مندرجات کا رخ کریں

"سلیمان بن صرد خزاعی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 60: سطر 60:
سلیمان بن صرد خزاعی نے رسول خدا(ص) کو درک کیا اور آپ کے [[اصحاب]] میں شمار ہوتے تھے۔<ref>رجال طوسی، ص۹۴.</ref> [[آیت اللہ خویی|سید ابوالقاسم خویی]] فرماتے ہیں: [[شیخ طوسی]] نے اس بات کو اہل سنت کتابوں سے لیا ہے وگرنہ [[فضل بن شاذان]] کے مطابق آپ [[تابعین]] میں سے تھے۔ <ref>معجم رجال حدیث، ج۹، ص۲۸۴.</ref>
سلیمان بن صرد خزاعی نے رسول خدا(ص) کو درک کیا اور آپ کے [[اصحاب]] میں شمار ہوتے تھے۔<ref>رجال طوسی، ص۹۴.</ref> [[آیت اللہ خویی|سید ابوالقاسم خویی]] فرماتے ہیں: [[شیخ طوسی]] نے اس بات کو اہل سنت کتابوں سے لیا ہے وگرنہ [[فضل بن شاذان]] کے مطابق آپ [[تابعین]] میں سے تھے۔ <ref>معجم رجال حدیث، ج۹، ص۲۸۴.</ref>


== همراهی با علی(ع) ==
== حضرت علی(ع) کے ساتھ==


سلیمان بن صرد جزو اولین کسانی بود که در [[کوفه]] ساکن شد و در محله خزاعه سکنی گزید.<ref>طبقات ابن سعد، ج۶، ص۲۵. اسد الغابه، ج۲، ص۳۵۱.</ref> سلیمان، با خلافت امام علی(ع) به همراه بسیاری از بزرگان و فضلاء [[شیعه]] با او بیعت کرد.<ref>الجمل، ص۵۲.</ref> بنا بر نامه‌ای که از جانب امیرمؤمنان(ع) برای او نوشته شده، وی نماینده امام(ع) در منطقه جبل بوده است.<ref>انساب الاشراف، ص۱۶۶.</ref> او در جنگ‌های [[امام علی]](ع) شرکت کرد و در [[جنگ صفین]] در رکاب امام(ع) جنگید و فرماندهی میمنه سپاه را بر عهده گرفت.<ref>وقعه صفین، ص۲۰۵.</ref> در این جنگ، «‌حوشَب‌» سرور یمانیان در سپاه [[معاویه]] با شمشیر او از پای درآمد.<ref>وقعه صفین، ص۴۰۰ و ۴۰۱. کتاب الفتوح، ج۳، ص۱۲۱ و ۱۲۲.</ref>
سلیمان بن صرد خزاعی [[کوفہ]] محلہ بنی خزاعہ میں مقیم ہونے والے پہلے اشخاص میں سے تھے۔<ref>طبقات ابن سعد، ج۶، ص۲۵. اسد الغابہ، ج۲، ص۳۵۱.</ref> سلیمان نے دیگر شیعہ بزرگان کے ساتھ امام علی(ع) کی خلافت پر سب سے پہلے بیعت کی۔<ref>الجمل، ص۵۲.</ref> امیرالمؤمنین(ع) نے ایک خط کے ذریعے آپ کو منطقہ جبل میں اپنا نمائندہ بنایا۔<ref>انساب الاشراف، ص۱۶۶.</ref> آپ نے [[امام علی]](ع) کے دور خلافت میں تمام جنگوں میں شرکت کی اور [[جنگ صفین]] میں امام(ع) کی فوج کے دائیں طرف کی کمانڈ آپ کے ہاتھ میں تھی۔<ref>واقعہ صفین، ص۲۰۵.</ref> جنگ "حوشَب‌" [[معاویہ]] کی فوج کا یمنی سپہ سالار آپ کے تلوار سے ہلاک ہوئے۔<ref>واقعہ صفین، ص۴۰۰ و ۴۰۱. کتاب الفتوح، ج۳، ص۱۲۱ و ۱۲۲.</ref>


برخی گفته‌اند سلیمان در [[جنگ جمل]] شرکت نکرد و علی(ع) او را نکوهش کرد.<ref>المصنف، ج۸، ص۷۲۱. انساب الاشراف، ص۲۷۱ و ۲۷۲. وقعة صفین، ص۶.</ref> هر چند این مطلب در کتب تاریخی دچار تردید شده، <ref>المنتخب، ص۷۳.</ref> اما [[آیت الله خویی|خویی]] عدم شرکت را ناشی از عذر موجه سلیمان می‌داند<ref>معجم رجال حدیث، ج۹، ص۲۸۳.</ref> و [[شیخ طوسی]] این ماجرا را رد کرده و روایت عدم حضور را کذب می‌خواند.<ref>رجال طوسی، ص۶۶.</ref>
بعض کہتے ہیں کہ [[جنگ جمل]] میں انہوں نے شرکت نہیں کی جس پر حضرت علی(ع) نے ان کی سرزنش فرمائی<ref>المصنف، ج۸، ص۷۲۱. انساب الاشراف، ص۲۷۱ و ۲۷۲. وقعة صفین، ص۶.</ref> البتہ اس مطلب کو تاریخ کتابوں میں شک و تردید کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ <ref>المنتخب، ص۷۳.</ref> لیکن [[آیت اللہ خویی]] اس جنگ میں ان کی عدم شرکت کو غذر موجہ کی وجہ سے قرار دیتے ہیں۔<ref>معجم رجال حدیث، ج۹، ص۲۸۳.</ref> اور [[شیخ طوسی]] نے اس واقعے کی نفی کی ہے اور ان کے اس جنگ میں شرکت نہ کرنے کو جھوٹ قرار دیا ہے۔<ref>رجال طوسی، ص۶۶.</ref>


== دیدار با [[امام حسن]](ع) ==
== دیدار با [[امام حسن]](ع) ==
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم