گمنام صارف
"قاسم بن حسن" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 25: | سطر 25: | ||
}} | }} | ||
{{مشابہت|قاسم}} | {{مشابہت|قاسم}} | ||
'''قاسم بن حسنؑ''' حضرت [[امام حسن]] علیہ السلام کے اس بیٹے کا نام ہے جو [[کربلا]] میں شہید ہوئے۔ آپ نے شب عاشور حضرت [[امام حسین]] ؑ سے موت کے متعلق سوال کے جواب میں موت کو شہد سے میٹھا قرار دیا۔ [[پاکستان]] میں عام طور پر سات [[محرم]] اور [[ایران]] میں عام طور پر چھ محرم کو حضرت | '''قاسم بن حسنؑ''' حضرت [[امام حسن]] علیہ السلام کے اس بیٹے کا نام ہے جو [[کربلا]] میں شہید ہوئے۔ آپ نے شب عاشور حضرت [[امام حسین]] ؑ سے موت کے متعلق سوال کے جواب میں موت کو شہد سے میٹھا قرار دیا۔ [[پاکستان]] میں عام طور پر سات [[محرم]] اور [[ایران]] میں عام طور پر چھ محرم کو حضرت قاسم بن حسن کی [[شہادت]] منائی جاتی ہے۔ [[قاسم بن حسن]] کی شادی کا واقعہ آپ کی زندگی کا ایک اہم موضوع سمجھا جاتا ہے۔ بعض محققین نے اس موضوع کے متعلق مستقل کتابیں تالیف کی ہیں۔ | ||
==تعارف== | ==تعارف== | ||
آپ کا نام [[قاسم بن حسن|قاسم]] ہے۔<ref>اربلی، کشف الغمہ ج 2 ص 198؛ شیخ | آپ کا نام [[قاسم بن حسن|قاسم]] ہے۔<ref>اربلی، کشف الغمہ ج 2 ص 198؛ شیخ مفید، الارشاد ج2 ص 20؛ علامہ حلی، المستجاد من الارشاد 151 </ref> آپ کے والد ماجد حضرت [[امام حسن]] علیہ السلام اور ان کی والدہ ام ولد ذکر ہوئی ہے۔<ref>اربلی، کشف الغمہ ج 2 ص 198؛ شیخ مفید ،الارشاد ج2 ص 20 ؛علامہ حلی، المستجاد من الارشاد 151 </ref> اگرچہ سماوی نے کسی مستند کے بغیر والدہ کا نام رملہ ذکر کیا ہے۔<ref>سماوی، ابصار الحسین ص72</ref>۔ | ||
آپ کا سن پیدائش کتب میں مذکور نہیں ہے۔ | آپ کا سن پیدائش کتب میں مذکور نہیں ہے۔ | ||
سطر 39: | سطر 39: | ||
==شب عاشور == | ==شب عاشور == | ||
[[شب عاشورا|شب عاشور]] کے واقعات میں سے ایک اہم ترین واقعہ حضرت [[امام حسین]] ؑ کا اپنے اصحاب کے سامنے ایک خطبے کا دینا ہے جس میں آپ نے اپنے اہل بیت اور اصحاب کو وعظ و نصیحت کے علاوہ انہیں رخصت دی کہ وہ جہاں جانے چاہیں | [[شب عاشورا|شب عاشور]] کے واقعات میں سے ایک اہم ترین واقعہ حضرت [[امام حسین]] ؑ کا اپنے [[اصحاب]] کے سامنے ایک خطبے کا دینا ہے جس میں آپ نے اپنے اہل بیت اور اصحاب کو وعظ و نصیحت کے علاوہ انہیں رخصت دی کہ وہ جہاں جانے چاہیں چلے جائیں۔ خصیبی نے اسی رات کا ایک واقعہ اور ذکر کیا ہے جس میں حضرت [[امام حسین]] ؑ کے حضرت [[قاسم بن حسن]] سے موت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں [[قاسم بن حسن]] نے موت کو شہد سے زیادہ میٹھا کہا۔<ref>خصیبی،الہدایۃ الکبریٰ ص204 </ref> | ||
==شہادت== | ==شہادت== | ||
حمید ابن مسلم ازدی ( | حمید ابن مسلم ازدی (مؤرخ کربلا) کا بیان ہے کہ میں نے ایک ایسے نوجوان کو میدان کارزار کی طرف آتے دیکھا کہ جس کا پیراہن اور لباس کچھ پھٹا ہوا ہے اور عربی نعلین پہنے ہوئے ہے کہ جس کا بایاں تسمہ ٹوٹا ہوا ہے۔ | ||
عمر بن سعید بن نفیل ازدی نے مجھے کہا: میں اس پر حملہ آور | عمر بن سعید بن نفیل ازدی نے مجھے کہا: میں اس پر حملہ آور ہونگا۔ حمید نے کہا: سبحان اللہ ! تمہارا اس سے کیا ارادہ ہے؟ لشکر اس کیلئے کافی ہے۔ لیکن اس نے کہا خدا کی قسم میں اس پر حملہ کروں گا۔ پس اس نے حملہ کیا اور تلوار سے اس کے سر پر وار کیا جس سے اس کے سر میں شگاف پڑ گیا۔ لڑکا چہرے کے بل زمین پر گرا۔ تو اس نے آوازدی: اے میرے چچا ! [[امام حسین|حسین]] ایک باز کی مانند جو بڑی تیزی سے شکار کو دیکھ کر آسمان کی بلندیوں کو چھوڑ کر نیچے جھپٹتا ہے، اس کی طرف لپکے اور آپ نے ایک بپھرے ہوئے شیر کی مانند حملہ کیا۔ عمر نے اپنے آپ کو بچانے کیلئے اپنا بازو آگے کیا تو وہ کہنی سے جدا ہو گیا اور اس نے خود کو حسین سے دور ہٹایا۔ وہ بلند آواز میں چلایا تو لشکر نے اس کی آواز سنی اور اہل کوفہ اسے نجات دینے کیلئے آگے بڑھے تو وہ گھوڑوں کی ٹاپوں تلے روندا گیا اور مر گیا۔ اللہ اس پر لعنت کرے۔ جب گرد و غبار چھٹا تو میں (حمید بن مسلم) نے دیکھا کہ [[امام حسین|حسین]] اس کے سرہانے کھڑے کہہ رہے ہیں: خدا اس قوم پر لعنت کرے جس نے تمہیں قتل کیا [[قیامت]] کے روز تمہارے جد اس خونخواہی کا بدلہ لیں۔ تمہارے چچا کو اس بات پر افسوس ہے کہ تم نے اسے پکارا تو اس نے جواب نہ دیا یا جواب دیا لیکن وہ تمہارے لئے فائدہ مند نہیں ہے۔ یہ اس شخص کی آواز ہے جس کے خون کے خواہان زیادہ اور مدگار بہت کم ہیں۔ یہ کہہ کر آپ نے قاسم بن حسن کا لاشہ سینے سے لگا کر اٹھایا۔ گویا میں (حمید بن مسلم) دیکھ رہا ہوں کہ اس جوان کے پاؤں زمین پر خط کھینچتے جا رہے ہیں۔ امام نے اس کے لاشے کو [[علی اکبر]]، اہل بیت اور دوسرے شہدا کے ساتھ لٹا دیا۔ میں ( حمید بن مسلم) نے اس لڑکے کے نام کے بارے میں سوال کیا تو مجھے بتایا گیا کہ [[قاسم بن حسن]] بن علی بن ابی طالب ہے۔<ref> معمولی سے اختلاف کے ساتھ: شیخ مفید، الارشاد ج 2 ص 107؛ طبرسی، اعلام الوریٰ باعلام الہدیٰ ج 1 ص 465؛ طبری، تاریخ الامم و الملوک ج 5 ص 447 و 448</ref> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== | ||
{{حوالہ جات|2}} | {{حوالہ جات|2}} | ||
{{واقعہ کربلا}} | {{واقعہ کربلا}} | ||
{{اصحاب امام حسین}} | {{اصحاب امام حسین}} |