"زکات" کے نسخوں کے درمیان فرق
←زکات قرآن اور احادیث کی روشنی میں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 27: | سطر 27: | ||
* انسانی روح کی تطہیر اور تزکیہ کا سبب <ref> {{حدیث|قَالَ اَبُوعَبْدِاللّه علیه السلام: لَمَّا نَزَلَتْ آیة الزَّکاة «خُذْ مِنْ اَمْوَالِهمْ صَدَقَة تُطَهرُہمْ وَ تُزَکّیهمْ بِها» حدیث فی شَهرِ رَمِضانِ، فَاَمَرَ رَسُولُ اللّه صلی اللہ علیه و آله مُنادِیه فَنَادی فی النّاسِ: اِنَّ اللّه تَبَارَکَ وَتَعَالی فَرَضَ عَلَیکُمُ الزَّکَاة کَما فَرَضَ عَلَیکُمُ الصَّلاة:}} امام صادق علیہالسلام نے فرمایا: جب رمضان المبارک میں زکات سے متعلق آیت نازل ہوئی: ان کے مال سے صدقہ لے لیں تاکہ اس کے ذریعے ان کی تزکیہ اور اور انہیں پاک و پاکیزہ کیا جا سکے، تو پیغمیر اکرم نے اعلان کروایا کہ خداوندعالم نے تمہارے اوپر زکات واجب کیا ہے جس طرح تمہارے اوپر نماز واجب کی گئی تھی۔ </ref> | * انسانی روح کی تطہیر اور تزکیہ کا سبب <ref> {{حدیث|قَالَ اَبُوعَبْدِاللّه علیه السلام: لَمَّا نَزَلَتْ آیة الزَّکاة «خُذْ مِنْ اَمْوَالِهمْ صَدَقَة تُطَهرُہمْ وَ تُزَکّیهمْ بِها» حدیث فی شَهرِ رَمِضانِ، فَاَمَرَ رَسُولُ اللّه صلی اللہ علیه و آله مُنادِیه فَنَادی فی النّاسِ: اِنَّ اللّه تَبَارَکَ وَتَعَالی فَرَضَ عَلَیکُمُ الزَّکَاة کَما فَرَضَ عَلَیکُمُ الصَّلاة:}} امام صادق علیہالسلام نے فرمایا: جب رمضان المبارک میں زکات سے متعلق آیت نازل ہوئی: ان کے مال سے صدقہ لے لیں تاکہ اس کے ذریعے ان کی تزکیہ اور اور انہیں پاک و پاکیزہ کیا جا سکے، تو پیغمیر اکرم نے اعلان کروایا کہ خداوندعالم نے تمہارے اوپر زکات واجب کیا ہے جس طرح تمہارے اوپر نماز واجب کی گئی تھی۔ </ref> | ||
* اسلام کے پانج ستون میں سے ایک <ref> {{حدیث|عَنْ اَبی جَعْفَرٍ علیه السلام قالَ: بُنِی الاْءسْلامُ عَلی خَمْسَة: عَلَی الصَّلاة، وَالزَّکَاة، وَالصَّوْمِ، وَالْحَجِ وَالوِلایة:}} امام باقر علیہالسلام نے فرمایا: اسلام پانج ستونوں پر قائم ہے: نماز، زکات، روزہ، حج اور ولایت ( اہل بیت علیہم السلام </ref> | * اسلام کے پانج ستون میں سے ایک <ref> {{حدیث|عَنْ اَبی جَعْفَرٍ علیه السلام قالَ: بُنِی الاْءسْلامُ عَلی خَمْسَة: عَلَی الصَّلاة، وَالزَّکَاة، وَالصَّوْمِ، وَالْحَجِ وَالوِلایة:}} امام باقر علیہالسلام نے فرمایا: اسلام پانج ستونوں پر قائم ہے: نماز، زکات، روزہ، حج اور ولایت ( اہل بیت علیہم السلام </ref> | ||
* خداوندعالم کے غضب کو ختم کرنے کا سبب <ref> {{حدیث|قَالَ اَمیرُالمُؤمِنِینَ علیه السلام: اُوصیکُمْ بِالزَّکَاۃ فَاِنّی سَمِعْتُ نَبیکُمْ صلی اللہ علیه و آله یقُولُ: اَلزَّکاة قَنْطَرَة الاِءسْلامِ فَمَنْ اَدّاہا جازَ الْقَنْطَرَة، وَمَنْ اِحْتَبَسَ دُونَها وَهی تُطْفی غَضَبَ الرَّبِّ:}} | * خداوندعالم کے غضب کو ختم کرنے کا سبب <ref> {{حدیث|قَالَ اَمیرُالمُؤمِنِینَ علیه السلام: اُوصیکُمْ بِالزَّکَاۃ فَاِنّی سَمِعْتُ نَبیکُمْ صلی اللہ علیه و آله یقُولُ: اَلزَّکاة قَنْطَرَة الاِءسْلامِ فَمَنْ اَدّاہا جازَ الْقَنْطَرَة، وَمَنْ اِحْتَبَسَ دُونَها وَهی تُطْفی غَضَبَ الرَّبِّ:}} امیرالمؤمنین علیہ السلام فرماتے هیں: تمہیں زکات ادا کرنے کی سفارش کرتا ہوں، کیونکہ پیغمبر اکرم(ص) سے میں نے سنا ہے آپ فرماتے تھے: زکات اسلام کا پل ہے، پس جس نے بھی زکات ادا کی وہ پل سے گذرے گا اور جس نے بھی زکات دادا نہیں کیا پل سے نیچے گر جائے گا اور زکات کی ادائیگی خداوندعالم کے غم و غصے کو ختم کرنے کا سبب بنتا ہے۔ </ref> | ||
*[[نماز]] قبول ہونے کی شرط <ref> {{حدیث|عَنْ اَبِی الحَسَنِ الرِّضا علیه السلام قالَ: اِنَّ اللَّه اَمَرَ بِثَلاثَة مَقْرُونٌ بِها ثَلاثَة اُخْری: أمَرَ بِالصَّلاة وَالزَّکَاة فَمَنْ صَلَّی وَلَمْ یزَکِّ لَمْ تُقْبَلْ مِنْه صَلاتُه، وَاَمَرَ بِالشُّکْرِ لَه وَلِلْوَالِدَینِ فَمَنْ لَمْ یشْکُرْ وَالِدَیه لَمْ یشْکُرِ اللّه، وَأَمَرَ بِاتِّقاءِ اللّه وَصِلَة الرَّحِمِ فَمَنْ لَمْ یصِلْ رَحِمَه لَم یتَّقِ اللّه: }}امام رضا علیہالسلام | *[[نماز]] قبول ہونے کی شرط <ref> {{حدیث|عَنْ اَبِی الحَسَنِ الرِّضا علیه السلام قالَ: اِنَّ اللَّه اَمَرَ بِثَلاثَة مَقْرُونٌ بِها ثَلاثَة اُخْری: أمَرَ بِالصَّلاة وَالزَّکَاة فَمَنْ صَلَّی وَلَمْ یزَکِّ لَمْ تُقْبَلْ مِنْه صَلاتُه، وَاَمَرَ بِالشُّکْرِ لَه وَلِلْوَالِدَینِ فَمَنْ لَمْ یشْکُرْ وَالِدَیه لَمْ یشْکُرِ اللّه، وَأَمَرَ بِاتِّقاءِ اللّه وَصِلَة الرَّحِمِ فَمَنْ لَمْ یصِلْ رَحِمَه لَم یتَّقِ اللّه: }}امام رضا علیہالسلام فرماتے هیں: خدا نے تین کاموں کو تین کاموں کے ساتھ انجام دینے کا حکم دیا ہے :۱ ـ نماز اور زکات دونوں کا حکم دیا ہے۔ پس جو شخص بھی نماز تو پڑھے لیکن زکات نہ دیا تو اس کی نماز بھی قبول نہیں ہے۲ ـ خدا اور والدین دونوں کا شکریہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے پس اگر کوئی خدا کا شکر تو بجالائے لیکن والدین کا شکریہ ادا نہ کرے تو اس کا شکر خدا بھی قبول نہیں ہے۳ ـ تقوا کے ساتھ صلہ رحم کا بھی حکم دیا ہے پس جس نے بھی صلہ رحم انجام نہ دیا تو گویا اس نے تقوا کی رعایت بھی نہیں کی ہے۔ </ref> | ||
* زکات کی ادائیگی [[خدا]] کا انسان کے ساتھ دوستی کی علامت ہے۔ <ref>{{حدیث| قَالَ رَسُولُ اللّه صلی اللہ علیه و آله: اِذَا اَرَادَ اللّه بِعَبْدٍ خَیرا بَعَثَ اللّه اِلَیه مَلَکا مِنْ خُزّانِ الْجَنَّة فَیمْسَحُ صَدْرَه وَ یسْخی نَفْسَه بِالزَّکَاة:}} رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: اگر خدا کسی بندے کے حق میں نیکی کا ارادہ کرے، تو بہشت کے خزانوں پر مامور ایک فرشتے کو بھیجتا ہے جو اسکے سینے کو لمس کرتا ہے اور اسے زکات دینے کیلئے سخی بناتا ہے۔ </ref> | * زکات کی ادائیگی [[خدا]] کا انسان کے ساتھ دوستی کی علامت ہے۔ <ref>{{حدیث| قَالَ رَسُولُ اللّه صلی اللہ علیه و آله: اِذَا اَرَادَ اللّه بِعَبْدٍ خَیرا بَعَثَ اللّه اِلَیه مَلَکا مِنْ خُزّانِ الْجَنَّة فَیمْسَحُ صَدْرَه وَ یسْخی نَفْسَه بِالزَّکَاة:}} رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: اگر خدا کسی بندے کے حق میں نیکی کا ارادہ کرے، تو بہشت کے خزانوں پر مامور ایک فرشتے کو بھیجتا ہے جو اسکے سینے کو لمس کرتا ہے اور اسے زکات دینے کیلئے سخی بناتا ہے۔ </ref> | ||
{{ستون خ}} | {{ستون خ}} | ||
<!-- | <!-- | ||
* | * خدا کے نزدیک محبوبیت کا سبب ہے <ref> {{حدیث|قالَ الصَّادِقُ علیه السلام: … وَاَنَّ اَحَبَّ النَّاسِ اِلَی اللَّه تَعَالی اَسْخَاہمْ کَفَّا، وَاَسْخَی النّاسِ مَنْ اَدّی زَکَاة مالِه وَلَمْ یبْخَلْ عَلَی الْمُؤْمِنینَ بِمَا افْتَرَضَ اللّه لَهمْ فی مالِه}} : امام صادق علیہالسلام فرماتے ہیں: خدا کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ شخص، سخاوت مند ترین انسان ہے، اور سخاوت مندترین انسان وہ ہے جس نے اپنے مال کا زکات ادا کیا اور اپنے مالی واجبات میں مومنین کی نسبت بخل سے کام نہ لے۔ </ref> | ||
* سختترین [[واجب]] <ref> عَنْ | * سختترین [[واجب]] <ref> {{حدیث|عَنْ رُفَاعَة بْنِ مُوسی اَنَّه سَمِعَ اَباعَبْدِالله علیه السلام یقُولُ: مَا فَرَضَ اللّه عَلی هذِه الاُمَّة شَیئا اَشَدَّ عَلَیهمْ مِنْ الزَّکاة، وَفیها تُهلَکُ عَامَتُّهمْ:}} رفاعہ کہتے ہیں کہ امام صادق علیہالسلام سے سنا کہ فرمارہے تھے: خـداونـدعالم نے اس امت پر زکواۃ سے زیادہ کوئی سخت چیز واجب نہیں کیا ہے، زکواۃ کی وجہ سے اس امت کے بہت سارے لوگ ہلاک ہونگے۔ </ref> | ||
* عامل خیر و صلاح جامعہ <ref> قالَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ : لاتَزالُ اُمَتّی بِخَیرٍ ما لَمْ یخُونُوا وَاَدُّوا الْأَمانَۃ، وَآتَوُا الزَّکاۃ، وَاِذا لَمْ یفْعَلُوا ذلِکَ اُبْتُلُوا بِالْقَحْطِ وَالسِّنِینَ: رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ فرمود: امّت من تا وقتی کہ خیانت نکنند، و امانتہا را ردّ کنند، و زکات را بپردازند در خیر و سعادت خواہند بود، ولی ہرگاہ کہ چنین نکنند بہ قحطی و کمبود دچار خواہند شد. </ref> | * عامل خیر و صلاح جامعہ <ref> قالَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ : لاتَزالُ اُمَتّی بِخَیرٍ ما لَمْ یخُونُوا وَاَدُّوا الْأَمانَۃ، وَآتَوُا الزَّکاۃ، وَاِذا لَمْ یفْعَلُوا ذلِکَ اُبْتُلُوا بِالْقَحْطِ وَالسِّنِینَ: رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ فرمود: امّت من تا وقتی کہ خیانت نکنند، و امانتہا را ردّ کنند، و زکات را بپردازند در خیر و سعادت خواہند بود، ولی ہرگاہ کہ چنین نکنند بہ قحطی و کمبود دچار خواہند شد. </ref> | ||
* حافظ اموال <ref> قالَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ : داوُوا مَرْضاکُمْ بِالصَّدَقَۃ، وَحَصِنُّوا اَمْوَالَکُمْ بِالزَّکاۃ: رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ فرمود: بیماران خود را با صدقہ مداوا کنید، و اموالتان را ہم با پرداخت زکات حفظ و بیمہ کنید </ref> | * حافظ اموال <ref> قالَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ : داوُوا مَرْضاکُمْ بِالصَّدَقَۃ، وَحَصِنُّوا اَمْوَالَکُمْ بِالزَّکاۃ: رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ فرمود: بیماران خود را با صدقہ مداوا کنید، و اموالتان را ہم با پرداخت زکات حفظ و بیمہ کنید </ref> |