مندرجات کا رخ کریں

"سجدہ سہو" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,450 بائٹ کا اضافہ ،  13 اکتوبر 2018ء
سطر 18: سطر 18:
مشہور شیعہ فقہا کے مطابق سجدہ سہو کو نماز میں سلام پھیرنے کے بعد انجام دیا جاتا ہے۔<ref>علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۰۸؛ طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵؛ نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۱.</ref> البتہ شیخ طوسی کا کہنا ہے کہ اگر سجدہ سہو نماز میں کسی کمی کو ازالہ کرنے کے لیے ہو تو بعض امامیہ فقہاء اس کو انجام دینے کا وقت نماز کے سلام سے پہلے قرار دیتے ہیں۔<ref>طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref> چوتھی صدی ہجری کے فقیہ [[ابن جنید اسکافی|ابن جُنَید اِسکافی]] نے بھی اس نظرئے کو مان لیا ہے۔<ref>ابن جنید، مجموعۃ فتاوی ابن جنید، ۱۴۱۶ق، ص۷۹.</ref>
مشہور شیعہ فقہا کے مطابق سجدہ سہو کو نماز میں سلام پھیرنے کے بعد انجام دیا جاتا ہے۔<ref>علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۰۸؛ طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵؛ نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۱.</ref> البتہ شیخ طوسی کا کہنا ہے کہ اگر سجدہ سہو نماز میں کسی کمی کو ازالہ کرنے کے لیے ہو تو بعض امامیہ فقہاء اس کو انجام دینے کا وقت نماز کے سلام سے پہلے قرار دیتے ہیں۔<ref>طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref> چوتھی صدی ہجری کے فقیہ [[ابن جنید اسکافی|ابن جُنَید اِسکافی]] نے بھی اس نظرئے کو مان لیا ہے۔<ref>ابن جنید، مجموعۃ فتاوی ابن جنید، ۱۴۱۶ق، ص۷۹.</ref>


==اسباب==
==اسباب وجوب==
 
شیعہ فقہا کے درمیان سجدہ سہو واجب ہونے کے موارد کے بارے میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔<ref>علامہ حلی، مختلف الشیعہ، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۴۲۳؛ طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۳-۱۲۵.</ref>مختلف فتاوی کے مطابق سجدہ سہو چار، پانچ یا چھ موارد میں واجب ہوتا ہے۔<ref>ابن ادریس، اجوبۃ مسائل و رسائل فی مختلف فنون المعرفۃ، ۱۴۲۹ق، ص۱۷۳.</ref>مشہور فقہا کے مطابق پانج موارد میں سجدہ سہو واجب ہوتا ہے یا [[احتیاط واجب]] کے طور پر انجام دیا جائے:
===واجب===
درج ذیل اسباب کی وجہ سے [[نماز]] کے فورا بعد [[سجدہ سہو]] کرنا [[واجب]] ہے :
*بھول کر [[نماز]] کے دوران کلام کرنا۔
*بھول کر [[نماز]] کے دوران کلام کرنا۔
*ایک [[سجدہ]] بھول جانا۔
*ایک [[سجدہ]] بھول جانا۔
*چار رکعتی [[نماز]] میں دوسرے سجدے کے بعد چار اور پانچ رکعت پڑھنے کے متعلق شک کرے۔
*چار رکعتی [[نماز]] میں دوسرے سجدے کے بعد چار اور پانچ رکعت پڑھنے کے متعلق شک کرے۔
بعض [[فقہا]] درج ذیل مقامات میں بھی [[سجدہ سہو]] ضروری سمجھتے ہیں:
*جہاں سلام نہ پڑھنا ہو وہاں بھول کر سلام پڑھے؛ مثلا چار رکعتی نماز  کی دوسری رکعت میں تشہد کے بعد غلطی سے سلام پھیرے۔
*جہاں سلام نہ پڑھنا ہو وہاں بھول کر سلام پڑھے
*[[تشہد]] کا بھول جانا۔<ref>طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۳؛ بنی‌ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۶۶۹-۶۷۴.</ref>
*[[تشہد]] کا بھول جانا۔
بعض فقہا نے غیر عمدی طور پر جہاں قیام کرنا تھا وہاں بیٹھ جائے یا جہاں بیٹھنا تھا وہاں قیام کرے تو ایسے مورد کو بھی سجدہ سہو کے موارد میں سے شمار کیا ہے۔<ref>مراجعہ کریں: ابن ادریس، اجوبۃ مسائل و رسائل فی مختلف فنون المعرفۃ، ۱۴۲۹ق، ص۱۷۳-۱۷۴؛ مکارم شیرازی، رسالہ توضیح المسائل، ۱۳۹۵ش، ص۲۰۸.</ref>شیخ طوسی کے بقول بعض شیعہ فقہا نماز میں ہر کم اور زیادہ میں سجدہ سہو کو لازم سمجھتے ہیں۔<ref> طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۴-۱۲۵.</ref> [[علامہ حلی]] نے بھی اس نظرئے کو مان لیا ہے۔<ref>علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ص۳۰۷-۳۰۸.</ref>جبکہ بعض فقہا نے اس مورد میں سجدہ سہو کو مستحب قرار دیا ہے۔<ref>مراجعہ کریں: مکارم شیرازی، رسالہ توضیح المسائل، ۱۳۹۵ش، ص۲۰۸؛  بنی‌ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۶۶۹-۶۷۲.</ref>
*[[تشہد]] و [[سلام]] کی جگہ بھول کر کھڑا ہو جائے۔
بعض کے نزدیک [[نماز]] کے تمام غیر رکنی واجبات بھولنے کی صورت میں [[سجدہ سہو]] لازم ہے۔<ref>[http://portal.anhar.ir/node/9476/?ref=sbttl#gsc.tab=0 احکام سجدہ سہو]</ref>
 
===مستحب===
*بھول کر [[تسبیحات اربعہ]] نہ پڑھے یا تین مرتبہ سے کم یا زیادہ پڑھے تو دو سجدے سہو کرے<ref>[http://portal.anhar.ir/node/9476/?ref=sbttl#gsc.tab=0 احکام سجدہ سہو مسئلہ 1241۔]</ref>


==حوالہ جات ==
==حوالہ جات ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم