مندرجات کا رخ کریں

"جنگ جمل" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 84: سطر 84:
[[امیرالمؤمنین]] حضرت علیؑ [[نہج البلاغہ]] کی خطبہ نمبر 172 میں اس بات کی طرف یوں اشارہ فرماتے ہیں: "یہ (طلحہ و زبیر) میری بیعت سے خارج ہو گئے اور حرمِ [[رسول خداؐ]] کو اپنے ساتھ ادھر سے ادھر لے جاتے تھے جس ایک کنیز کو خریتے وقت اسے اپنی مرضی سے ادھر ادھر لے جاتے ہیں"۔<ref>نہج البلاغۃ، خطبہ ۱۷۲</ref>
[[امیرالمؤمنین]] حضرت علیؑ [[نہج البلاغہ]] کی خطبہ نمبر 172 میں اس بات کی طرف یوں اشارہ فرماتے ہیں: "یہ (طلحہ و زبیر) میری بیعت سے خارج ہو گئے اور حرمِ [[رسول خداؐ]] کو اپنے ساتھ ادھر سے ادھر لے جاتے تھے جس ایک کنیز کو خریتے وقت اسے اپنی مرضی سے ادھر ادھر لے جاتے ہیں"۔<ref>نہج البلاغۃ، خطبہ ۱۷۲</ref>


زبیر [[پیغمبرؐ]] اور [[امام علی‌ؑ]] کے خالہ ذات اور عایشہ کی بہن کے شوہر تھے۔ زبیر کا بیٹا [[عبداللہ بن زبیر|عبداللّہ]] نے عایشہ کو طلحہ اور زبیر کے ساتھ رکھنے اور جنگ کو اور شعلہ ور کرنے  میں عمدہ کردار ادا کیا۔ <ref>ابن اثیر، ج‌۲، ص‌۲۴۹-۲۵۰ و ج‌۳، ص‌۲۴۲-۲۴۳</ref> عایشہ بھی حضرت علی‌ؑ سے کینہ رکھتی تھی۔<ref>نہج‌البلاغہ،خطبہ۱۵۶ ؛ طبری‌، ج‌۴، ص‌۵۴۴ ؛ مفید، ج۱، ص ۴۲۵-۴۳۴</ref> اور یہ چیز خود عایشہ کا طلحہ اور زبیر کے ساتھ ملحق ہونے میں مؤثر ثابت ہوئی۔
زبیر [[پیغمبرؐ]] اور [[امام علی]] کے خالہ زاد اور عایشہ کی بہن کے شوہر تھے۔ زبیر کا بیٹا [[عبداللہ بن زبیر|عبداللّہ]] نے عایشہ کو طلحہ اور زبیر کے ساتھ رکھنے اور جنگ کو اور شعلہ ور کرنے  میں عمدہ کردار ادا کیا۔ <ref>ابن اثیر، ج‌۲، ص‌۲۴۹-۲۵۰ و ج‌۳، ص‌۲۴۲-۲۴۳</ref> عایشہ بھی حضرت علی‌ؑ سے کینہ رکھتی تھی۔<ref>نہج‌البلاغہ،خطبہ۱۵۶ ؛ طبری‌، ج‌۴، ص‌۵۴۴ ؛ مفید، ج۱، ص ۴۲۵-۴۳۴</ref> اور یہ چیز خود عایشہ کا طلحہ اور زبیر کے ساتھ ملحق ہونے میں مؤثر ثابت ہوئی۔


یوں [[طلحہ]]، [[زبیر]] اور دوسرے جدایی‌طلبان جو جانتے تھے کہ [[عایشہ]] ہمسر [[رسول خداؐ]] کے بغیر کہ جو لوگوں کی توجہ کا مرکز تھی، ان کا کام کسی نتیجے تک پہنچنے والا نہیں ہے، عایشہ کی اجازت سے ایک لشکر تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے۔<ref>طبری‌، ج‌۴، ص‌۴۵۰۴۵۱ ؛ مفید، ج۱، ص‌۲۲۶-۲۲۷</ref>
یوں [[طلحہ]]، [[زبیر]] اور دوسرے جدایی‌طلبان جو جانتے تھے کہ [[عایشہ]] ہمسر [[رسول خداؐ]] کے بغیر کہ جو لوگوں کی توجہ کا مرکز تھی، ان کا کام کسی نتیجے تک پہنچنے والا نہیں ہے، عایشہ کی اجازت سے ایک لشکر تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے۔<ref>طبری‌، ج‌۴، ص‌۴۵۰۴۵۱ ؛ مفید، ج۱، ص‌۲۲۶-۲۲۷</ref>
گمنام صارف