مندرجات کا رخ کریں

"عبید اللہ بن زیاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 43: سطر 43:


بلاذری کے مطابق یزید کی  موت کے بعد عبید اللہ نے اہالیان بصرہ  سے تقاضا کیا کہ جب تک لوگ کسی نئے خلیفے پر اجماع نہیں کر لیتے اس وقت تک تم میری بیعت کر لو ۔جب بصرے کے لوگ اس کی بیعت کر رہے تھے اس نے کسی کو کوفہ بھیجا کہ وہ ان سے بھی بیعت لے لیکن کوفیوں نے اسے قبول نہیں کیا اس خبر کے معلوم ہو جانے پر بصریوں نے بھی اس سے انکار کر دیا ۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ج۴، ص۷۹</ref>
بلاذری کے مطابق یزید کی  موت کے بعد عبید اللہ نے اہالیان بصرہ  سے تقاضا کیا کہ جب تک لوگ کسی نئے خلیفے پر اجماع نہیں کر لیتے اس وقت تک تم میری بیعت کر لو ۔جب بصرے کے لوگ اس کی بیعت کر رہے تھے اس نے کسی کو کوفہ بھیجا کہ وہ ان سے بھی بیعت لے لیکن کوفیوں نے اسے قبول نہیں کیا اس خبر کے معلوم ہو جانے پر بصریوں نے بھی اس سے انکار کر دیا ۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ج۴، ص۷۹</ref>
==مروان بن حکم کی بیعت==
جب عبد اللہ بن زبیر نے مدینے میں قوت حاصل کر لی جیسا کہ شام کے کچھ علاقے بھی اسکی خلافت میں شامل ہو گئے یہانتک کہ مروان بن حکم مدینے اسکی بیعت کی غرض سے آیا۔ابن زیاد نے بَثَنیہ کے مقام پر اس سے ملاقات کی اور اسے اس کام سے روکا اور اسے وعدہ دیا کہ اگر وہ خود مدعی خلافت ہوا تو وہ اس کی حمایت کرے گا ۔مروان واپس چلا گیا ابن زیاد بھی دمشق روانہ ہو گیا ۔ اس نے وہاں ضحاک بن قیس کو شہر سے باہر نکال کیا جو ابن زبیر کیلئے لوگوں سے بیعت لے رہا تھا عبید اللہ نے مرون کیلے بیعت لی۔ضحاک بن قیس نے دمشق کے نزدیک مرج راہط کے مقام پر مروانیوں سے جنگ کی جو اسکی شکست پر منتہی ہوئی ؛اس جنگ میں مروانیوں کی  سپہ سالاری کے فرائض ابن زیاد کے ذمہ تھے ۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۵، ص۴۰-۴۲؛ طبری، تاریخ الطبری، ج۷، ص۴۷۶-۴۷۹</ref> 




[[fa:عبیدالله بن زیاد]]
[[fa:عبیدالله بن زیاد]]
[[ar:عبيد الله بن زياد]]
[[ar:عبيد الله بن زياد]]
گمنام صارف