گمنام صارف
"عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق
←محاصرہ
imported>E.musavi |
imported>E.musavi (←محاصرہ) |
||
سطر 61: | سطر 61: | ||
[[اہل سنت]] کی [[روایات]] کے مطابق حضرت [[جبرئیل امین|جبرئیل]] نے رسول خدا (ص) کو پاؤں کا مسح سکھایا۔<ref> صنعانی، المصنف ج1 ص19؛ ابن ابی شیبہ، المصنف في الأحاديث والآثار ج1 ص26 </ref> | [[اہل سنت]] کی [[روایات]] کے مطابق حضرت [[جبرئیل امین|جبرئیل]] نے رسول خدا (ص) کو پاؤں کا مسح سکھایا۔<ref> صنعانی، المصنف ج1 ص19؛ ابن ابی شیبہ، المصنف في الأحاديث والآثار ج1 ص26 </ref> | ||
== | ==ان کے خلاف بغاوت== | ||
حجاز میں حالات کشیدہ ہونے اور عثمان نے عوام کے مطالبات جس میں سب سے اہم عثمان کا استعفی تھا، نہ ماننے کی وجہ سے مدینہ والوں نے کوفہ اور مصر کے بہت سارے لوگوں کے ساتھ ملکر عثمان کے خلاف اقدامات کو تیز کردیا.<ref>مراجعہ کریں: دینوری، امامت وسیاست/ترجمہ،ص: ۶۱.</ref>جس کے نتیجے میں اشتر نخعی کوفہ سے ایک ہزار لوگوں کے ساتھ ابن ابی جذیفہ چار سو مصر کے مردوں کے ساتھ عثمان کے گھر کے دروازے پر گئے اور دن رات عثمان کے گھر کو محاصرے میں رکھا۔ اسوقت طلحہ دونوں گروہ کو عثمان کے خلاف ابھار رہا تھا۔ ان سے کہتا تھا: عثمان تمہارے محاصرے اور گھیراؤ سے نہیں ڈرتا ہے کیونکہ علی اس کو پانی اور غذا پہنچا رہا ہے۔ اس لیے عثمان سے پانی روک دو.<ref>مراجعہ کریں: دینوری، امامت وسیاست/ترجمہ،ص: ۶۱.</ref> اس سے پہلے علی نے ایک مدت کے لیے مدینہ سے باہر جانے کی اطلاع دی اور عثمان نے موافقت کی.<ref>مراجعہ کریں: دینوری، امامت وسیاست/ترجمہ،ص:۵۷ و ۵۸.</ref> | |||
اگرچہ امام علی نے اپنے دونوں بیٹوں کو عثمان کی حفاظت کے لیے اس کے گھر پر پہرہ بٹھایا لیکن علی علیہ السلام مدینہ سے باہر جانے کے بعد عثمان کا گھیراؤ مزید تنگ ہوگیا.<ref>مراجعہ کریں: دینوری، امامت و سیاست(ترجمہ فارسی)، ص۵۷ و ۵۸و ۶۴.</ref>عثمان اور جو لوگ اس کے ساتھ گھر پر تھے پانی اور غذا کے لیے مشکلات میں تھے اور عثمان نے مکہ اور شام کچھ خطوط بھی لکھا اور ان دو شہروں کے مسلمانوں سے مدد مانگا اور خط میں لکھا کہ میں نے توبہ کیا ہے لیکن یہ لوگ میری توبہ قبول نہیں کر رہے ہیں اور میرے استعفی کے علاوہ کسی اور چیز پر راضی نہیں ہوتے ہیں، مجھے ڈر ہے کہ گھر کے اندر کا آذوقہ ختم نہ | حجاز میں حالات کشیدہ ہونے اور عثمان نے عوام کے مطالبات جس میں سب سے اہم عثمان کا استعفی تھا، نہ ماننے کی وجہ سے مدینہ والوں نے کوفہ اور مصر کے بہت سارے لوگوں کے ساتھ ملکر عثمان کے خلاف اقدامات کو تیز کردیا.<ref> مراجعہ کریں: دینوری، امامت وسیاست/ترجمہ،ص: ۶۱.</ref> جس کے نتیجے میں اشتر نخعی کوفہ سے ایک ہزار لوگوں کے ساتھ ابن ابی جذیفہ چار سو مصر کے مردوں کے ساتھ عثمان کے گھر کے دروازے پر گئے اور دن رات عثمان کے گھر کو محاصرے میں رکھا۔ اسوقت طلحہ دونوں گروہ کو عثمان کے خلاف ابھار رہا تھا۔ ان سے کہتا تھا: عثمان تمہارے محاصرے اور گھیراؤ سے نہیں ڈرتا ہے کیونکہ علی اس کو پانی اور غذا پہنچا رہا ہے۔ اس لیے عثمان سے پانی روک دو.<ref> مراجعہ کریں: دینوری، امامت وسیاست/ترجمہ،ص: ۶۱.</ref> اس سے پہلے علی نے ایک مدت کے لیے مدینہ سے باہر جانے کی اطلاع دی اور عثمان نے موافقت کی.<ref> مراجعہ کریں: دینوری، امامت وسیاست/ترجمہ،ص:۵۷ و ۵۸.</ref> | ||
اگرچہ امام علی نے اپنے دونوں بیٹوں کو عثمان کی حفاظت کے لیے اس کے گھر پر پہرہ بٹھایا لیکن علی علیہ السلام مدینہ سے باہر جانے کے بعد عثمان کا گھیراؤ مزید تنگ ہوگیا.<ref> مراجعہ کریں: دینوری، امامت و سیاست(ترجمہ فارسی)، ص۵۷ و ۵۸و ۶۴.</ref> عثمان اور جو لوگ اس کے ساتھ گھر پر تھے پانی اور غذا کے لیے مشکلات میں تھے اور عثمان نے مکہ اور شام کچھ خطوط بھی لکھا اور ان دو شہروں کے مسلمانوں سے مدد مانگا اور خط میں لکھا کہ میں نے توبہ کیا ہے لیکن یہ لوگ میری توبہ قبول نہیں کر رہے ہیں اور میرے استعفی کے علاوہ کسی اور چیز پر راضی نہیں ہوتے ہیں، مجھے ڈر ہے کہ گھر کے اندر کا آذوقہ ختم نہ ہو جائے۔<ref> مراجعہ کریں: دینوری، امامت وسیاست/ترجمہ،ص: ۵۸ و ۵۹.</ref> واقدی کی نقل کے مطابق عثمان کا محاصرہ انچاس دن تک طول پکڑا ہے.<ref> مراجعہ کریں: ابن عبد البر، الاستيعاب، 3، 1044.</ref> | |||
==عثمان کا قتل== | ==عثمان کا قتل== |