مندرجات کا رخ کریں

"بہشت" کے نسخوں کے درمیان فرق

12 بائٹ کا اضافہ ،  22 جنوری 2022ء
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 159: سطر 159:


بہشت و جہنم سے متعلق بہت ساری مستقل تصانیف لکھی گئی ہیں اس کے علاوہ بہت ساری مجامع حدیثی میں بھی اکثر جگہوں پر بہشت و جہنم سے متعلق احادیث نقل ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے لکھی گئی بعض شیعہ تصانیف درج ذیل ہیں:
بہشت و جہنم سے متعلق بہت ساری مستقل تصانیف لکھی گئی ہیں اس کے علاوہ بہت ساری مجامع حدیثی میں بھی اکثر جگہوں پر بہشت و جہنم سے متعلق احادیث نقل ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے لکھی گئی بعض شیعہ تصانیف درج ذیل ہیں:
*مَعالم الزُلفی، مؤلف [[سید ہاشم بحرانی]]۔<ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
*مَعالم الزُلفی، مؤلف [[سید ہاشم بحرانی]]۔<ref> حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
* [[بحارالانوار]] میں کتاب العدل و المعاد، مؤلف [[محمدباقر مجلسی]]۔<ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
* [[بحارالانوار]] میں کتاب العدل و المعاد، مؤلف [[محمد باقر مجلسی]]۔<ref> حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
* [[امام باقر]] اور [[امام صادق]](ع) کی بہشت اور جہنم سے متعلق احادیث کا مجموعہ "صفۃ الجنّۃ و النار" کے نام سے، مؤلف [[امام کاظم]] اور [[امام رضا]] (ع) کے صحابی [[سعید بن جناح ازدی|سُعَید بن جَناح اَزْدی]]۔ یہ کتاب طور کامل کتاب [[الاختصاص (کتاب)|الاختصاص]]<ref>ص۳۴۵-۳۶۶ </ref> اور اسی سے نقل کرتے ہوئے بحارالانوار<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج ۸، ص ۲۰۷-۲۲۰ </ref> میں نقل ہوئی ہے۔<ref> نجاشی، ش ۴۸۱، ۵۱۲؛ تستری، نور البراہین، ۱۴۱۷ق، ج۵، ص۸۹-۹۰.</ref><ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
* [[امام باقر]] اور [[امام صادق]] (ع) کی بہشت اور جہنم سے متعلق احادیث کا مجموعہ "صفۃ الجنّۃ و النار" کے نام سے، مؤلف [[امام کاظم]] اور [[امام رضا]] (ع) کے صحابی [[سعید بن جناح ازدی|سُعَید بن جَناح اَزْدی]]۔ یہ کتاب طور کامل کتاب [[الاختصاص (کتاب)|الاختصاص]]<ref>ص۳۴۵-۳۶۶ </ref> اور اسی سے نقل کرتے ہوئے بحارالانوار<ref> مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج ۸، ص ۲۰۷-۲۲۰ </ref> میں نقل ہوئی ہے۔<ref> نجاشی، ش ۴۸۱، ۵۱۲؛ تستری، نور البراہین، ۱۴۱۷ق، ج۵، ص۸۹-۹۰.</ref><ref> حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
شیعہ آثار کے علاوہ بعض اہل سنت آثار میں بھی احادیث کی روشنی میں بہشت و جہنم کے موضوع پر بحث کی گئی ہے منجلمہ یہ کہ:
شیعہ آثار کے علاوہ بعض اہل سنت آثار میں بھی احادیث کی روشنی میں بہشت و جہنم کے موضوع پر بحث کی گئی ہے منجلمہ یہ کہ:
*صفۃ الجنہ، مؤلف [[ابو نعیم اصفہانی|ابونُعیم اصفہانی]]۔<ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
*صفۃ الجنہ، مؤلف [[ابو نعیم اصفہانی|ابو نُعیم اصفہانی]]۔<ref> حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
*شعب الایمان، مؤلف [[احمد بن حسین بیہقی]]۔<ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
*شعب الایمان، مؤلف [[احمد بن حسین بیہقی]]۔<ref> حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
*الترغیب و الترہیب، مؤلف [[عبدالعظیم بن عبدالقوی منذری|عبدالعظیم بن عبدالقوی مُنذری]]۔<ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
*الترغیب و الترہیب، مؤلف [[عبدالعظیم بن عبدالقوی منذری|عبدالعظیم بن عبدالقوی مُنذری]]۔<ref> حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
*التذکرہ فی احوال الموتی و امور الاخرۃ، نوشتہ [[شمس الدین قرطبی]]<ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
*التذکرہ فی احوال الموتی و امور الاخرۃ، نوشتہ [[شمس الدین قرطبی]]<ref> حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
*حادی الارواح الی بلاد الافراح، نوشتہ [[ابن قیم جوزیہ]]<ref>حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>
*حادی الارواح الی بلاد الافراح، نوشتہ [[ابن قیم جوزیہ]]<ref> حداد عادل، دانشنامہ جہان اسلام، ۱۳۸۶ش، ج ۱۱، ص ۹، ذیل مدخل جنت.</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
گمنام صارف