مندرجات کا رخ کریں

"عائشہ بنت ابو بکر" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 80: سطر 80:


===معاویہ کا دور===
===معاویہ کا دور===
اگرچہ بعض نے بنی امیہ کے دور کو عائشہ کا خاموش دور قرار دیا ہے لیکن بعض نے عائشہ کی ان کے ساتھ ہمکاری کو فاش کیا ہے۔<ref>تقی‌زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃالمعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۲۶.</ref> اگرچہ ان کا بھائی [[محمد بن ابی بکر]] کو معاویہ نے بہت بری حالت میں قتل کرایا اور [[حجر ابن عدی]] اور ان کے ساتھیوں کو عثمان نے قتل کرایا تھا اس وجہ سے ان سے راضی نہیں تھی اور ان کی مذمت بھی کرتی تھی لیکن امام علیؑ کی [[شہادت]] کے بعد ان سے جا ملی۔<ref>ابن قتیبہ، الامامہ و السیاسہ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۲۰۵؛ طبری، تاریخ الطبری، ج۵، ص۲۵۷.</ref> معاویہ نے بھی اپنے کو عائشہ کے بہت قریب کردیا اور عا‎ئشہ کو مالی تحفے تحا‎ئف بھی بھیجنے لگا۔<ref>ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۴۱۷ق، ج۷، ص۱۳۶و۱۳۷.</ref> کہا جاتا ہے کہ ایک دفعہ ایک لاکھ دینار بھیجا اور اٹھارہ ہزار کا قرضہ بھی ادا کیا۔<ref>ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۴۱۷ق، ج۸، ص۱۳۶.</ref>
اگرچہ بعض نے [[بنی امیہ]] کے دور کو عائشہ کا خاموش دور قرار دیا ہے لیکن بعض نے عائشہ کی ان کے ساتھ ہمکاری کو فاش کیا ہے۔<ref> تقی‌ زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃ المعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۲۶.</ref> اگرچہ ان کے بھائی [[محمد بن ابی بکر]] کو معاویہ نے بہت بری حالت میں قتل کرایا اور اس کی وجہ سے وہ اس پر لعنت بھیجتی تھیں۔<ref> طبری، تاریخ الطبری، ۱۳۸۷ق، ج۵، ص۱۰۵.</ref> اسی طرح سے [[حجر بن عدی]] اور ان کے ساتھیوں کو معاویہ نے قتل کرایا تھا۔ اس وجہ سے وہ اس کی مذمت کرتی تھیں۔<ref> طبری، تاریخ الطبری، ۱۳۸۷ق، ج۵، ص۲۵۷.</ref> لیکن امام علیؑ کی [[شہادت]] کے بعد ان سے جا ملیں۔<ref> ابن قتیبہ، الامامہ و السیاسہ، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۲۰۵؛ طبری، تاریخ الطبری، ج۵، ص۲۵۷.</ref> معاویہ نے بھی خود کو عائشہ سے قریب کیا اور برابر انہیں تحفے بھیجنے لگا۔<ref> ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۴۱۷ق، ج۷، ص۱۳۶و۱۳۷.</ref> کہا جاتا ہے کہ معاویہ نے ایک دفعہ انہیں ایک لاکھ دینار بھیجے اور ان کا اٹھارہ ہزار دینار کا قرضہ بھی ادا کیا۔<ref> ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۴۱۷ق، ج۸، ص۱۳۶.</ref>


=== امام حسنؑ کی تدفین===
=== امام حسنؑ کی تدفین===
گمنام صارف