"عمرو بن عاص" کے نسخوں کے درمیان فرق
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Mabbassi م ←نَسَب |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[عمرو بن عاص]] (۴۳ق./۶۶۴م.) [[رسول خدا]] کے سخت ترین دشمنوں میں سے تھا جس نے [[فتح مکہ]] سے کچھ عرصہ پہلے [[اسلام]] قبول کیا ۔سیرت نگاروں نے اسے [[صحابہ]] کی فہرست میں شمار کیا ہے ۔ [[امام علی(ع)]] سے دشمنی اور جنگوں میں [[حضرت علی]] سے فریب کاریوں کی وجہ سے [[شیعوں]] کے نزدیک منفور شخص ہے ۔کہتے ہیں کہ [[معاویہ بن ابی سفیان]] کی طرف سے [[حضرت علی]] کے خلاف پیراہن عثمان سمیت بہت سے حیلوں کی نقشہ سازی میں شامل رہا ۔ [[جنگ صفین]] میں معاویہ کے لشکر کے سرداروں میں سے تھا نیز اس جنگ میں نیزوں پر [[قرآن]] بلند کرنے کی سازش کی نسبت اسی کی طرف دی جاتی ہے ۔[[جنگ نہروان]] کے حکمیت کے معاملے میں معاویہ کا نمائندہ تھا ۔ | [[عمرو بن عاص]] (۴۳ق./۶۶۴م.) [[رسول خدا]] کے سخت ترین دشمنوں میں سے تھا جس نے [[فتح مکہ]] سے کچھ عرصہ پہلے [[اسلام]] قبول کیا ۔سیرت نگاروں نے اسے [[صحابہ]] کی فہرست میں شمار کیا ہے ۔ [[امام علی(ع)]] سے دشمنی اور جنگوں میں [[حضرت علی]] سے فریب کاریوں کی وجہ سے [[شیعوں]] کے نزدیک منفور شخص ہے ۔کہتے ہیں کہ [[معاویہ بن ابی سفیان]] کی طرف سے [[حضرت علی]] کے خلاف پیراہن عثمان سمیت بہت سے حیلوں کی نقشہ سازی میں شامل رہا ۔ [[جنگ صفین]] میں معاویہ کے لشکر کے سرداروں میں سے تھا نیز اس جنگ میں نیزوں پر [[قرآن]] بلند کرنے کی سازش کی نسبت اسی کی طرف دی جاتی ہے ۔[[جنگ نہروان]] کے حکمیت کے معاملے میں معاویہ کا نمائندہ تھا ۔ | ||
==نَسَب == | ==نَسَب == | ||
مؤلفین اس کا نسب یوں ذکر کیا ہے: عمرو بن العاص بن وائل بن ہاشم بن سعید بن سہم بن عمرو بن ہصیص بن کعب بن لؤی قرشی سہمی اور کنیت ابوعبدالله تھی۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۳، ص۱۱۸۵.</ref> عرب کی سیرت نگاری کے منابع میں عرب کا چالاک ترین شخص کہا گیا ہے ۔ فارسی کے بہت سے مآخذ اسے «عمرو عاص» کہتے ہیں ۔ | مؤلفین نے اس کا نسب یوں ذکر کیا ہے: عمرو بن العاص بن وائل بن ہاشم بن سعید بن سہم بن عمرو بن ہصیص بن کعب بن لؤی قرشی سہمی اور کنیت ابوعبدالله تھی۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۳، ص۱۱۸۵.</ref> عرب کی سیرت نگاری کے منابع میں عرب کا چالاک ترین شخص کہا گیا ہے ۔ فارسی کے بہت سے مآخذ اسے «عمرو عاص» کہتے ہیں ۔ | ||
==دورۂ پیامبر(ص)== | ==دورۂ پیامبر(ص)== | ||
عمرو سال ۸ قمری سال ۸ق میں فتح مکہ اور اسلام کی مکمل کامیابی سے کچھ ہی مدت پہلے مسلمان ہوا۔ <ref>نک: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۳، ص۱۱۸۵.</ref>بعض محققین نے اسکے اسلام قبول کرنے کے سبب میں تصریح کی ہے : | عمرو سال ۸ قمری سال ۸ق میں فتح مکہ اور اسلام کی مکمل کامیابی سے کچھ ہی مدت پہلے مسلمان ہوا۔ <ref>نک: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۳، ص۱۱۸۵.</ref>بعض محققین نے اسکے اسلام قبول کرنے کے سبب میں تصریح کی ہے : |
نسخہ بمطابق 14:25، 30 مارچ 2017ء
عمرو بن عاص (۴۳ق./۶۶۴م.) رسول خدا کے سخت ترین دشمنوں میں سے تھا جس نے فتح مکہ سے کچھ عرصہ پہلے اسلام قبول کیا ۔سیرت نگاروں نے اسے صحابہ کی فہرست میں شمار کیا ہے ۔ امام علی(ع) سے دشمنی اور جنگوں میں حضرت علی سے فریب کاریوں کی وجہ سے شیعوں کے نزدیک منفور شخص ہے ۔کہتے ہیں کہ معاویہ بن ابی سفیان کی طرف سے حضرت علی کے خلاف پیراہن عثمان سمیت بہت سے حیلوں کی نقشہ سازی میں شامل رہا ۔ جنگ صفین میں معاویہ کے لشکر کے سرداروں میں سے تھا نیز اس جنگ میں نیزوں پر قرآن بلند کرنے کی سازش کی نسبت اسی کی طرف دی جاتی ہے ۔جنگ نہروان کے حکمیت کے معاملے میں معاویہ کا نمائندہ تھا ۔
نَسَب
مؤلفین نے اس کا نسب یوں ذکر کیا ہے: عمرو بن العاص بن وائل بن ہاشم بن سعید بن سہم بن عمرو بن ہصیص بن کعب بن لؤی قرشی سہمی اور کنیت ابوعبدالله تھی۔[1] عرب کی سیرت نگاری کے منابع میں عرب کا چالاک ترین شخص کہا گیا ہے ۔ فارسی کے بہت سے مآخذ اسے «عمرو عاص» کہتے ہیں ۔
دورۂ پیامبر(ص)
عمرو سال ۸ قمری سال ۸ق میں فتح مکہ اور اسلام کی مکمل کامیابی سے کچھ ہی مدت پہلے مسلمان ہوا۔ [2]بعض محققین نے اسکے اسلام قبول کرنے کے سبب میں تصریح کی ہے :