مندرجات کا رخ کریں

"جنگ جمل" کے نسخوں کے درمیان فرق

317 بائٹ کا اضافہ ،  25 جون 2016ء
م
سطر 126: سطر 126:


آخر میں امام علی(ع) نے [[صعصعۃ بن صوحان|صَعْصَعہ بن صوحان]] پھر [[عبداللہ بن عباس]] کو طلحہ و زبیر اور عایشہ کے ساتھ مذاکرات کے لئے بھیجا لیکن ان مذاکرات کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا اس درمیان عایشہ سب سے زیادہ سر سخت نکلی۔<ref>مفید، ج۱، ص‌۳۱۳۳۱۷؛ ابن اعثم کوفی‌، ج‌۲، ص‌۴۶۷.</ref>
آخر میں امام علی(ع) نے [[صعصعۃ بن صوحان|صَعْصَعہ بن صوحان]] پھر [[عبداللہ بن عباس]] کو طلحہ و زبیر اور عایشہ کے ساتھ مذاکرات کے لئے بھیجا لیکن ان مذاکرات کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا اس درمیان عایشہ سب سے زیادہ سر سخت نکلی۔<ref>مفید، ج۱، ص‌۳۱۳۳۱۷؛ ابن اعثم کوفی‌، ج‌۲، ص‌۴۶۷.</ref>
<!--
'''گفتگو با سران جمل'''{{سخ}}
علی‌(ع) از نزدیک با طلحه و زبیر سخن گفت و به زبیر، که او را نصیحت‌پذیرتر می‌دانست‌، حدیثی از [[پیغمبر(ص)|پیغمبر]] را یادآوری کرد و زبیر تأیید کرد و گفت اگر این را به یاد داشتم‌، به این راه نمی‌آمدم‌، به خدا هرگز با تو نمی‌جنگم‌.


آنگاه زبیر به عایشه گفت که می‌خواهد جنگ را ترک کند، اما عبداللّه بن زبیر به پدر گفت‌، که این دو لشکر را باهم روبه‌رو کرده‌ای و حال که به روی یکدیگر شمشیر کشیده‌اند، می‌خواهی آنان را رها کنی‌؟ تو پرچم‌های پسر ابی‌طالب را دیده‌ای که به دست جوانان دلیر است و بیمناک شده‌ای‌.
=== امام(ع) کا براہ راست مخالفین سے گفتگو ===
امام علی‌(ع) نے طلحہ اور زبیر سے فیس ٹو فیس گفتگو فرمایا اور زبیر جسے آپ زیادہ نصیحت‌پذیر جانتے تھے [[پیغمبر اکرم(ص)]] کی ایک حدیث یاد دلادی جس پر زبیر نے اقرار کیا کہ اگر یہ حدیث انہیں یاد رہتی تو ہرگز جنگ کیلئے نہیں آتا اور امام کے ساتھ جنگ نہ کرنے کی قسم کھائی۔


بنا بر نقل [[طبری]]، زبیر نیز به اصرار عبداللّه‌، [[کفاره قسم]] خود را با آزاد کردن بنده‌ای داد و آماده جنگ شد.<ref>ج ۳، ص ۵۱۳</ref>
اس وقت زبیر نے عایشہ سے کہا کہ وہ جنگ سے کنارہ کشی اختیار کرنا چاہتا ہے۔ اس موقع پر اس کی بیٹے عبداللّہ بن زبیر نے کہا کہ یہ تم ہی تھے جس نے ان دو لشکروں کو ایک دوسرے کے آمنے سامنے لا کھڑا کر دیا اور اب یہ ایک دوسرے کے اوپر تلوایں نکال رہے ہیں اب تم چاہتے ہو کہ ان کو چھوڑ کر چلا جائے؟ تم نے علی ابن ابی طالب کے دلیر اور شجاع جوانوں کے ہاتھوں میں موجود پرچموں کو دیکھ کر خوفزدہ ہو گئے۔


== آغاز جنگ ==
[[طبری]] کے نقل کے مطابق زبیر اپنے بیٹے عبداللّہ کی اصرار پر [[قسم]] توڑنے کے کفارہ کے طور پر ایک غلام آزاد کیا پھر جنگ کیلئے آمادہ ہو گیا۔ <ref>ج ۳، ص ۵۱۳</ref>
 
== جنگ کا آغاز==<!--
روز پنجشنبه نیمه جمادی‌الآخره [[سال ۳۶ هجری قمری|سال ۳۶ هجری]]<ref>طبری‌، ج‌۴، ص‌۵۰۱</ref> یا ۱۰ [[جمادی الآخر|جمادی‌الآخره]] ۳۶<ref>مسعودی‌، ج‌۳، ص ۱۱۳</ref> و یا ۱۰ [[جمادی الأولی|جمادی ‌الاولی]] ۳۶<ref> یعقوبی‌، ج‌۲، ص‌۱۸۲</ref> جنگ در خُرَیبَه‌، از نواحی بصره‌، آغاز شد.<ref>بلاذری‌، ج‌۲، ص‌۱۷۴ ؛ یاقوت حموی‌، ذیل کلمه خُرَیبَة‌</ref>
روز پنجشنبه نیمه جمادی‌الآخره [[سال ۳۶ هجری قمری|سال ۳۶ هجری]]<ref>طبری‌، ج‌۴، ص‌۵۰۱</ref> یا ۱۰ [[جمادی الآخر|جمادی‌الآخره]] ۳۶<ref>مسعودی‌، ج‌۳، ص ۱۱۳</ref> و یا ۱۰ [[جمادی الأولی|جمادی ‌الاولی]] ۳۶<ref> یعقوبی‌، ج‌۲، ص‌۱۸۲</ref> جنگ در خُرَیبَه‌، از نواحی بصره‌، آغاز شد.<ref>بلاذری‌، ج‌۲، ص‌۱۷۴ ؛ یاقوت حموی‌، ذیل کلمه خُرَیبَة‌</ref>


confirmed، templateeditor
8,631

ترامیم