confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 107: | سطر 107: | ||
* [[مستحب]] ہے پہلے اپنے رشتہ دار فقراء کو فطرہ دی جائے پھر ہمسایوں میں سے جو فقیر ہوں انہیں دیا جائے اسی طرح اہل علم فقراء کو دوسروں پر ترجیح دینا بھی مستحب ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۴۲ ـ ۵۴۳</ref> | * [[مستحب]] ہے پہلے اپنے رشتہ دار فقراء کو فطرہ دی جائے پھر ہمسایوں میں سے جو فقیر ہوں انہیں دیا جائے اسی طرح اہل علم فقراء کو دوسروں پر ترجیح دینا بھی مستحب ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۴۲ ـ ۵۴۳</ref> | ||
* سید غیر سید سے زکات مال اور فطرہ نہیں لے سکتا لیکن [[خمس]] اور دوسری وجوہات اگر اس کی زندگی کے اخراجات پورا نہ کرسکے اور زکات لینے پر محبور ہو تو غیر سید کا فطرہ بھی لے سکتا ہے۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل، ص۲۹۸، ر.ک: امام خمینی، تحریرالوسیلہ(ترجمہ فارسی)، ج۱، ص۳۸۶؛ یزدی، العروہ الوثقی(محشی)، ج۴، ص۱۳۷ ـ ۱۳۶.</ref> | * سید غیر سید سے زکات مال اور فطرہ نہیں لے سکتا لیکن [[خمس]] اور دوسری وجوہات اگر اس کی زندگی کے اخراجات پورا نہ کرسکے اور زکات لینے پر محبور ہو تو غیر سید کا فطرہ بھی لے سکتا ہے۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل، ص۲۹۸، ر.ک: امام خمینی، تحریرالوسیلہ(ترجمہ فارسی)، ج۱، ص۳۸۶؛ یزدی، العروہ الوثقی(محشی)، ج۴، ص۱۳۷ ـ ۱۳۶.</ref> | ||
==بعض دیگر احکام== | |||
فطرہ کے بعض دیگر احکام جو [[توضیحالمسائل]] میں ذکر ہوئے ہیں، درج ذیل ہیں: | |||
* جس شخص کا فطرہ کسی اور پر واجب ہو تو خود اس شخص کو فطرہ دینا واجب نہیں ہے۔ | |||
* اگر کسی کا فطرہ دوسرے شخص پر واجب ہو اور وہ فطرہ نہ دے تو خود اس شخص پر فطرہ دینا واجب نہیں ہے۔ البتہ بعض مراجع تقلید کا کہنا ہے کہ احتیاط واجب کی بنا پر خود اس شخص کو اپنا فطرہ ادا کرنا چاہئے۔ | |||
* اگر انسان کا فطرہ کسی اور پر واجب ہو لیکن وہ خود ادا کرے تو اس شخص سے فطرہ ساقط نہیں ہوتا ہے جس پر واجب ہوا ہے۔ البتہ بعض کا کہنا ہے کہ اگر اس کی اجازت سے ادا کیا ہو تو وہی کافی ہے۔ | |||
* غیر [[سادات|سید]] اپنا فطرہ کسی سید کو نہیں دے سکتا ہے۔ | |||
* اگر کوئی شخص فطرہ واجب ہونے پر اسے ادا نہ کرے اور الگ بھی نہ کرے تو احتیاط واجب کی بنا پر بعد میں [[اداء|ادا]] یا [[اداء|قضا]] کی نیت کئے بغیر فطرہ دیدے۔ | |||
* فطره الگ کرنے کے بعد اسے اپنی استعمال میں لاکر کوئی اور مال اس کی جگہ نہیں دے سکتے ہیں۔<ref>بنیهاشمی خمینی، توضیحالمسائل مراجع، ۱۳۸۱، ج۲، ص۱۷۴-۱۸۳</ref> | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == |