مندرجات کا رخ کریں

"معاویۃ بن ابی سفیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 41: سطر 41:
امام نے [[جنگ نہروان|نہروان]] کے بعد دوبارہ کوشش کی عراقیوں کو شام سے جنگ کیلئے تیار کریں ۔اس  کام کیلئے تیار ہونے والے افراد کی تعداد کم تھی ۔  امام نے لوگوں کی نکوہش میں خطبے دیے ۔<ref>نمونے کے طور پر دیکھیں: نهج البلاغه، خطبہ ۳۹، ۱۳۱، ۱۸۰ </ref> میں ایسے لوگوں میں گرفتار ہوا کہ جب حکم دیتا ہوں عمل نہیں کرتے جب بلاتا ہوں تو جواب نہیں دیتے ہیں ۔ <ref>نہج البلاغہ، خطبہ ۳۹</ref> معاویہ عراقیوں کی اس سستی سے آگاہ تھا ۔لہذا اس نے ان حالات میں ارادہ کیا  کہ امام کے زیر تسلط علاقوں جزیرۃ العرب اور عراق کے کچھ علاقوں میں تصرف کرے تا کہ اس طرح امام کی طاقت کو ضعیف کرے اور اپنے لئے عراق کا راستہ ہموار کرے ۔ <ref>رسول جعفریان، تاریخ خلفا، ج ۲، ص ۳۲۳</ref> معاویہ کہتا تھا : یہ قتل و غارت اور تارجی عراقیوں کو خوفزدہ کرتی ہے اور جو امام کے مخالفین  میں سے ہیں یا جو امام سے جدائی کا ارادہ رکھتے ہیں انہیں اس کام کی ہمت دیتی ہے۔ جو اس دگرگونی سے بیمناک ہیں انہیں ہمارے پاس لاؤ۔ <ref>الغارات، ص ۱۷۶ (ترجمہ فارسی)</ref> این تہاجمات بنام '''غارات''' معروف‌ ہیں. [[ابراہیم بن محمد ثقفی|ابواسحق ثقفی]] نے [[الغارات (کتاب)|کتاب الغارات]] نے ان غارات کی فہرست میں کتاب تالیف کی ہے ۔  
امام نے [[جنگ نہروان|نہروان]] کے بعد دوبارہ کوشش کی عراقیوں کو شام سے جنگ کیلئے تیار کریں ۔اس  کام کیلئے تیار ہونے والے افراد کی تعداد کم تھی ۔  امام نے لوگوں کی نکوہش میں خطبے دیے ۔<ref>نمونے کے طور پر دیکھیں: نهج البلاغه، خطبہ ۳۹، ۱۳۱، ۱۸۰ </ref> میں ایسے لوگوں میں گرفتار ہوا کہ جب حکم دیتا ہوں عمل نہیں کرتے جب بلاتا ہوں تو جواب نہیں دیتے ہیں ۔ <ref>نہج البلاغہ، خطبہ ۳۹</ref> معاویہ عراقیوں کی اس سستی سے آگاہ تھا ۔لہذا اس نے ان حالات میں ارادہ کیا  کہ امام کے زیر تسلط علاقوں جزیرۃ العرب اور عراق کے کچھ علاقوں میں تصرف کرے تا کہ اس طرح امام کی طاقت کو ضعیف کرے اور اپنے لئے عراق کا راستہ ہموار کرے ۔ <ref>رسول جعفریان، تاریخ خلفا، ج ۲، ص ۳۲۳</ref> معاویہ کہتا تھا : یہ قتل و غارت اور تارجی عراقیوں کو خوفزدہ کرتی ہے اور جو امام کے مخالفین  میں سے ہیں یا جو امام سے جدائی کا ارادہ رکھتے ہیں انہیں اس کام کی ہمت دیتی ہے۔ جو اس دگرگونی سے بیمناک ہیں انہیں ہمارے پاس لاؤ۔ <ref>الغارات، ص ۱۷۶ (ترجمہ فارسی)</ref> این تہاجمات بنام '''غارات''' معروف‌ ہیں. [[ابراہیم بن محمد ثقفی|ابواسحق ثقفی]] نے [[الغارات (کتاب)|کتاب الغارات]] نے ان غارات کی فہرست میں کتاب تالیف کی ہے ۔  
=== سپاه شامکے ناجائز اقدام===
=== سپاه شامکے ناجائز اقدام===
[[ابراہیم بن محمد ثقفی|ابواسحق ابراہیم ثقفی]] نے [[الغارات (کتاب)|کتاب الغارات]] میں سپاه معاویہ کے دوسرے علاقوں پر حملوں کو شمار کیا ہے ۔
====مصر پر حملہ====
[[مصر]] وہ پہلا علاقہ ہے جہاں شام کی فوج نے تجاوز کرتے ہوئے حملہ کیا ۔ مصر کے والی [[قیس بن سعد]] نے جنگ صفین میں امام کی ہمراہی کی ۔جنگ صفین کے بعد محمد بن ابی بکر حاکم مصر تھا ۔امام نے مصر کی بے تاب حالات  کی بنا پر  امام نے [[مالک اشتر نخعی|مالک]] کو مصر بھیجا ۔ معاویہ نے اسکی اطلاع پاتے ہوئے مالک بن اشتر کے قتل کا نقشہ کا تیار کیا اور مالک قلزم نامی جگہ شہید ہو گئے ۔  معاویہ نے  مصر کی حکومت کا وعدہ  عمرو عاص کو دیا تھا . عمرو ایک عظیم لشکر کے ساتھ مصر روانہ ہوا ۔[[کنانہ بن بشر]] دو ہزار افراد کے ساتھ شہر سے باہر آیا اس نے جنگ کی قتل ہوا فوج نے شکست کھائی ۔محمد بن ابی بکر کے اطراف سے  لوگ پراکندہ ہو گئے ۔ شامی فوج کے مقدماتی دستے کے سربراہ [[معاویہ بن خدیج]] نے محمد کو ایک خرابہ میں پا لیا ۔ اس نے اسکی گردن اڑا دی اسکے پیٹ میں مردار رکھا اور اسے آگ لگا دی <ref>الغارات، ج ۱، ص ۲۷۶-۲۸۹</ref> اس طرح مصر امام کی دسترس سے نکل گیا اور  [[عمرو بن عاص|عمرو عاص]]  سال ۴۳ تک ان پر حاکم رہا ۔
====بصرے پر حملہ====
معاویہ نے  عمرو عاص سے مشورے کے ساتھ  عبدالله بن عامر حضرمی کو [[بصره]] روانہ کیا تا کہ وہاں کے لوگوں کے درمیان خون عثمان کی خونخواہی کے ذریعے اپنے حامیوں کو اکٹھا کرے اور وہ اس شہر میں تصرف کریں ۔ ابن عامر نے قبیلۂ [[بنی تمیم]] کو اکٹھا کیا  ۔ [[ضحاک بن عبدالله ہلالی]] نے امام علی کی حمایت میں اس پر اعتراض کیا لیکن اکثر تمیمیوں نے ابن عامر کی حمایت کی اور اٹھ کھڑے ہوئے .
<!--
<!--
[[ابراهیم بن محمد ثقفی|ابواسحق ابراهیم ثقفی]] در [[الغارات (کتاب)|کتاب الغارات]]، حملات سپاه معاویہ به دیگر مناطق را برمی‎شمرد.{{سخ}}
معاویہ از ابن عامر خواسته بود تا به مضری‌ها اعتماد کند. این مسأله سبب رنجش ازدیان شد. زیاد بن عبید نایب حکومت بصره به [[عبدالله بن عباس]] والی بصره که در کوفه بود نامه نوشت. زیاد با استفاده از حمایت ازدیان نماز جمعه اقامه کرد و از آنان خواست تا در برابر بنی تمیم بایستد. امام [[زیاد بن ضبیعه تمیمی]] را به بصره فرستاد تا بنی تمیم را از حمایت ابن عامر باز دارد. با تلاش وی برخی تمیمیان بازگشتند. در این موقعیت وی به دست خوارج کشته شد. امام [[جاریة بن قدامه]] را با پنجاه تن از تمیمیان به بصره فرستاد. او نامه امام را برای شیعیان خواند. در جنگی که درگرفت، بنی تمیم شکست خوردند.<ref>الغارات، ج ۲، ص ۳۷۳-۴۱۲</ref>
'''حمله به مصر''':
 
[[مصر]] نخستین منطقه‎ای بود که سپاه شام به آن حمله کرد. [[قیس بن سعد]] والی مصر، در زمان جنگ صفین به همراهی امام آمد. پس از صفین [[محمد بن ابی بکر]]، حاکم مصر بود و به خاطر اوضاع آشفته مصر، امام [[مالک اشتر نخعی|مالک]] را به مصر اعزام کرد. معاویہ با آگاهی از این مسأله، نقشه قتل مالک را کشید و مالک در قلزم به شهادت رسید. معاویہ قول مصر را به عمرو عاص داده بود. عمرو با سپاهی عظیم به سمت مصر حرکت کرد. [[کنانة بن بشر]] با دو هزار نفر در خارج از شهر به جنگ عمرو رفت و در جنگ کشته شد و شکست خورد. در مصر نیز مردم از اطراف محمد پراکنده شدند. [[معاویہ بن خدیج]] فرمانده نیروهای مقدم سپاه شام، او را در خرابه‎ای یافت و گردن زد و در شکم مرداری نهاد و آتش زد.<ref>الغارات، ج ۱، ص ۲۷۶-۲۸۹</ref> بدین ترتیب مصر از دست امام خارج شد و [[عمرو بن عاص|عمرو عاص]] تا سال ۴۳ که مرد، بر آنجا حکم راند.
 
'''تجاوز به بصره''':
 
معاویہ با مشورت عمرو عاص، عبدالله بن عامر حضرمی را به [[بصره]] فرستاد تا به نام خونخواهی عثمان، حامیان را جمع کند و شهر را تصرف کنند. ابن عامر قبیله [[بنی تمیم]] را گرد آورد. [[ضحاک بن عبدالله هلالی]] در حمایت از امام علی به او اعتراض کرد. بیشتر تمیمیان به حمایت از ابن عامر برخاستند. معاویہ از ابن عامر خواسته بود تا به مضری‌ها اعتماد کند. این مسأله سبب رنجش ازدیان شد. زیاد بن عبید نایب حکومت بصره به [[عبدالله بن عباس]] والی بصره که در کوفه بود نامه نوشت. زیاد با استفاده از حمایت ازدیان نماز جمعه اقامه کرد و از آنان خواست تا در برابر بنی تمیم بایستد. امام [[زیاد بن ضبیعه تمیمی]] را به بصره فرستاد تا بنی تمیم را از حمایت ابن عامر باز دارد. با تلاش وی برخی تمیمیان بازگشتند. در این موقعیت وی به دست خوارج کشته شد. امام [[جاریة بن قدامه]] را با پنجاه تن از تمیمیان به بصره فرستاد. او نامه امام را برای شیعیان خواند. در جنگی که درگرفت، بنی تمیم شکست خوردند.<ref>الغارات، ج ۲، ص ۳۷۳-۴۱۲</ref>


'''تجاوز به عراق''':
'''تجاوز به عراق''':
گمنام صارف