مندرجات کا رخ کریں

"مقداد بن عمرو" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 93: سطر 93:


#'''محبت رسول خدا:''' رسول اللہ نے فرمایا: خدا نے مجھے چار افراد سے محبت کا حکم دیا ہے۔ کسی نے سوال کیا وہ اشخاص کون ہیں؟ ارشاد فرمایا: علی، سلمان، مقداد اور ابوذر.<ref>شیخ مفید، الاختصاص، جامعہ مدرسین، ص۹. </ref>  
#'''محبت رسول خدا:''' رسول اللہ نے فرمایا: خدا نے مجھے چار افراد سے محبت کا حکم دیا ہے۔ کسی نے سوال کیا وہ اشخاص کون ہیں؟ ارشاد فرمایا: علی، سلمان، مقداد اور ابوذر.<ref>شیخ مفید، الاختصاص، جامعہ مدرسین، ص۹. </ref>  
#''' مقداد کا بہشتی ہونا:''' [[انس ابن مالک]] سے روایت ہے: ایک روز رسول خدا (ص) نے فرمایا: بہشت میری امت کے چار افراد کی مشتاق ہے۔ جب حضرت علی (ع) نے ان سے متعلق استفسار کیا تو آپؐ نے فرمایا: خدا کی قسم! تم ان میں سے پہلے شخص ہو اور دوسرے تین افراد  مقداد، سلمان اور ابوذر ہیں۔ اسی طرح امام صادق (ع) اس [[آیت]]<font color=green>{{حدیث|إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا}}</font>»<ref>سوره کہف، آیت ۱۰۷.</ref> کی تفسیر میں فرمایا: یہ آیت ابوذر، مقداد، سلمان اور عمار کے متعلق نازل ہوئی ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴، ص۱۵۱.</ref>
#''' مقداد کا بہشتی ہونا:''' [[انس بن مالک]] سے روایت ہے: ایک روز رسول خدا (ص) نے فرمایا: بہشت میری امت کے چار افراد کی مشتاق ہے۔ جب حضرت علی (ع) نے ان سے متعلق استفسار کیا تو آپؐ نے فرمایا: خدا کی قسم! تم ان میں سے پہلے شخص ہو اور دوسرے تین افراد  مقداد، سلمان اور ابوذر ہیں۔ اسی طرح امام صادق (ع) اس [[آیت]]<font color=green>{{حدیث|إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا}}</font>»<ref>سوره کہف، آیت ۱۰۷.</ref> کی تفسیر میں فرمایا: یہ آیت ابوذر، مقداد، سلمان اور عمار کے متعلق نازل ہوئی ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴، ص۱۵۱.</ref>
#'''ایمان مقداد:''' امام صادق (ع) سے مروی ہے: ایمان کے دس درجے ہیں۔ مقداد آٹھویں درجے پر، ابوذر نویں درجے اور سلمان دسویں درجے پر فائز ہیں۔<ref>قمی، شیخ عباس، منتهی الآمال، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۲۲۸</ref>
#'''ایمان مقداد:''' امام صادق (ع) سے مروی ہے: ایمان کے دس درجے ہیں۔ مقداد آٹھویں درجے پر، ابوذر نویں درجے اور سلمان دسویں درجے پر فائز ہیں۔<ref>قمی، شیخ عباس، منتهی الآمال، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۲۲۸</ref>
#''' آیت مودّت پر عمل کرنے والا:''' [[امام صادق (ع)]] نے [[آیت مودت]] <font color=green>{{حدیث|(قُل لا أَسئَلُكُم عَلَیهِ أَجراً إِلاَّ المَوَدَّةَ فِی القُربى}}</font>)<ref>سوره شوری، آیت ۲۳.</ref> کے متعلق فرمایا: خدا کی قسم!اس آیت پر صرف سات افراد کے علاوہ کسی نے عمل نہیں کیا اور ان میں سے ایک مقداد ہے۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳، ج۲۳، ص۲۳۷. </ref>
#''' آیت مودّت پر عمل کرنے والا:''' [[امام صادق (ع)]] نے [[آیت مودت]] <font color=green>{{حدیث|(قُل لا أَسئَلُكُم عَلَیهِ أَجراً إِلاَّ المَوَدَّةَ فِی القُربى}}</font>)<ref>سوره شوری، آیت ۲۳.</ref> کے متعلق فرمایا: خدا کی قسم!اس آیت پر صرف سات افراد کے علاوہ کسی نے عمل نہیں کیا اور ان میں سے ایک مقداد ہے۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳، ج۲۳، ص۲۳۷. </ref>
#'''مقداد اہل بیت میں سے:''' ایک روز [[جابر بن عبداللہ انصاری]] نے سلمان، مقداد اور ابوذر کے متعلق رسول اللہ سے سوال کیا۔ جواب میں آپ نے ہر ایک کے بارے میں گفتگو کی اور مقداد کے بارے میں فرمایا: مقداد ہم سے ہے۔ جو مقداد کا دشمن ہے خدا بھی اس کا دشمن ہے جو اسکا دوست ہے خدا بھی اس کا دوست ہے۔ اے جابر! اگر چاہتے ہو کہ تمہاری دعا مستجاب ہو تو خدا کے سامنے اس کے نام سے دعا کرو کیونکہ خدا کے نزدیک اس کا نام بہترین اسما میں سے ہے۔<ref>شیخ مفید، الاختصاص، جامعہ مدرسین، ص۲۲۳. </ref>  
#'''مقداد اہل بیت میں سے:''' ایک روز [[جابر بن عبداللہ انصاری]] نے سلمان، مقداد اور ابوذر کے متعلق رسول اللہ سے سوال کیا۔ جواب میں آپ نے ہر ایک کے بارے میں گفتگو کی اور مقداد کے بارے میں فرمایا: مقداد ہم سے ہے۔ جو مقداد کا دشمن ہے خدا بھی اس کا دشمن ہے جو اسکا دوست ہے خدا بھی اس کا دوست ہے۔ اے جابر! اگر چاہتے ہو کہ تمہاری دعا مستجاب ہو تو خدا کے سامنے اس کے نام سے دعا کرو کیونکہ خدا کے نزدیک اس کا نام بہترین اسما میں سے ہے۔<ref>شیخ مفید، الاختصاص، جامعہ مدرسین، ص۲۲۳. </ref>  
#''' حضرت علی (ع) سے وفاداری:''' [[امام باقر (ع)]] سے مروی  ہے: رسول خدا کے بعد سلمان، ابوذر اور مقداد کے علاوہ تمام افراد نے رسول خدا کی سیر کو چھوڑ دیا: <ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۶</ref> بعض روایات مقداد کو امام علی(ع) کے مطیع‌ ترین دوستوں میں شمار کرتی ہیں۔<ref>شیخ طوسی، اختیار معرفۃ الرجال، ۱۴۰۴ق، ج۱، ص۴۶.</ref>
#''' حضرت علی (ع) سے وفاداری:''' [[امام باقر (ع)]] سے مروی  ہے: رسول خدا کے بعد سلمان، ابوذر اور مقداد کے علاوہ تمام افراد نے رسول خدا کی سیر کو چھوڑ دیا: <ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۶</ref> بعض روایات مقداد کو امام علی(ع) کے مطیع‌ ترین دوستوں میں شمار کرتی ہیں۔<ref>شیخ طوسی، اختیار معرفۃ الرجال، ۱۴۰۴ق، ج۱، ص۴۶.</ref>
#'''رجعت مقداد:''' احادیث کے مطابق مقداد [[حضرت مہدی (ع)]] کے ظہور اور انکے قیام کے دور میں رجعت کرنے والوں، آپ (ع) کے اصحاب اور آپ کی حکومت کے کمانڈروں میں سے ہیں۔<ref>مفید، الارشاد، ۱۳۸۸ش، ص۶۳۶ .</ref>
#'''رجعت مقداد:''' احادیث کے مطابق مقداد [[حضرت مہدی(ع)]] کے ظہور اور انکے قیام کے دور میں رجعت کرنے والوں، آپ (ع) کے اصحاب اور آپ کی حکومت کے کمانڈروں میں سے ہیں۔<ref>مفید، الارشاد، ۱۳۸۸ش، ص۶۳۶ .</ref>
#''' مقداد کو دوست رکھو:''' امام صادق (ع) نے فرمایا: [[مسلمانوں]] پر [[واجب]] ہے کہ رسول خدا کے بعد منحرف نہ ہونے والوں سے دوستی رکھیں۔ پھر کچھ نام لئے ان میں سے سلمان، ابوذر اور مقداد کا نام بھی لیا۔<ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۷.</ref>
#''' مقداد کو دوست رکھو:''' امام صادق (ع) نے فرمایا: [[مسلمانوں]] پر [[واجب]] ہے کہ رسول خدا کے بعد منحرف نہ ہونے والوں سے دوستی رکھیں۔ پھر کچھ نام لئے ان میں سے سلمان، ابوذر اور مقداد کا نام بھی لیا۔<ref>خوئی، معجم رجال الحدیث، ۱۴۱۰ق، ج۶، ص۱۸۷.</ref>


گمنام صارف