے واقف شخص تھا ۔ <ref>ر.ک:مسلم، ج۴، ص۱۹۱۳؛ ابن ابی داوود، ص۱۴</ref> اور بعد میں آنے والے زمانوں میں مختلف مکاتب فکر کے مفسرون کے درمیان اسکی انظار مورد توجہ رہیں۔ <ref>طبری، تفسیر، مختلف مقامات پر؛ طوسی، التبیان، ج۱ف ص۵۸، مختلف مقامات پر؛ زمخشری، ج۱، صص۳۸، مختلف مقامات پر</ref> کہا گیا ہے کہ سُدّی نے اپنی تفسیر میں اکثر ابن مسعود اور [[ابن عباس]] کی روایات نقل کی ہیں ۔ <ref>ابن کثیر، ج۱، ص۴</ref> | ||
== احادیث ابن مسعود == | == احادیث ابن مسعود == | ||
ابن مسعود | رسول خدا کے ساتھ اکثڑ رہنے کی وجہ سے ابن مسعود نے بہت سی روایات نقل کی ہیں ۔ اسی وجہ سے نووی نے کہا ہے :معتبر کتب میں ابن مسعود سے منقول روایات کی تعداد ۸۴۸ [[حدیث]] کہ ان میں سے ۶۴ حدیثیں [[صحیح بخاری|بخاری]] اور [[صحیح مسلم|مسلم]] کی متفق احادیث ہیں ، ۲۱ حدیثیں بخاری نے منفرد اور ۳۵ حدیثیں مسلم نے منفرد ذکر کی ہیں ۔<ref>نووی، ۱ (۱) /۲۸۸</ref> اس نے چند احادیث بلا واسطہ رسول اللہ سے نقل کی ہیں اور بعض احادیث [[صحابہ]] سے نقل کی ہیں ۔ <ref>ر.ک:ابن حجر، تہذیب، ج۶، ص۲۷</ref> | ||
===راویان روایات ابن مسعود=== | ===راویان روایات ابن مسعود=== | ||
<!-- | |||
در میان کسانی که از او روایت کردهاند، جمع کثیری از [[صحابه]] چون [[ابن عباس]]، [[ابو سعید خدری]]، [[عبد اللہ بن عمر]]، [[عبد اللہ بن زبیر]]، [[ابو موسی اشعری]]، [[انس بن مالک]]، [[جابر بن عبد اللہ انصاری]] و... دیده میشوند. همچنین بسیاری از تابعین چون [[علقمة بن قیس]]، [[اسود بن یزید]]، [[زید بن وهب]]، [[ابن ابی لیلی|عبدالرحمن بن ابی لیلی]]، [[ابوالاسود دوئلی]] و [[عبیدة سلمانی]] از او حدیث فرا گرفتهاند.<ref>ر.ک: نووی، ۱ (۱) /۲۸۸؛ ابن حجر، تهذیب، ج۶، صص۲۷- ۲۸</ref> | در میان کسانی که از او روایت کردهاند، جمع کثیری از [[صحابه]] چون [[ابن عباس]]، [[ابو سعید خدری]]، [[عبد اللہ بن عمر]]، [[عبد اللہ بن زبیر]]، [[ابو موسی اشعری]]، [[انس بن مالک]]، [[جابر بن عبد اللہ انصاری]] و... دیده میشوند. همچنین بسیاری از تابعین چون [[علقمة بن قیس]]، [[اسود بن یزید]]، [[زید بن وهب]]، [[ابن ابی لیلی|عبدالرحمن بن ابی لیلی]]، [[ابوالاسود دوئلی]] و [[عبیدة سلمانی]] از او حدیث فرا گرفتهاند.<ref>ر.ک: نووی، ۱ (۱) /۲۸۸؛ ابن حجر، تهذیب، ج۶، صص۲۷- ۲۸</ref> | ||