مندرجات کا رخ کریں

"عقیل بن ابی طالب" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
سطر 46: سطر 46:
حضرت [[عمر بن خطاب]] کے زمانے میں انہیں دو افراد کے ہمراہ بلایا گیا تا کہ بیت المال کی تقسیم کے لئے لوگوں کے مراتب کے لحاظ سے فہرست بنائیں۔.<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۴۰.</ref>
حضرت [[عمر بن خطاب]] کے زمانے میں انہیں دو افراد کے ہمراہ بلایا گیا تا کہ بیت المال کی تقسیم کے لئے لوگوں کے مراتب کے لحاظ سے فہرست بنائیں۔.<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۴۰.</ref>


===  امام علی(ع) کا زمانہ===
===  امام علی(ع) کے زمانہ میں===


[[ابن ابی الحدید]] کے مطابق عقیل  مدینے سے  [[عراق]] پھر  [[شام]] چلے گئے ۔جب مدینہ واپس آئے  تو پھر [[حضرت علی]]  کے ساتھ کسی جنگ میں شریک نہیں ہوئے اگرچہ اپنی اور بیٹوں کی جنگ میں شرکت کیلئے تیار تھے لیکن [[حضرت علی]] نے بھی آپ کو جنگ کیلئے طلب نہیں کیا ۔
[[ابن ابی الحدید]] کے مطابق عقیل  مدینے سے  [[عراق]] پھر  [[شام]] چلے گئے ۔جب مدینہ واپس آئے  تو پھر [[حضرت علی]]  کے ساتھ کسی جنگ میں شریک نہیں ہوئے اگرچہ اپنی اور بیٹوں کی جنگ میں شرکت کیلئے تیار تھے لیکن [[حضرت علی]] نے بھی آپ کو جنگ کیلئے طلب نہیں کیا ۔
===عقیل اور بیت المال===
===عقیل اور بیت المال===
جب خلافت کی باگ ڈور [[کوفہ]] میں [[حضرت علی]] کے ہاتھوں میں تھی۔ اس وقت بیت المال کی کثیر تعداد آپ کے اختیار میں  تھی؛ایک دن  عقیل حضرت علی کے پاس آئے اور کہنے لگے میں مقروض ہوں اور اس کی ادائیگی میرے لئے سنگین ہے میرا قرض ادا کر دیجئے ۔جب حضرت نے انکا قرض ادا کرنا چاہا جو ایک ہزار درہم تھا تو آپ نے فرمایا:قسم بخدا! اس قدر قرض ادا کرنے کی توان میرے پاس موجود نہیں ہے تم صبر کرو بیت المال سے مجھے میرا حصہ مل جائے تو میں اپنی آخری توان کی حد تک تمہاری مدد کروں گا ۔عقیل نے کہا: بیت المال کا اختیار تو آپ کے پاس  ہے اس سے دے دو ۔حضرت سے نے اس سے امتناع کیا ۔<ref>ابن شہرآشوب، مناقب، ج۲ص ۱۰۹ </ref>
جب خلافت کی باگ ڈور [[کوفہ]] میں [[حضرت علی]] کے ہاتھوں میں تھی۔ اس وقت بیت المال کی کثیر تعداد آپ کے اختیار میں  تھی؛ایک دن  عقیل حضرت علی کے پاس آئے اور کہنے لگے میں مقروض ہوں اور اس کی ادائیگی میرے لئے سنگین ہے میرا قرض ادا کر دیجئے ۔جب حضرت نے انکا قرض ادا کرنا چاہا جو ایک ہزار درہم تھا تو آپ نے فرمایا:قسم بخدا! اس قدر قرض ادا کرنے کی توان میرے پاس موجود نہیں ہے تم صبر کرو بیت المال سے مجھے میرا حصہ مل جائے تو میں اپنی آخری توان کی حد تک تمہاری مدد کروں گا ۔عقیل نے کہا: بیت المال کا اختیار تو آپ کے پاس  ہے اس سے دے دو ۔حضرت سے نے اس سے امتناع کیا ۔<ref>ابن شہرآشوب، مناقب، ج۲ص ۱۰۹ </ref>
confirmed، templateeditor
8,821

ترامیم