مندرجات کا رخ کریں

"عائشہ بنت ابو بکر" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 65: سطر 65:


===عثمانؓ کا دور===
===عثمانؓ کا دور===
دوسرے خلیفہ کی وفات اور [[عثمان]] کے خلافت پر آنے کے بعد عائشہ کی زندگی نئے موڈ میں داخل ہوئی اور اسلامی معاشرے میں بڑا سیاسی کردار ادا کیا۔<ref> تقی ‌زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃ المعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۱۷.</ref> خلافت کے ابتدا‎ئی دنوں میں عا‎ئشہ کا عثمان کے ساتھ رابطہ صحیح رہا یہاں تک کہ عائشہ ان کی فضیلت میں [[احادیث]] بیان کرنے لگیں۔<ref> مسلم، صحیح مسلم، ج۷، ص۱۱۷.</ref> لیکن خلافت کے دوسرے حصے میں یہ رابطہ کم ہوتا گیا اور آخر کار دشمنی اور [[عثمان]] کے قتل کی سرپرستی تک جا پہنچا۔<ref> عسکری، نقش عائشہ در تاریخ اسلام، ج۱، ص۱۵۰.</ref> جو عائشہ اور [[خلیفہ سوم]] کے اختلافات کے بارے میں ذکر ہوا ہے وہ عثمان کی حکومت کرنے میں کمزوری اور اقربا پروری کی وجہ سے تھے۔ اسی طرح بعض [[اصحاب]] جیسے؛[[عبداللہ بن مسعود]]، [[عمار]]، [[ابوذر]] اور [[جندب]] وغیرہ پر ظلم و ستم کرنے کی وجہ سے یہ سب چیزیں سیاسی اور فکری طور پر ان دونوں کے باہمی اختلافات کا باعث بنیں۔<ref> تقی‌ زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃ المعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۲۰.</ref>  
دوسرے خلیفہ کی وفات اور [[عثمان]] کے خلافت پر آنے کے بعد عائشہ کی زندگی نئے موڈ میں داخل ہوئی اور اسلامی معاشرے میں بڑا سیاسی کردار ادا کیا۔<ref> تقی ‌زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃ المعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۱۷.</ref> خلافت کے ابتدا‎ئی دنوں میں عا‎ئشہ کا عثمان کے ساتھ رابطہ صحیح رہا یہاں تک کہ عائشہ ان کی فضیلت میں [[احادیث]] بیان کرنے لگیں۔<ref> مسلم، صحیح مسلم، ج۷، ص۱۱۷.</ref> لیکن خلافت کے دوسرے حصے میں یہ رابطہ کم ہوتا گیا اور آخر کار دشمنی اور [[عثمان]] کے قتل کی سرپرستی تک جا پہنچا۔<ref> عسکری، نقش عائشہ در تاریخ اسلام، ج۱، ص۱۵۰.</ref> جو چیز عائشہ اور [[خلیفہ سوم]] کے اختلافات کا سبب بنی وہ عثمان کی طرف سے عائشہ کو عمر کے زمانہ میں بیت المال سے ملنے والے وظیفہ میں کمی کرنا تھا، عثمان نے ان کا وظیفہ بھی دیگر ازواج کے برابر کر دیا جبکہ عمر کے زمانہ میں انہیں سب سے زیادہ وظیفہ ملتا تھا۔ یہ چیز عایشہ کی تاراضگی کا سبب بنی۔<ref> یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، ج۲، ص۱۷۵.</ref> اسی طرح سے ولید بن عقبی کا واقعہ، جو عثمان کا رشتہ دار ان کی طرف سے کوفہ کا والی تھا، اور اسی طرح سے دیگر ظلم جو عثمان نے بعض [[اصحاب]] جیسے؛ [[عبداللہ بن مسعود]]، [[عمار]]، [[ابوذر]] اور [[جندب]] وغیرہ پر کئے۔ اس کی وجہ سے یہ سب چیزیں سیاسی اور فکری طور پر ان دونوں کے باہمی اختلافات کا باعث بنیں۔<ref> تقی‌ زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃ المعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۲۰.</ref>  


انہوں نے اپنے بیانات میں جو کچھ ان کے اور عثمان کے درمیان [[مسجد نبوی]] میں پیش آیا تھا اس پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔<ref> ابن اعثم، الفتوح، ج۲، ص۴۲۱</ref> عثمان نے بھی انہیں [[نوح]] اور [[لوط]] کی بیویوں سے تشبیہ دی جنہوں نے اپنے شوہروں سے خیانت کی اور جہنم چلی گئیں۔ اس جملے پر عائشہ نے سخت موقف انتخاب کیا اور {{حدیث|«اُقْتُلوا نَعْثَلاً فَقَدْ کَفَر»}} (یعنی اس نادان بوڑھے کو قتل کر دو، یہ کافر ہوگیا ہے) کہتے ہوئے عثمان کو موت کے لائق قرار دیا۔<ref> طبری، تاریخ طبری، ج۳، ص۴۷۷.</ref>
انہوں نے اپنے بیانات میں جو کچھ ان کے اور عثمان کے درمیان [[مسجد نبوی]] میں پیش آیا تھا اس پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔<ref> ابن اعثم، الفتوح، ج۲، ص۴۲۱</ref> عثمان نے بھی انہیں [[نوح]] اور [[لوط]] کی بیویوں سے تشبیہ دی جنہوں نے اپنے شوہروں سے خیانت کی اور جہنم چلی گئیں۔ اس جملے پر عائشہ نے سخت موقف انتخاب کیا اور {{حدیث|«اُقْتُلوا نَعْثَلاً فَقَدْ کَفَر»}} (یعنی اس نادان بوڑھے کو قتل کر دو، یہ کافر ہوگیا ہے) کہتے ہوئے عثمان کو موت کے لائق قرار دیا۔<ref> طبری، تاریخ طبری، ج۳، ص۴۷۷.</ref>
گمنام صارف