مندرجات کا رخ کریں

"جنگ جمل" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 109: سطر 109:
امام علی(ع) کے سپاہی مختلف قبائل کے سات گروہ پر مشتمل تھا۔ بعض قبائل مانند بنی قَیس، بنی اَزد، بنی حَنْظَلہ، بنی عِمران، بنی تَمیم، بنی ضَبّہ اور بنی رِباب‌ذ اصحاب جمل کے ساتھ ملحق ہو گئے تھے۔ جبکہ بعض نے دونوں گروہ کا ساتھ نہ دیا مانند [[اَحْنَف بن قیس]]، اس نے امام‌(ع) سے کہا اگر آپ کہتے ہیں تو آپ کے ساتھ ملحق ہوتا ہوں ورنہ اپنے قبیلہ بنی سعد کو لے کر کنارہ کشی کرتا ہوں اور دس ہزار یا چار ہزار تلوار کو آپ سے دور کرتا ہوں، امام(ع) نے اسے دور رکھنے کو ترجیح دی اور اسے ملحق ہونے کا نہیں کہا۔<ref>بلاذری‌، ج‌۲، ص۱۸۶ ؛ طبری‌، ج‌۴، ص۵۰۰-۵۰۵ ؛ دینوری‌، ص‌۱۴۵-۱۴۶ ؛ ابن اعثم کوفی‌، ج‌۲، ص۴۶۳ ؛ مسعودی‌، ج‌۳، ص‌۱۱۷</ref>
امام علی(ع) کے سپاہی مختلف قبائل کے سات گروہ پر مشتمل تھا۔ بعض قبائل مانند بنی قَیس، بنی اَزد، بنی حَنْظَلہ، بنی عِمران، بنی تَمیم، بنی ضَبّہ اور بنی رِباب‌ذ اصحاب جمل کے ساتھ ملحق ہو گئے تھے۔ جبکہ بعض نے دونوں گروہ کا ساتھ نہ دیا مانند [[اَحْنَف بن قیس]]، اس نے امام‌(ع) سے کہا اگر آپ کہتے ہیں تو آپ کے ساتھ ملحق ہوتا ہوں ورنہ اپنے قبیلہ بنی سعد کو لے کر کنارہ کشی کرتا ہوں اور دس ہزار یا چار ہزار تلوار کو آپ سے دور کرتا ہوں، امام(ع) نے اسے دور رکھنے کو ترجیح دی اور اسے ملحق ہونے کا نہیں کہا۔<ref>بلاذری‌، ج‌۲، ص۱۸۶ ؛ طبری‌، ج‌۴، ص۵۰۰-۵۰۵ ؛ دینوری‌، ص‌۱۴۵-۱۴۶ ؛ ابن اعثم کوفی‌، ج‌۲، ص۴۶۳ ؛ مسعودی‌، ج‌۳، ص‌۱۱۷</ref>


ای روایت کے مطابق امام(ع) کے سپاہیوں کی تعداد 19 یا 20 ہزار جبکہ مخالفین کی تعداد 30 ہزار یا اس سے زیادہ تھی۔<ref>طبری‌، ج‌۴، ص‌۵۰۵-۵۰۶ ؛ ابن اعثم کوفی‌، ج‌۲، ص‌۴۶۱</ref>
ایک اور روایت کے مطابق امام(ع) کے سپاہیوں کی تعداد 19 یا 20 ہزار جبکہ مخالفین کی تعداد 30 ہزار یا اس سے زیادہ تھی۔<ref>طبری‌، ج‌۴، ص‌۵۰۵-۵۰۶ ؛ ابن اعثم کوفی‌، ج‌۲، ص‌۴۶۱</ref>
<!--
<!--
== تلاش امام علی(ع) برای آشتی ==
== تلاش امام علی(ع) برای آشتی ==
confirmed، templateeditor
8,760

ترامیم