گمنام صارف
"معاویۃ بن ابی سفیان" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←شیعہ
imported>Mabbassi م (←شیعہ) |
imported>Mabbassi م (←شیعہ) |
||
سطر 172: | سطر 172: | ||
# تیسری: [[زیاد بن ابیہ|زیاد]] کو اپنا بھائی کہنا جبکہ رسول خدا نے فرمایا تھا : {{حدیث|الولد للفراش و للعاہر الحجر}}ولد صاحب فراش کا ہے زنا کار کیلئے صرف پتھر ہیں ۔ | # تیسری: [[زیاد بن ابیہ|زیاد]] کو اپنا بھائی کہنا جبکہ رسول خدا نے فرمایا تھا : {{حدیث|الولد للفراش و للعاہر الحجر}}ولد صاحب فراش کا ہے زنا کار کیلئے صرف پتھر ہیں ۔ | ||
# چوتھی: حجر کا قتل .<ref>ابن الاثیر، الکامل فی التاریخ، ج۳، بیروت: دار صادر، ۱۳۸۶ق/۱۹۶۶م.، ص۴۸۷.</ref> [اس وقت دو مرتبہ کہا :] ہائے افسوس حجر اور اس کے ساتھیوں پر۔ <ref>الطبری، تاریخ الطبری، ج۴، بیروت: مؤسسہ الاعلمی، ص۲۰۸.</ref> | # چوتھی: حجر کا قتل .<ref>ابن الاثیر، الکامل فی التاریخ، ج۳، بیروت: دار صادر، ۱۳۸۶ق/۱۹۶۶م.، ص۴۸۷.</ref> [اس وقت دو مرتبہ کہا :] ہائے افسوس حجر اور اس کے ساتھیوں پر۔ <ref>الطبری، تاریخ الطبری، ج۴، بیروت: مؤسسہ الاعلمی، ص۲۰۸.</ref> | ||
* '''شیعوں پر سختی اور دباؤ ''':شام کے مقابلے میں معاویہ کی سیاست عراق کے شیعوں کی نسبت کارساز نہیں ہو سکی تھی۔ اس لئے اس نے قتل اور شکنجے دینے کے راستے کو اپنایا۔ امویوں نے اپنے دور میں شیعوں کیلئے ترابیہ کی اصطلاح رائج کی تھی۔ | * '''شیعوں پر سختی اور دباؤ ''':شام کے مقابلے میں معاویہ کی سیاست عراق کے شیعوں کی نسبت کارساز نہیں ہو سکی تھی۔ اس لئے اس نے قتل اور شکنجے دینے کے راستے کو اپنایا۔ امویوں نے اپنے دور میں شیعوں کیلئے ترابیہ کی اصطلاح رائج کی تھی۔<ref>عبید اللہ بن زیاد نے معاویہ کو خط لکھتے ہوئے حکومت بنی امیہ کے مخالفین جو حجر بن عدی اور اصحاب امام علی تھے،کے متعلق ترابیہ کا لفظ استعمال کیا ۔طبری،تاریخ الامم و الملوک3/228،دار الكتب العلميہ - بيروت</ref> | ||
*امام علی کی حکومت کے دور حکومت سے ہی شیعیان علی کا کشتار شروع ہو گیا تھا ۔ | *امام علی کی حکومت کے دور حکومت سے ہی شیعیان علی کا کشتار شروع ہو گیا تھا ۔ | ||
*معاویہ [[بسر بن ارطاة]]، [[سفیان بن عوف غامدی]] و [[ضحاک بن قیس]] کو عراق اور [[حجاز]] بھیجا اور ان سے تقاضا کیا کہ جہاں شیعہ پاؤ انہیں قتل کر دو۔ | *معاویہ [[بسر بن ارطاة]]، [[سفیان بن عوف غامدی]] و [[ضحاک بن قیس]] کو عراق اور [[حجاز]] بھیجا اور ان سے تقاضا کیا کہ جہاں شیعہ پاؤ انہیں قتل کر دو۔ |