مندرجات کا رخ کریں

"زرارۃ ابن اعین" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 56: سطر 56:
عبیداللہ، عبداللہ، حسن، حسین، یحیی اور رومی زرارہ کے بیٹے تھے۔
عبیداللہ، عبداللہ، حسن، حسین، یحیی اور رومی زرارہ کے بیٹے تھے۔
*حسن بن زرارہ [[امام باقر]] و [[امام صادقؑ]] کے اصحاب اور شیعہ علماء، فقہاء اور محدثین میں سے تھے۔
*حسن بن زرارہ [[امام باقر]] و [[امام صادقؑ]] کے اصحاب اور شیعہ علماء، فقہاء اور محدثین میں سے تھے۔
*حسین بن زرارہ [[امام صادقؑ]] کے صحابی اور باوثوق [[شیعہ]] روات میں سے تھے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۸۸.</ref>
*حسین بن زرارہ امام صادق کے صحابی اور باوثوق [[شیعہ]] روات میں سے تھے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۸۸.</ref>
[[امام صادق ؑ]] نے ان دو بھائیوں کے بارے میں فرمایا:<font size=3px , font color=green>{{حدیث|''' الحسن و الحسین احاطہما اللہ و کلاہما و رعاہما و حفظہما بصلاح ابیہما کما حفظ الغلامین'''}}</font>۔<ref>کشی، رجال، ص۱۳۹.</ref> [[خدا]] حسن اور حسین کی انکے والد ماجد کے نیک اور صالح ہونے کی بنا پر حمایت کرتا ہے اور انہیں  اپنے حفظ و امان میں رکھتا ہے جس طرح [[حضرت خضر]] نے ان دو یتیموں کی حفاظت کی ہے۔
[[امام صادق ؑ]] نے ان دو بھائیوں کے بارے میں فرمایا:<font size=3px , font color=green>{{حدیث|''' الحسن و الحسین احاطہما اللہ و کلاہما و رعاہما و حفظہما بصلاح ابیہما کما حفظ الغلامین'''}}</font>۔<ref>کشی، رجال، ص۱۳۹.</ref> [[خدا]] حسن اور حسین کی انکے والد ماجد کے نیک اور صالح ہونے کی بنا پر حمایت کرتا ہے اور انہیں  اپنے حفظ و امان میں رکھتا ہے جس طرح [[حضرت خضر]] نے ان دو یتیموں کی حفاظت کی ہے۔
*عبیداللہ بن زراہ، بعض منابع میں عبید ذکر ہوا ہے، [[امام باقر]] و [[امام صادقؑ]] کے اصحاب میں سے تھے۔ آپ ممتاز شخصیت اور بلند و بالا مقام کے حامل تھے۔ حدیثی و روائی منابع میں انکا تذکرہ ملتا ہے جو انکے [[امام صادقؑ]] کے ساتھ زیادہ معاشرت اور رفت و آمد کی عکاسی کرتا ہے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۲.</ref>
*عبیداللہ بن زراہ، بعض منابع میں عبید ذکر ہوا ہے، امام باقر و امام صادق کے اصحاب میں سے تھے۔ آپ ممتاز شخصیت اور بلند و بالا مقام کے حامل تھے۔ حدیثی و روائی منابع میں انکا تذکرہ ملتا ہے جو انکے امام صادق کے ساتھ زیادہ معاشرت اور رفت و آمد کی عکاسی کرتا ہے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۲.</ref>
*[[نجاشی]] نے عبداللہ بن زرارہ کا نام [[شیعہ]] مصنفین میں سے شمار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی کئی تالیفات ہیں اور وہ [[امام صادق]] کے اصحاب میں سے تھے۔<ref>نجاشی، رجال،ص۲۲۳ .</ref>
*[[نجاشی]] نے عبداللہ بن زرارہ کا نام [[شیعہ]] مصنفین میں سے شمار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی کئی تالیفات ہیں اور وہ امام صادق کے اصحاب میں سے تھے۔<ref>نجاشی، رجال،ص۲۲۳ .</ref>
*رومی بن زرارہ کے بارے میں ہے کہ [[امام صادق]] و [[امام کاظمؑ]] سے روایت  نقل ہوئی  ہے اور آپ ثقہ تھے۔ نجاشی نے بھی انہیں صاحب کتاب و تألیف جانا ہے۔<ref>نجاشی، رجال،ص۱۱۶ .</ref>
*رومی بن زرارہ کے بارے میں ہے کہ [[امام صادق]] و [[امام کاظمؑ]] سے روایت  نقل ہوئی  ہے اور آپ ثقہ تھے۔ نجاشی نے بھی انہیں صاحب کتاب و تألیف جانا ہے۔<ref>نجاشی، رجال،ص۱۱۶ .</ref>
*محمد بن زرارہ [[امام صادقؑ]] کے اصحاب میں سے تھے۔ یہ امام صادق اور اپنے باپ زرارہ بن اعین سے روایت نقل کرتے ہیں اور ان کا شمار راویوں میں ہوتا ہے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۵.</ref>
*محمد بن زرارہ امام صادق کے اصحاب میں سے تھے۔ یہ امام صادق اور اپنے باپ زرارہ بن اعین سے روایت نقل کرتے ہیں اور ان کا شمار راویوں میں ہوتا ہے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۵.</ref>
*یحیی بن زرارہ بھی [[امام صادقؑ]] کے اصحاب میں سے تھے اور ان سے بہت ساری روایتیں نقل ہوئی ہیں۔ صاحب اصول و تصانیف تھے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۶.</ref>
*یحیی بن زرارہ بھی امام صادق کے اصحاب میں سے تھے اور ان سے بہت ساری روایتیں نقل ہوئی ہیں۔ صاحب اصول و تصانیف تھے۔<ref>تاریخ آل زراره، ص۹۶.</ref>
*زرارہ کے بھائیوں میں سے مالک اور قعنب کے علاوہ [[عبدالرحمن بن اعین]]، [[بکیر بن اعین]] اور [[حمران بن اعین]] سب کے سب بزرگان اور علماء میں سے تھے۔<ref>کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۱۶۱.</ref>
*زرارہ کے بھائیوں میں سے مالک اور قعنب کے علاوہ [[عبدالرحمن بن اعین]]، [[بکیر بن اعین]] اور [[حمران بن اعین]] سب کے سب بزرگان اور علماء میں سے تھے۔<ref>کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۱۶۱.</ref>
*زرارہ کے ایک اور بھائی عبد الملک بن اعین بھی ہیں جن کی قبر کی [[امام صادقؑ]] نے زیارت کی اور ان کیلئے طلب مغفرت کی۔<ref>کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۱۷۵.</ref> [[عبدالملک بن اعین]] کا ضریس نامی بیٹا بھی ثقہ راویوں میں سے ہے۔<ref>) کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۳۱۳.</ref>
*زرارہ کے ایک اور بھائی عبد الملک بن اعین بھی ہیں جن کی قبر کی [[امام صادقؑ]] نے زیارت کی اور ان کیلئے طلب مغفرت کی۔<ref>کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۱۷۵.</ref> [[عبدالملک بن اعین]] کا ضریس نامی بیٹا بھی ثقہ راویوں میں سے ہے۔<ref>) کشی، اختیار معرفہ الرجال، ص۳۱۳.</ref>
گمنام صارف