مندرجات کا رخ کریں

"خلافت" کے نسخوں کے درمیان فرق

1 بائٹ کا اضافہ ،  2 جنوری 2017ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:
===خلفائے راشدین===
===خلفائے راشدین===
*ابوبکر بن ابی قحافہ
*ابوبکر بن ابی قحافہ
{{اصلی|ابوبکر بن ابی قحافہ}}
{{اصلی|ابو بکر بن ابی قحافہ}}
خلافت کا نظام [[ابوبکر بن ابی قحافہ]] کو پیغمبر اکرم کے جانشین بنانے سے متحقق ہوگیا؛ لیکن بعض [[صحابہ]]، [[بنی ہاشم]] اور بالخصوص پیغمبر اکرم کے [[اہل بیت]] علیہم السلام کی طرف سے متعدد مخالفتوں کا سامنا ہوا لیکن آخرکار مختلف حربوں کے زریعے سے مخالفوں کو خاموش کردیا <ref>مراجعہ کریں: ابن قتیبہ، ج۱، ص ۱۲ـ۱۴؛ طبری، ج ۳، ص ۲۰۲ـ۲۰۳۔</ref>  اور اس کے بعد رسول اللہ کا خلیفہ کہا گیا۔<ref>ابن سعد، ج ۳، ص ۸۳؛ احمد بن حنبل، ج۱، ص ۲۰۔</ref> [[ابوبکر]] [[خلفای راشدین]] میں پہلا خلیفہ ہے کہ جس کے انتخاب کا طریقہ کار بعد میں [[اہل سنت]]  کے فقہ سیاسی میں اہل [[حلّ و عقد]] کے نظریے کیلئے مبنا بن گیا۔ <ref>مراجعہ کریں: ماوردی، الاحکام السلطانیۃ و الولایات الدینیۃ، ص ۶ـ۹۔</ref>
خلافت کا نظام [[ابو بکر بن ابی قحافہ]] کو پیغمبر اکرم کے جانشین بنانے سے متحقق ہوگیا؛ لیکن بعض [[صحابہ]]، [[بنی ہاشم]] اور بالخصوص پیغمبر اکرم کے [[اہل بیت]] علیہم السلام کی طرف سے متعدد مخالفتوں کا سامنا ہوا لیکن آخرکار مختلف حربوں کے زریعے سے مخالفوں کو خاموش کردیا <ref>مراجعہ کریں: ابن قتیبہ، ج۱، ص ۱۲ـ۱۴؛ طبری، ج ۳، ص ۲۰۲ـ۲۰۳۔</ref>  اور اس کے بعد رسول اللہ کا خلیفہ کہا گیا۔<ref>ابن سعد، ج ۳، ص ۸۳؛ احمد بن حنبل، ج۱، ص ۲۰۔</ref> [[ابوبکر]] [[خلفای راشدین]] میں پہلا خلیفہ ہے کہ جس کے انتخاب کا طریقہ کار بعد میں [[اہل سنت]]  کے فقہ سیاسی میں اہل [[حلّ و عقد]] کے نظریے کیلئے مبنا بن گیا۔ <ref>مراجعہ کریں: ماوردی، الاحکام السلطانیۃ و الولایات الدینیۃ، ص ۶ـ۹۔</ref>


* عمر بن خطاب
* عمر بن خطاب
سطر 43: سطر 43:
امام حسن خلافت اسلامی کے پہلے دور کے آخری خلیفہ تھے جسکو بعد میں [[خلفای راشدین|راشدین]] کی کارسمیٹک شناخت مل گئی۔ اس بات کو سنی مذہب کے مختلف صدیوں کے مولفین کی کتابوں میں کثرت سے مشاہدہ کرسکتے ہیں،<ref>اسفراینی، ج۲، ص۵۰۱؛ غزالی، ص۲۷ـ۲۸، ۱۴۸؛ سجاسی، ص۳۴ـ۳۹</ref>  
امام حسن خلافت اسلامی کے پہلے دور کے آخری خلیفہ تھے جسکو بعد میں [[خلفای راشدین|راشدین]] کی کارسمیٹک شناخت مل گئی۔ اس بات کو سنی مذہب کے مختلف صدیوں کے مولفین کی کتابوں میں کثرت سے مشاہدہ کرسکتے ہیں،<ref>اسفراینی، ج۲، ص۵۰۱؛ غزالی، ص۲۷ـ۲۸، ۱۴۸؛ سجاسی، ص۳۴ـ۳۹</ref>  
چند اہم خصوصیات کے حامل ہونے جیسے [[پیغمبر(ص)]] کے نامور[[صحابہ]] میں شمار ہونا، پیغمبر اکرم سے نسبی یا سببی رشتہ داری ہونا، اسلام میں پہل کرنا، پیغمبر اکرم اور انکے اہداف سے یاری، اور آخر میں سیرہ علمی (اس مورد میں تیسرا خلیفہ کو استثناء کرنا ہوگا) نے وہ اور بعد والے خلیفوں کے درمیان تفاوت ایجاد کیا بلکہ اسلامی معاشرے میں صاحبان قدرت کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کے لیے ایک معیار میں تبدیل ہوگیا۔
چند اہم خصوصیات کے حامل ہونے جیسے [[پیغمبر(ص)]] کے نامور[[صحابہ]] میں شمار ہونا، پیغمبر اکرم سے نسبی یا سببی رشتہ داری ہونا، اسلام میں پہل کرنا، پیغمبر اکرم اور انکے اہداف سے یاری، اور آخر میں سیرہ علمی (اس مورد میں تیسرا خلیفہ کو استثناء کرنا ہوگا) نے وہ اور بعد والے خلیفوں کے درمیان تفاوت ایجاد کیا بلکہ اسلامی معاشرے میں صاحبان قدرت کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کے لیے ایک معیار میں تبدیل ہوگیا۔
آراء اہل حل و عقد، اہل استخلاف، اصل شورا،<ref>مراجعہ کریں:حاتم قادری، تحول مبانی مشروعیت خلافت، ص ۸۳ـ۸۴، ۸۷؛ جعفریان، تاریخ تحول دولت و خلافت، ص ۹۹</ref>  خلیفہ کا[[قریش|قریشی]] ہونا، خلافت کے اثبات، یا وفاداری اور موافقت کا اظہار کیلئے [[بیعت]] ایک سبب بننا، <ref>ماوردی، الاحکام السلطانیۃ و الولایات الدینیۃ، ص ۶ـ۷؛ مراجعہ کریں: جعفریان، تاریخ تحول دولت و خلافت، ص ۹۰ـ۹۳</ref>، امت کی وحدت کو محفوظ رکھنے کے لیے حاکم کی اطاعت ضروری ہونا، خروج سے ممانعت، <ref>ابن  ابی شیبہ، ج ۷، ص ۵۶۶ـ۵۶۷</ref>، خلیفہ کو خلافت سے خلع کرنے کا امکان یا عدم امکان،<ref>ابن  فرّاء، ص ۲۰ـ۲۳</ref>، باغیوں کے ساتھ[[جہاد]] وغیرہ، سب [[خلفای راشدین]] کے انتصاب اور انکی کارکردگی سے ماخوذ تھے جو ایک آیڈیل حکومت کے طور پر استناد کیا جاتا تھا  
آراء اہل حل و عقد، اہل استخلاف، اصل شورا،<ref>مراجعہ کریں:حاتم قادری، تحول مبانی مشروعیت خلافت، ص ۸۳ـ۸۴، ۸۷؛ جعفریان، تاریخ تحول دولت و خلافت، ص ۹۹</ref>  خلیفہ کا[[قریش|قریشی]] ہونا، خلافت کے اثبات، یا وفاداری اور موافقت کا اظہار کیلئے [[بیعت]] ایک سبب بننا، <ref>ماوردی، الاحکام السلطانیۃ و الولایات الدینیۃ، ص ۶ـ۷؛ مراجعہ کریں: جعفریان، تاریخ تحول دولت و خلافت، ص ۹۰ـ۹۳</ref>، امت کی وحدت کو محفوظ رکھنے کے لیے حاکم کی اطاعت ضروری ہونا، خروج سے ممانعت، <ref>ابن  ابی شیبہ، ج ۷، ص ۵۶۶ـ۵۶۷</ref>، خلیفہ کو خلافت سے خلع کرنے کا امکان یا عدم امکان،<ref>ابن  فرّاء، ص ۲۰ـ۲۳</ref>، باغیوں کے ساتھ[[جہاد]] وغیرہ، سب [[خلفای راشدین]] کے انتصاب اور انکی کارکردگی سے ماخوذ تھے جو ایک آیڈیل حکومت کے طور پر استناد کیا جاتا تھا


===امویوں کی خلافت===
===امویوں کی خلافت===
confirmed، templateeditor
9,404

ترامیم