گمنام صارف
"جنگ جمل" کے نسخوں کے درمیان فرق
←مخالفین کی بصرہ کی جانب حرکت
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 93: | سطر 93: | ||
[[عبداللّہ بن عامر]] نے [[بصرہ]] کی طرف حرکت کرنے جبکہ [[عایشہ]] نے [[مدینہ]] جانے کی تجویز پیش کی لیکن [[اصحاب جمل]] عبداللہ بن عامر کی تجویز سے توافق اور [[عایشہ]] کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے بصرہ کی جانب روانہ ہوگئے۔ کیونکہ وہ مدینہ والوں سے مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے تھے۔ اس کے علاوہ بصرہ کے لوگ [[طلحہ]] و [[زبیر]] کے حامی تھے اور خود عبداللّہ بن عامر کے بھی وہاں کجھ یار و مددگار رہتے تھے۔ یوں 3000 سپاہیوں پر مشتمل لشکر روانہ ہونے کیلئے آمادہ ہوئے جن میں سے 900 کے قریب مکہ و مدینہ والے تھے۔<ref>بلاذری، ج۲، ص۱۵۷۱۵۹ ؛ طبری، ج۴، ص۴۵۴ ؛ ابن اعثم کوفی، ج۲، ص۴۵۳ ؛ مسعودی، ج۳، ص۱۰۲</ref> | [[عبداللّہ بن عامر]] نے [[بصرہ]] کی طرف حرکت کرنے جبکہ [[عایشہ]] نے [[مدینہ]] جانے کی تجویز پیش کی لیکن [[اصحاب جمل]] عبداللہ بن عامر کی تجویز سے توافق اور [[عایشہ]] کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے بصرہ کی جانب روانہ ہوگئے۔ کیونکہ وہ مدینہ والوں سے مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے تھے۔ اس کے علاوہ بصرہ کے لوگ [[طلحہ]] و [[زبیر]] کے حامی تھے اور خود عبداللّہ بن عامر کے بھی وہاں کجھ یار و مددگار رہتے تھے۔ یوں 3000 سپاہیوں پر مشتمل لشکر روانہ ہونے کیلئے آمادہ ہوئے جن میں سے 900 کے قریب مکہ و مدینہ والے تھے۔<ref>بلاذری، ج۲، ص۱۵۷۱۵۹ ؛ طبری، ج۴، ص۴۵۴ ؛ ابن اعثم کوفی، ج۲، ص۴۵۳ ؛ مسعودی، ج۳، ص۱۰۲</ref> | ||
راستے میں جہاں کہیں بھی رکتے عایشہ اس سرزمین کا نام پوچھتی تھی یہاں تک کہ '''[[حواب]]''' نامی جگہ پر پہنچے۔ جب عایشہ کو اس منطقے کے نام کا پتہ چلا تو لشکر سے جدا ہو کر واپس مکہ جانا چاہا۔<ref>مسند أحمد بن حنبل، ج 6، ص52، ح24299</ref> کیونکہ [[پیغمبرؑ]] نے اس سے کہا تھا کہ جب بھی حواب کے کتے تم پر بونکے تو سمجھ لینا تم باطل پر ہو۔<ref>البيہقي، المحاسن والمساوئ، ج 1، ص43</ref> [[ | راستے میں جہاں کہیں بھی رکتے عایشہ اس سرزمین کا نام پوچھتی تھی یہاں تک کہ '''[[حواب]]''' نامی جگہ پر پہنچے۔ جب عایشہ کو اس منطقے کے نام کا پتہ چلا تو لشکر سے جدا ہو کر واپس مکہ جانا چاہا۔<ref>مسند أحمد بن حنبل، ج 6، ص52، ح24299</ref> کیونکہ [[پیغمبرؑ]] نے اس سے کہا تھا کہ جب بھی حواب کے کتے تم پر بونکے تو سمجھ لینا تم باطل پر ہو۔<ref>البيہقي، المحاسن والمساوئ، ج 1، ص43</ref> [[عبد اللہ بن زبیر]] پچاس آدمیوں کو جمع کیا اور انہوں نے قسم کھایا کہ یہ جگہ حواب نہیں ہے۔<ref>البيہقي، المحاسن والمساوئ، ج 1، ص43</ref> اس طرح اس نے عایشہ کو واپس جانے سے روک دیا۔ یہ بات [[اہل سنت]] کی بہت سارے منابع میں موجود ہے۔<ref>إبن أبي شيبۃ، الكتاب المصنف في الأحاديث والآثار، ج 7، ص536، ح37771؛ مسند إسحاق بن راہويہ، ج 3، ص891، ح1569؛ المستدرك علي الصحيحين، ج 3، ص129، ح4613؛ دلائل النبوۃ، ج 6، ص129؛ مسند أبي يعلي، ج 8، ص282، ح4868؛صحيح ابن حبان، ج 15، ص126، ح6732</ref> اور بعض نے اسے صحیح بھی قرار دیا ہے۔<ref>الذہبي ، سير أعلام النبلاء، ج 2، ص178؛ البدايۃ والنہايۃ، ج 6، ص212؛ الہيثمي، مجمع الزوائد و منبع الفوائد، ج 7، ص234؛ فتح الباري شرح صحيح البخاري، ج 13، ص55</ref> | ||
[[عایشہ]] کے کہنے پر | [[عایشہ]] کے کہنے پر عبداللّہ بن عامر بصرہ کے سرداروں کے نام عایشہ کا خط لے کر مخفی طور پر شہر میں داخل ہو گیا جبکہ عایشہ اپنے ہمراہان کے سانھ حُفَیر یا حَفر ابی موسی تک پیش قدمی کی۔<ref> بلاذری، ج۲، ص۱۶۰ ؛ طبری، ج۴، ص۴۶۱</ref> | ||
جب بصرہ والوں کو ان کی آمد کا پتہ چلا تو [[عثمان بن حنیف|عثمان بن حُنَیف]] (بصرہ میں حضرت علیؑ کا گورنر) نے [[عمران بن حصین|عِمران بن حُصَین]] اور [[ابوالاسود دوئلی|ابوالاسود دُؤَلی]] کو عایشہ کے ہاں بھیجا اور اس سے یہاں آنے اور امام علیؑ سے انکی اختلاف کا سبب پوچھا۔ | جب بصرہ والوں کو ان کی آمد کا پتہ چلا تو [[عثمان بن حنیف|عثمان بن حُنَیف]] (بصرہ میں حضرت علیؑ کا گورنر) نے [[عمران بن حصین|عِمران بن حُصَین]] اور [[ابوالاسود دوئلی|ابوالاسود دُؤَلی]] کو عایشہ کے ہاں بھیجا اور اس سے یہاں آنے اور امام علیؑ سے انکی اختلاف کا سبب پوچھا۔ |