مندرجات کا رخ کریں

"عائشہ بنت ابو بکر" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 62: سطر 62:
پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد عائشہ کی زندگی کے بارے میں چند مرحلوں میں تحقیق کی جاسکتی ہے۔
پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد عائشہ کی زندگی کے بارے میں چند مرحلوں میں تحقیق کی جاسکتی ہے۔
===شیخین کا دور===
===شیخین کا دور===
عائشہ،[[ابوبکر]] اور [[عمر]] کی خلافت کے دوران بلاواسطہ سیاسی امور میں مداخلت نہیں کرتی تھی لیکن [[پیغمبر اکرم]] کی بیوی اور پہلے خلیفہ کی بیٹی ہونے کے ناطے معاشرے میں بڑی حیثیت کی حامل تھی اور خلیفہ اول اور دوم کی مورد توجہ تھی۔ شیعہ بعض مؤلفین کے مطابق ابوبکر کے خلیفہ بنانے میں بھی ان کا کردار تھا اور پیغمبر اکرم کی حیات کے آخری دنوں میں اپنے باپ کی خلافت کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوشش کی۔ اور اسی طرح سے ابوبکر اور عمر کی فضیلت میں پیغمبر اکرم سے کچھ روایات نقل کر کے ان دونوں کی خلافت کو مضبوط کرنے میں مدد کی۔<ref>واردی، نقش ہمسران رسول خدا در حکومت امیر مومنان، ص۱۱۴</ref> اور [[احادیث]] اور فتوی کو فکری اور فقہی حمایت میں بیان کر کے دونوں خلیفوں کی سیاست کو تقویت پہنچانے میں بڑا کردار ادا کیا۔<ref>تقی‌زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃالمعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۱۵.</ref> اس کے مقابلے میں ایسی گزارشیں بھی ملتی ہیں کہ پہلے دو خلیفوں کی طرف سے عا‎ئشہ کے لیے تحفہ تحا‎ئف اور بیت المال سے دوسری ازواج نبی سے زیادہ رقم دی جاتی تھی۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۸، ص۵۳</ref>خلیفہ دوم کا عقیدہ تھا کہ عائشہ کو پیغمبر اکرم باقی زوجات کی نسبت زیادہ چاہتے تھے اسی لئے دوسروں کی نسبت اسے دو ہزار درہم زیادہ دیا۔ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ج۲، ص۶۷.</ref>اور یہ کام شیعوں کی نظر میں بے عدالتی ہے۔<ref>تقی زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر، ص۱۱۵-۱۱۶</ref>
عائشہ، [[ابوبکر]] و [[عمر]] کی خلافت کے دوران بلا واسطہ سیاسی امور میں مداخلت نہیں کرتی تھیں لیکن [[پیغمبر اکرم]] کی بیوی، پہلے خلیفہ کی بیٹی ہونے کے ناطے معاشرے میں بڑی حیثیت کی حامل تھیں اور خلیفہ اول اور دوم کی مورد توجہ تھی۔ بعض شیعہ مؤلفین کے مطابق ابوبکر کے خلیفہ بنانے میں بھی ان کا کردار تھا اور پیغمبر اکرم کی حیات کے آخری دنوں میں اپنے باپ کی خلافت کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوشش کی اور اسی طرح سے ابوبکر اور عمر کی فضیلت میں پیغمبر اکرم سے بعض [[روایات]] نقل کرکے ان دونوں کی خلافت کو مضبوط کرنے میں مدد کی۔<ref> واردی، نقش ہمسران رسول خدا در حکومت امیر مومنان، ص۱۱۴</ref> اور [[احادیث]]، فتوی کو فکری اور فقہی حمایت میں بیان کرکے دونوں خلیفوں کی سیاست کو تقویت پہنچانے میں بڑا کردار ادا کیا۔<ref> تقی ‌زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃالمعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۱۵.</ref> اس کے مقابلے میں ایسی گزارشیں بھی ملتی ہیں کہ پہلے دو خلیفوں کی طرف سے عا‎ئشہ کے لیے تحفہ تحا‎ئف اور بیت المال سے دوسری ازواج نبی سے زیادہ رقم دی جاتی تھی۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۸، ص۵۳</ref> خلیفہ دوم کا عقیدہ تھا کہ عائشہ کو پیغمبر اکرم باقی زوجات کی نسبت زیادہ چاہتے تھے اسی لئے دوسروں کی نسبت انہیں دو ہزار درہم زیادہ دیتے تھے۔<ref> ابن هشام، السیرة النبویة، ج۲، ص۶۷.</ref> اور یہ کام شیعوں کی نظر میں بے عدالتی ہے۔<ref> تقی زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر، ص۱۱۵-۱۱۶</ref>
 
===عثمانؓ کا دور===
===عثمانؓ کا دور===
دوسرے خلیفے کی وفات اور [[عثمان]] خلافت پر آنے کے بعد عائشہ کی زندگی نئے موڈ میں داخل ہوئی اور اسلامی معاشرے میں بڑا سیاسی کردار ادا کیا۔<ref>تقی‌زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃالمعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۱۷.</ref> کی خلافت کے ابتدا‎ئی دنوں میں عا‎ئشہ کا عثمان کے ساتھ رابطہ صحیح رہا یہاں تک کہ عائشہ ان کی فضیلت میں [[احادیث]] بیان کرنے لگی۔<ref>مسلم، صحیح مسلم، ج۷، ص۱۱۷.</ref> لیکن خلافت کے دوسرے حصے میں یہ رابطہ کم ہوتا گیا اور آخر کار دشمنی اور [[عثمان]] کے قتل کی سرپرستی تک جا پہنچا۔<ref>عسکری، نقش عائشہ در تاریخ اسلام، ج۱، ص۱۵۰.</ref> جو عائشہ اور [[خلیفہ سوم]] کے اختلافات کے بارے میں ذکر ہوا ہے وہ عثمان کی حکومت کرنے میں کمزوری اور اقربا پروری کی وجہ سے تھے۔ اسی طرح بعض [[اصحاب]] جیسے؛[[عبداللہ بن مسعود]]، [[عمار]]، [[ابوذر]] اور جندب وغیرہ پر ظلم و ستم کرنے کی وجہ سے یہ سب چیزیں سیاسی اور فکری طور پر ان دونوں کے باہمی اختلافات کا باعث بنیں۔<ref>تقی‌زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃالمعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۲۰.</ref>اس نے اپنے بیانات میں جو کچھ وہ اور عثمان کے درمیان مسجد نبوی میں پیش آیا تھا اس پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔<ref>ابن اعثم، الفتوح، ج۲، ص۴۲۱</ref> عثمان نے بھی انہیں [[نوح]] اور [[لوط]] یک بیویوں سے تشبیہ دی جنہوں نے اپنے شوہروں سے خیانت کی اور جہنم چلی گئیں۔ اور اس جملے پر عائشہ نے سخت موقف انتخاب کیااور {{حدیث|«اُقْتُلوا نَعْثَلاً فَقَدْ کَفَر»}} (یعنی اس نادان بوڑھے کو قتل کردو۔) کہتے ہوئے عثمان کو موت کے لائق سمجھی۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج۳، ص۴۷۷.</ref>
دوسرے خلیفے کی وفات اور [[عثمان]] خلافت پر آنے کے بعد عائشہ کی زندگی نئے موڈ میں داخل ہوئی اور اسلامی معاشرے میں بڑا سیاسی کردار ادا کیا۔<ref>تقی‌زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃالمعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۱۷.</ref> کی خلافت کے ابتدا‎ئی دنوں میں عا‎ئشہ کا عثمان کے ساتھ رابطہ صحیح رہا یہاں تک کہ عائشہ ان کی فضیلت میں [[احادیث]] بیان کرنے لگی۔<ref>مسلم، صحیح مسلم، ج۷، ص۱۱۷.</ref> لیکن خلافت کے دوسرے حصے میں یہ رابطہ کم ہوتا گیا اور آخر کار دشمنی اور [[عثمان]] کے قتل کی سرپرستی تک جا پہنچا۔<ref>عسکری، نقش عائشہ در تاریخ اسلام، ج۱، ص۱۵۰.</ref> جو عائشہ اور [[خلیفہ سوم]] کے اختلافات کے بارے میں ذکر ہوا ہے وہ عثمان کی حکومت کرنے میں کمزوری اور اقربا پروری کی وجہ سے تھے۔ اسی طرح بعض [[اصحاب]] جیسے؛[[عبداللہ بن مسعود]]، [[عمار]]، [[ابوذر]] اور جندب وغیرہ پر ظلم و ستم کرنے کی وجہ سے یہ سب چیزیں سیاسی اور فکری طور پر ان دونوں کے باہمی اختلافات کا باعث بنیں۔<ref>تقی‌زادہ داوری، تصویر خانوادہ پیامبر در دائرۃالمعارف اسلام، ۱۳۸۷ش، ص۱۲۰.</ref>اس نے اپنے بیانات میں جو کچھ وہ اور عثمان کے درمیان مسجد نبوی میں پیش آیا تھا اس پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔<ref>ابن اعثم، الفتوح، ج۲، ص۴۲۱</ref> عثمان نے بھی انہیں [[نوح]] اور [[لوط]] یک بیویوں سے تشبیہ دی جنہوں نے اپنے شوہروں سے خیانت کی اور جہنم چلی گئیں۔ اور اس جملے پر عائشہ نے سخت موقف انتخاب کیااور {{حدیث|«اُقْتُلوا نَعْثَلاً فَقَدْ کَفَر»}} (یعنی اس نادان بوڑھے کو قتل کردو۔) کہتے ہوئے عثمان کو موت کے لائق سمجھی۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج۳، ص۴۷۷.</ref>
گمنام صارف