مندرجات کا رخ کریں

"زکات" کے نسخوں کے درمیان فرق

55 بائٹ کا اضافہ ،  15 مارچ 2016ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 25: سطر 25:
|
|
{{ستون آ|3}}
{{ستون آ|3}}
* انسانی روح کی تطہیر اور تزکیہ کا سبب <ref> قَالَ اَبُوعَبْدِاللّہ علیہ‌السلام: لَمَّا نَزَلَتْ آیۃ الزَّکاۃ «خُذْ مِنْ اَمْوَالِہمْ صَدَقَۃ تُطَہرُہمْ وَ تُزَکّیہمْ بِہا» حدیث فی شَہرِ رَمِضانِ، فَاَمَرَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ مُنادِیہ فَنَادی فی النّاسِ: اِنَّ اللّہ تَبَارَکَ وَتَعَالی فَرَضَ عَلَیکُمُ الزَّکَاۃ کَما فَرَضَ عَلَیکُمُ الصَّلاۃ: امام صادق علیہ‌السلام نے فرمایا: جب رمضان المبارک میں زکات سے متعلق آیت نازل ہوئی: ان کے مال سے صدقہ لے لیں تاکہ اس کے ذریعے ان کی تزکیہ اور اور انہیں پاک و پاکیزہ کیا جا سکے، تو پیغمیر اکرم نے اعلان کروایا کہ خداوندعالم نے تمہارے اوپر زکات واجب کیا ہے جس طرح تمہارے اوپر نماز واجب کی گئی تھی۔ </ref>
* انسانی روح کی تطہیر اور تزکیہ کا سبب <ref> {{حدیث|قَالَ اَبُوعَبْدِاللّه علیه السلام: لَمَّا نَزَلَتْ آیة الزَّکاة «خُذْ مِنْ اَمْوَالِهمْ صَدَقَة تُطَهرُہمْ وَ تُزَکّیهمْ بِها» حدیث فی شَهرِ رَمِضانِ، فَاَمَرَ رَسُولُ اللّه صلی اللہ علیه و آله مُنادِیه فَنَادی فی النّاسِ: اِنَّ اللّه تَبَارَکَ وَتَعَالی فَرَضَ عَلَیکُمُ الزَّکَاة کَما فَرَضَ عَلَیکُمُ الصَّلاة:}} امام صادق علیہ‌السلام نے فرمایا: جب رمضان المبارک میں زکات سے متعلق آیت نازل ہوئی: ان کے مال سے صدقہ لے لیں تاکہ اس کے ذریعے ان کی تزکیہ اور اور انہیں پاک و پاکیزہ کیا جا سکے، تو پیغمیر اکرم نے اعلان کروایا کہ خداوندعالم نے تمہارے اوپر زکات واجب کیا ہے جس طرح تمہارے اوپر نماز واجب کی گئی تھی۔ </ref>
* اسلام کے پانج ستون میں سے ایک <ref> عَنْ اَبی جَعْفَرٍ علیہ‌السلام قالَ: بُنِی الاْءسْلامُ عَلی خَمْسَۃ: عَلَی الصَّلاۃ، وَالزَّکَاۃ، وَالصَّوْمِ، وَالْحَجِ وَالوِلایۃ: امام باقر علیہ‌السلام نے فرمایا: اسلام پانج ستونوں پر قائم ہے: نماز، زکات، روزہ، حج اور ولایت ( اہل بیت علیہم السلام </ref>
* اسلام کے پانج ستون میں سے ایک <ref> {{حدیث|عَنْ اَبی جَعْفَرٍ علیه السلام قالَ: بُنِی الاْءسْلامُ عَلی خَمْسَة: عَلَی الصَّلاة، وَالزَّکَاة، وَالصَّوْمِ، وَالْحَجِ وَالوِلایة:}} امام باقر علیہ‌السلام نے فرمایا: اسلام پانج ستونوں پر قائم ہے: نماز، زکات، روزہ، حج اور ولایت ( اہل بیت علیہم السلام </ref>
* خداوندعالم کے غضب کو ختم کرنے کا سبب <ref> قَالَ اَمیرُالمُؤمِنِینَ علیہ‌السلام: اُوصیکُمْ بِالزَّکَاۃ فَاِنّی سَمِعْتُ نَبیکُمْ صلی اللہ علیہ و آلہ یقُولُ: اَلزَّکاۃ قَنْطَرَۃ الاِءسْلامِ فَمَنْ اَدّاہا جازَ الْقَنْطَرَۃ، وَمَنْ اِحْتَبَسَ دُونَہا وَہی تُطْفی غَضَبَ الرَّبِّ: امیرمؤمنان علیہ‌السلام نے فرمایا: تمہیں زکات ادا کرنے کی سفارش کرتا ہوں، کیونکہ پیغمبر اکرم(ص) سے میں نے سنا ہے آپ فرماتے تھے: زکات اسلام کا پل ہے، پس جس نے بھی زکات ادا کی وہ پل سے گذرے گا اور جس نے بھی زکات دادا نہیں کیا پل سے نیچے گر جائے گا اور زکات کی ادائیگی خداوندعالم کے غم و غصے کو ختم کرنے کا سبب بنتا ہے۔ </ref>
* خداوندعالم کے غضب کو ختم کرنے کا سبب <ref> {{حدیث|قَالَ اَمیرُالمُؤمِنِینَ علیه السلام: اُوصیکُمْ بِالزَّکَاۃ فَاِنّی سَمِعْتُ نَبیکُمْ صلی اللہ علیه و آله یقُولُ: اَلزَّکاة قَنْطَرَة الاِءسْلامِ فَمَنْ اَدّاہا جازَ الْقَنْطَرَة، وَمَنْ اِحْتَبَسَ دُونَها وَهی تُطْفی غَضَبَ الرَّبِّ:}} امیرمؤمنان علیہ السلام نے فرمایا: تمہیں زکات ادا کرنے کی سفارش کرتا ہوں، کیونکہ پیغمبر اکرم(ص) سے میں نے سنا ہے آپ فرماتے تھے: زکات اسلام کا پل ہے، پس جس نے بھی زکات ادا کی وہ پل سے گذرے گا اور جس نے بھی زکات دادا نہیں کیا پل سے نیچے گر جائے گا اور زکات کی ادائیگی خداوندعالم کے غم و غصے کو ختم کرنے کا سبب بنتا ہے۔ </ref>
*[[نماز]] قبول ہونے کی شرط <ref> عَنْ اَبِی الحَسَنِ الرِّضا علیہ‌السلام قالَ: اِنَّ اللَّہ اَمَرَ بِثَلاثَۃ مَقْرُونٌ بِہا ثَلاثَۃ اُخْری: أمَرَ بِالصَّلاۃ وَالزَّکَاۃ فَمَنْ صَلَّی وَلَمْ یزَکِّ لَمْ تُقْبَلْ مِنْہ صَلاتُہ، وَاَمَرَ بِالشُّکْرِ لَہ وَلِلْوَالِدَینِ فَمَنْ لَمْ یشْکُرْ وَالِدَیہ لَمْ یشْکُرِ اللّہ، وَأَمَرَ بِاتِّقاءِ اللّہ وَصِلَۃ الرَّحِمِ فَمَنْ لَمْ یصِلْ رَحِمَہ لَم یتَّقِ اللّہ: امام رضا علیہ‌السلام نے فرمایا: خدا نے تین کاموں کو تین کاموں کے ساتھ انجام دینے کا حکم دیا ہے :۱ ـ نماز اور زکات دونوں کا حکم دیا ہے۔ پس جس نے بہی نماز تو پڑھ لی لیکن زکات  نہ دیا تو اس کی نماز قبول نہیں ہے۲ ـ اپنے اور والدین کا شکریہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے پس جس نے بھی خدا کا شکر تو ادا کرے لیکن والدین کا شکریہ ادا نہ کرے تو اس کا شکر خدا بھی قبول نہیں ہے۳ ـ تقوا کے ساتھ صلہ رحم کا بھی حکم دیا ہے پس جس نے بھی صلہ رحم انجام نہ دیا تو گویا اس نے تقوے کی رعایت بھی نہیں کی ہے۔ </ref>
*[[نماز]] قبول ہونے کی شرط <ref> {{حدیث|عَنْ اَبِی الحَسَنِ الرِّضا علیه السلام قالَ: اِنَّ اللَّه اَمَرَ بِثَلاثَة مَقْرُونٌ بِها ثَلاثَة اُخْری: أمَرَ بِالصَّلاة وَالزَّکَاة فَمَنْ صَلَّی وَلَمْ یزَکِّ لَمْ تُقْبَلْ مِنْه صَلاتُه، وَاَمَرَ بِالشُّکْرِ لَه وَلِلْوَالِدَینِ فَمَنْ لَمْ یشْکُرْ وَالِدَیه لَمْ یشْکُرِ اللّه، وَأَمَرَ بِاتِّقاءِ اللّه وَصِلَة الرَّحِمِ فَمَنْ لَمْ یصِلْ رَحِمَه لَم یتَّقِ اللّه: }}امام رضا علیہ‌السلام نے فرمایا: خدا نے تین کاموں کو تین کاموں کے ساتھ انجام دینے کا حکم دیا ہے :۱ ـ نماز اور زکات دونوں کا حکم دیا ہے۔ پس جس نے بہی نماز تو پڑھ لی لیکن زکات  نہ دیا تو اس کی نماز قبول نہیں ہے۲ ـ اپنے اور والدین کا شکریہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے پس جس نے بھی خدا کا شکر تو ادا کرے لیکن والدین کا شکریہ ادا نہ کرے تو اس کا شکر خدا بھی قبول نہیں ہے۳ ـ تقوا کے ساتھ صلہ رحم کا بھی حکم دیا ہے پس جس نے بھی صلہ رحم انجام نہ دیا تو گویا اس نے تقوے کی رعایت بھی نہیں کی ہے۔ </ref>
* زکات کی ادائیگی [[خدا]] کا انسان کے ساتھ دوستی کی علامت ہے۔ <ref> قَالَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ: اِذَا اَرَادَ اللّہ بِعَبْدٍ خَیرا بَعَثَ اللّہ اِلَیہ مَلَکا مِنْ خُزّانِ الْجَنَّۃ فَیمْسَحُ صَدْرَہ وَ یسْخی نَفْسَہ بِالزَّکَاۃ: رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: اگر خدا کسی بندے کے حق میں نیکی کا ارادہ کرے، تو بہشت کے خزانوں پر مامور ایک فرشتے کو بھیجتا ہے جو اسکے سینے کو لمس کرتا ہے اور اسے زکات دینے کیلئے سخی بناتا ہے۔ </ref>
* زکات کی ادائیگی [[خدا]] کا انسان کے ساتھ دوستی کی علامت ہے۔ <ref>{{حدیث| قَالَ رَسُولُ اللّه صلی اللہ علیه و آله: اِذَا اَرَادَ اللّه بِعَبْدٍ خَیرا بَعَثَ اللّه اِلَیه مَلَکا مِنْ خُزّانِ الْجَنَّة فَیمْسَحُ صَدْرَه وَ یسْخی نَفْسَه بِالزَّکَاة:}} رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: اگر خدا کسی بندے کے حق میں نیکی کا ارادہ کرے، تو بہشت کے خزانوں پر مامور ایک فرشتے کو بھیجتا ہے جو اسکے سینے کو لمس کرتا ہے اور اسے زکات دینے کیلئے سخی بناتا ہے۔ </ref>
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}
<!--
<!--
confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم