گمنام صارف
"روضہ امام حسین" کے نسخوں کے درمیان فرق
←پانچویں بناء
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 30: | سطر 30: | ||
=== پانچویں بناء === | === پانچویں بناء === | ||
مطیع عباسی کے بیٹے طائع کی خلافت کے دوران، عضد الدولہ بویہی نے بغداد کی حکمرانی کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔ اس نے اپنے پنج سالہ دور حکومت میں ایک بار جمادی الاول | مطیع عباسی کے بیٹے طائع کی خلافت کے دوران، عضد الدولہ بویہی نے بغداد کی حکمرانی کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔ اس نے اپنے پنج سالہ دور حکومت میں ایک بار جمادی الاول 371 ھ میں [[کربلا]] کی زیارت کی اور اس نے [[امام حسین علیہ السلام]] کے روضہ کے لئے اوقاف معین کئے اور حرم کی تجدید نو کا حکم دیا۔ اسی طرح سے اس نے اپنی زیارت کے دوران عوام اور زائرین کو تحفے عطا کئے اور حرم کے صندوق میں کچھ رقم عطا کی۔ عضد الدولہ نے عمارت کی تجدید نو علاوہ اس کی تزئین میں بھی حصہ لیا، اور اس نے ضریح کے اطراف میں رواق بھی تعمیر کرائے۔ ضریح ساج و دیبا کے ذریعہ ضریح کی آرائش کی اور اس پر لکڑی کی جالی بنوائی اور حرم میں روشنی و نور کی غرض سے چراغ دانوں اور شمع دانوں کو ہدیہ کیا۔ عضد الدولہ کی یہ توجہ کربلا کی دینی، سماجی اور تجارتی ترقی اور پیشرفت کا سبب بنی۔ [[نجف اشرف]] میں [[امام علی علیہ السلام]] کے روضہ میں موجود عمران بن شاہین کے نام سے مشہور رواق اور اسی طرح سے وہ [[مسجد]] جو امام حسین (ع) کے حرم میں مغرب کی سمت بنی ہوئی ہے وہ اسی زمانہ میں تعمیر کی گئی ہے۔ | ||
معز الدولہ بویھی نے | معز الدولہ بویھی نے سنہ 369 ھ میں واسط کے قریب بطیح نامی جگہ کی گورنری عمران بن شاہین کے سپرد کی اور عمران بن شاہین نے نجف میں مسجد اور رواق کی تعمیر کا کام شروع کر دیا اور اسی طرح سے اس نے کربلا و [[کاظمین]] میں بھی مسجد اور رواق کی تعمیر کا کام شروع کرا دیا۔ جس رواق کو عمران بن شاہین نے تعمیر کرایا تھا وہ سید [[ابراہیم بن مجاب]] کے نام سے مشہور ہوا اور مسجد جو اس رواق کے بغل میں بنائی گئی تھی وہ سلاطین صفوی کی حکومت کے دور تک باقی تھی اور اس زمانہ میں ایک فتوی کے مطابق اس مسجد کو امام حسین (ع) کے حرم کے صحن سے ملحق کرنے کا جواز پیدا کیا گیا، اور حرم کی توسیع و باز سازی میں اسے صحن کا حصہ قرار دے دیا گیا۔ البتہ اس مسجد کا ایک حصہ آج بھی امام حسینؑ کے حرم کے جزء کے عنوان سے باقی ہے اور آج وہ حرم کے قالینوں کے اسٹور کے طور پر استعمال ہوتا ہے جو ایوان ناصری کے نام سے معروف ایوان کی پشت پر واقع ہے۔ | ||
'''امام حسین علیہ السلام کے روضہ میں آگ زنی''' | '''امام حسین علیہ السلام کے روضہ میں آگ زنی''' | ||
سنہ 407 ھ میں ایک شب حرم میں روشن ہونے والی دو بڑی شمعیں، جن سے حرم میں روشنی ہوتی تھی، فرش کے اوپر گر گئیں، جس سے پہلے پردوں اور غلافوں میں آگ لگنا شروع ہوئی اور پھر وہ رواق اور گنبد تک پہچ گئی، اس آگ سے فقط حرم کی دیواریں، اس کے کچھ دوسرے حصہ اور [[مسجد]] عمران بن شاہین ہی محفوظ رہ سکیں۔<ref> آل طعمہ، کربلا و حرم ھای مطھر، صفحہ ۱۰۰۔۱۰۲</ref> | |||
=== چھٹی بناء === | === چھٹی بناء === |