مندرجات کا رخ کریں

"حسن مثنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 56: سطر 56:
==مکتب زیدیہ ==
==مکتب زیدیہ ==
زیدی مذہب میں حسن مثنی کو [[زیدیہ|زیدیوں]] کے امام کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ۔<ref>حسنی، المصابیح، ص۳۷۹؛ محلی، الحدائق الوردیۃ فی مناقب ائمۃ الزیدیۃ، ج۲، ص۲۳۵.</ref>
زیدی مذہب میں حسن مثنی کو [[زیدیہ|زیدیوں]] کے امام کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ۔<ref>حسنی، المصابیح، ص۳۷۹؛ محلی، الحدائق الوردیۃ فی مناقب ائمۃ الزیدیۃ، ج۲، ص۲۳۵.</ref>
==وفات==
==شہادت==
85 ہجری میں ابن اشعث کے قتل کے بعد حسن مثنی مخفی ہو گئے لیکن آخرکار [[ولید بن عبد الملک]] کے ساتھیوں نے انہیں مسموم کیا اور قتل کرنے کے بعد جنازے کو [[مدینہ]] بھیجا اور انہوں نے اسے بقیع میں دفنا دیا۔<ref>حسنی، المصابیح، ص۳۸۲؛ ابن‌عنبہ، عمدةالطالب فی انساب آل ابیطالب، ص۱۰۰.</ref>
[[سنہ 85 ہجری]] میں ابن اشعث کے قتل کے بعد حسن مثنی مخفی ہو گئے لیکن آخرکار [[ولید بن عبد الملک]] کے ساتھیوں نے انہیں مسموم کیا اور قتل کرنے کے بعد جنازے کو [[مدینہ]] بھیجا اور انہیں [[بقیع]] میں دفن کیا گیا۔<ref> حسنی، المصابیح، ص۳۸۲؛ ابن‌ عنبہ، عمدة الطالب فی انساب آل ابی طالب، ص۱۰۰.</ref>


صحیح بخاری میں روایت منقول ہے جس کی بنا پر [[فاطمہ بنت الحسین]] نے ان کے مزار پر قبہ کی تعمیر کروائی۔<ref>صحیح بخاری، کتاب الجنائز، باب۶۱؛ فتح الباری فی شرح صحیح بخاری، ج۳، ص۲۵۵، باب۶۱</ref>
[[صحیح بخاری]] میں ایک [[روایت]] منقول ہے جس کی بنا پر [[فاطمہ بنت الحسین]] نے ان کے مزار پر قبہ کی تعمیر کروائی۔<ref> صحیح بخاری، کتاب الجنائز، باب۶۱؛ فتح الباری فی شرح صحیح بخاری، ج۳، ص۲۵۵، باب۶۱</ref>


==حوالہ جات ==
==حوالہ جات ==
گمنام صارف