مندرجات کا رخ کریں

"روضہ امام حسین" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 219: سطر 219:


==امام حسینؑ کے حرم کے احکام==
==امام حسینؑ کے حرم کے احکام==
امام حسین علیہ السلام کی زیارت شیعوں کے نزدیک ایک خاص اہمیت کی حامل ہے۔
امام حسین (ع) کی زیارت شیعوں کے نزدیک ایک خاص اہمیت کی حامل ہے۔


{{اصلی|حائر حسینی}}
{{اصلی|حائر حسینی}}
* [[مسافر]] [[امام حسین علیہ السلام]] کے حرم میں اپنی [[نماز]] بطور کامل یا قصر پڑھ سکتا ہے لیکن اس کے لئے پوری [[نماز]] پڑھنا زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔ امام حسینؑکے پورے روضہ میں زیر گنبد، اس سے متصل تمام رواقوں اور [[مساجد]] میں بھی یہی حکم ہے اور مسافر وہاں پر اپنی نماز بطور کامل پڑھ سکتا ہے۔<ref>فلاح زادہ، احکام فقہی سفر زیارتی کربلا، صفحہ ۱۴۔</ref>
* [[مسافر]] [[امام حسین علیہ السلام]] کے حرم میں اپنی [[نماز]] بطور کامل یا قصر پڑھ سکتا ہے لیکن اس کے لئے پوری [[نماز]] پڑھنا زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔ امام حسینؑ کے پورے روضہ میں زیر گنبد، اس سے متصل تمام رواقوں اور [[مساجد]] میں بھی یہی حکم ہے اور مسافر وہاں پر اپنی نماز بطور کامل پڑھ سکتا ہے۔<ref> فلاح زادہ، احکام فقہی سفر زیارتی کربلا، صفحہ ۱۴۔</ref>
* [[ائمہ]] علیہم السلام کے روضوں میں اور خاص طور پر [[امام علیؑ]] اور امام حسینؑ کے روضوں میں [[نماز]] پڑھنے کا ثواب بہت زیادہ ہے۔ <ref>فلاح زادہ، احکام فقہی سفر زیارتی کربلا، صفحہ ۱۷۔</ref>
* [[ائمہ]] علیہم السلام کے روضوں میں اور خاص طور پر [[امام علیؑ]] اور امام حسینؑ کے روضوں میں [[نماز]] پڑھنے کا ثواب بہت زیادہ ہے۔<ref> فلاح زادہ، احکام فقہی سفر زیارتی کربلا، صفحہ ۱۷۔</ref>
* انسان کو چاہئے کہ وہ ادب کی رعایت کرے اور [[رسول اکرم (ص)]] اور [[ائمہ معصومینؑ]] کی قبور کے آگے [[نماز]] نہ پڑھے اور چنانچہ نماز پڑھنا بے احترامی شمار ہو تو [[حرام]] ہے البتہ نماز باطل نہیں ہے۔ اگر نماز میں کوئی چیز جیسے اس کے اور قبر کے درمیان دیوار حائل ہو جس سے بے احترامی نہ ہوتی ہو تو کوئی حرج نہیں ہے لیکن ضریح اور اس کے پاس ڈالے گئے پردہ کا فاصلہ ہونا آگے نماز پڑھنے کے لئے کافی نہیں ہے۔<ref>فلاح زادہ، احکام فقہی سفر زیارتی کربلا، صفحہ ۱۷۔۱۸</ref>
* انسان کو چاہئے کہ وہ ادب کی رعایت کرے اور [[رسول اکرم (ص)]] اور [[ائمہ معصومینؑ]] کی قبور کے آگے [[نماز]] نہ پڑھے اور چنانچہ نماز پڑھنا بے احترامی شمار ہو تو [[حرام]] ہے البتہ نماز باطل نہیں ہے۔ اگر نماز میں کوئی چیز جیسے اس کے اور قبر کے درمیان دیوار حائل ہو جس سے بے احترامی نہ ہوتی ہو تو کوئی حرج نہیں ہے لیکن ضریح اور اس کے پاس ڈالے گئے پردہ کا فاصلہ ہونا آگے نماز پڑھنے کے لئے کافی نہیں ہے۔<ref> فلاح زادہ، احکام فقہی سفر زیارتی کربلا، صفحہ ۱۷۔۱۸</ref>
* تمام ائمہؑ کی زیارت کے وقت عطر لگانا اور خوشبو کرنا [[مستحب]] ہے لیکن امام حسین علیہ السلام کی زیارت میں ایسا کرنا مستحب نہیں ہے۔<ref>فلاح زادہ، احکام فقہی سفر زیارتی کربلا، صفحہ ۳۶۔</ref>
* تمام ائمہؑ کی زیارت کے وقت عطر لگانا اور خوشبو کرنا [[مستحب]] ہے لیکن امام حسین (ع) کی زیارت میں ایسا کرنا مستحب نہیں ہے۔<ref> فلاح زادہ، احکام فقہی سفر زیارتی کربلا، صفحہ ۳۶۔</ref>


{{اصلی| تربت}}
{{اصلی| تربت}}
* تربت امام حسین علیہ السلام کے لئے مخصوص آثار اور احکام بیان کئے گئے ہیں:
* تربت امام حسین علیہ السلام کے لئے مخصوص آثار اور [[احکام]] بیان کئے گئے ہیں:
# [[نماز]] کی حالت میں تربت امام حسینؑ پر [[سجدہ]] کرنا [[مستحب]] ہے اور نماز کے ثواب میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔
# [[نماز]] کی حالت میں تربت امام حسینؑ پر [[سجدہ]] کرنا [[مستحب]] ہے اور نماز کے ثواب میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔
# کسی بھی قسم کی خاک کا کھانا [[حرام]] ہے سوائے تربت امام حسینؑ کے، جس کا شفا حاصل کرنے کی [[نیت]] سے کم مقدار میں کھانا [[جائز]] ہے۔
# کسی بھی قسم کی خاک کا کھانا [[حرام]] ہے سوائے تربت امام حسینؑ کے، جس کا شفا حاصل کرنے کی [[نیت]] سے کم مقدار میں کھانا [[جائز]] ہے۔
# نوزائیدہ بچہ کو تربت امام حسین علیہ السلام چٹانا مستحب ہے۔
# نوزائیدہ بچہ کو تربت امام حسین (ع) چٹانا مستحب ہے۔
# اس تربت کے احترام کا خیال رکھنا لازم ہے اور کسی بھی طرح سے اس کی بے احترامی کرنا حرام ہے۔ جیسے:
# اس تربت کے احترام کا خیال رکھنا لازم ہے اور کسی بھی طرح سے اس کی بے احترامی کرنا [[حرام]] ہے۔ جیسے:
# اس کا [[نجس]] کرنا جایز نہیں ہے۔
# اس کا [[نجس]] کرنا جایز نہیں ہے۔
# اس کا ایسی جگہ پر ڈالنا جہاں بے احترامی ہوتی ہو، حرام ہے۔
# اس کا ایسی جگہ پر ڈالنا جہاں بے احترامی ہوتی ہو، حرام ہے۔
# اگر وہ ایسی جگہ پر گر جائے جہاں اس کی بے احترامی ہوتی ہو تو اس کا باہر نکالنا لازم ہے حتی اگر وہ کسی کنویں میں ہی کیوں نہ ہو اور اگر اس [[تربت]] کو باہر نکالنا ممکن نہ ہو تو اس کنویں کو بند کر دینا چاہئے۔
# اگر وہ ایسی جگہ پر گر جائے جہاں اس کی بے احترامی ہوتی ہو تو اس کا باہر نکالنا لازم ہے حتی اگر وہ کسی کنویں میں ہی کیوں نہ ہو اور اگر اس [[تربت]] کو باہر نکالنا ممکن نہ ہو تو اس کنویں کو بند کر دینا چاہئے۔
# مستحب ہے کہ دفن کے وقت میت کے ہمراہ کچھ مقدار میں اس تربت کو رکھا جائے اور اس کے [[حنوط]] میں بھی اس کو مخلوط کیا جائے۔
# مستحب ہے کہ [[دفن]] کے وقت میت کے ہمراہ کچھ مقدار میں اس تربت کو رکھا جائے اور اس کے [[حنوط]] میں بھی اس کو مخلوط کیا جائے۔
# جو سامان دوسری جگہ بھیجا جاتا ہے مستحب ہے کہ اس کے ہمراہ کچھ مقدار میں اس تربت کو بھی رکھ دیا جائے جیسے بیٹی کا جہیز میں۔
# جو سامان دوسری جگہ بھیجا جاتا ہے مستحب ہے کہ اس کے ہمراہ کچھ مقدار میں اس تربت کو بھی رکھ دیا جائے جیسے بیٹی کا جہیز میں۔
# [[تربت]] امام حسین علیہ السلام کو سونکھنا اور چومنا اور آنکھوں پر لگانا مستحب ہے اور حتی کہ اس پر ہاتھ پھیرنا اور اسے تمام اعضائے بدن پر مس کرنا بھی ثواب کا باعث ہے۔
# [[تربت]] امام حسین کو سونکھنا، چومنا اور آنکھوں پر لگانا مستحب ہے اور حتی کہ اس پر ہاتھ پھیرنا اور اسے تمام اعضائے بدن پر مس کرنا بھی ثواب کا باعث ہے۔
# ایسی تسبیح سے ذکر پڑھنا جو [[تربت]] [[امام حسین علیہ السلام]] سے بنی ہو مستحب ہے اور حتی اسے ساتھ میں رکھنا [[مستحب]] ہے۔<ref>فلاح زادہ، احکام فقہی سفر زیارتی کربلا، صفحہ ۵۷۔۵۹</ref>
# ایسی تسبیح سے ذکر پڑھنا جو [[تربت]] امام حسین سے بنی ہو مستحب ہے اور حتی اسے ساتھ میں رکھنا [[مستحب]] ہے۔<ref> فلاح زادہ، احکام فقہی سفر زیارتی کربلا، صفحہ ۵۷۔۵۹</ref>


==جستجو کے لئے متعلقہ عناوین==
==جستجو کے لئے متعلقہ عناوین==
گمنام صارف