مندرجات کا رخ کریں

"علی اکبر علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 17: سطر 17:
}}
}}
{{محرم کی عزاداری}}
{{محرم کی عزاداری}}
'''علی بن حسین بن علی بن ابی‌طالب''' جو [[علی اکبر]] کے نام سے مشہور ہیں، حضرت [[امام حسین]] علیہ السلام کے بیٹے ہیں۔آپ کی ولادت ہجرت کے 33 ویں سال [[مدینہ|مدینے]] میں ہوئی۔ کہتے ہیں کہ آپ ظاہری شکل و شمائل اور باطنی سیرت کے لحاظ سے [[رسول اللہ]] سے بہت زیادہ مشابہت رکھتے تھے اسی لئے آپ کو شبیہ پیغمبر(ص) بھی کہا جاتا تھا۔[[علی اکبر]] روز [[عاشورا]] شجاعت کےجوہر دکھاتےہوئے [[یزید|یزیدی]] لشکر کے ہاتھوں [[شہید]] ہوئے ۔تاریخی روایات کے مطابق آپ [[بنی ہاشم]] کے پہلے شہید ہیں۔ آپ کا مقبرہ حضرت [[امام حسین علیہ السلام]] کے ساتھ ہے ۔
'''علی بن حسین بن علی بن ابی‌طالب''' جو '''علی اکبر''' کے نام سے مشہور ہیں، حضرت [[امام حسین]] علیہ السلام کے بیٹے ہیں۔آپ کی ولادت ہجرت کے 33 ویں سال [[مدینہ|مدینے]] میں ہوئی۔ کہتے ہیں کہ آپ ظاہری شکل و شمائل اور باطنی سیرت کے لحاظ سے [[رسول اللہ]] سے بہت زیادہ مشابہت رکھتے تھے اسی لئے آپ کو شبیہ پیغمبر(ص) بھی کہا جاتا تھا۔علی اکبر روز [[عاشورا]] شجاعت کےجوہر دکھاتےہوئے [[یزید|یزیدی]] لشکر کے ہاتھوں [[شہید]] ہوئے ۔تاریخی روایات کے مطابق آپ [[بنی ہاشم]] کے پہلے شہید ہیں۔ آپ کا مقبرہ حضرت امام حسین علیہ السلام کے ساتھ ہے ۔
==تعارف==
==تعارف==
حضرت علی اکبر 11 شعبان 33 ہجری کو [[مدینہ|مدینے]] میں پیدا پوئے۔ آپ امام حسین(ع) کے بڑے بیٹے تھے آپ کی والدہ ماجدہ کا نام [[حضرت لیلا]] مشہور ہے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبین، ص۸۶؛ابی‌مخنف، وقعۃ الطف، ص۲۷۶؛ یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۱۸۴.</ref> تاریخی منابع میں امام حسین(ع) کے اس فرزند کا لقب اکبر اور کنیت ابو الحسن مذکور ہے۔ <ref>اصفہانی،مقاتل الطالبین ص 86</ref>
حضرت علی اکبر 11 شعبان 33 ہجری کو [[مدینہ|مدینے]] میں پیدا پوئے۔ آپ امام حسین(ع) کے بڑے بیٹے تھے آپ کی والدہ ماجدہ کا نام [[حضرت لیلا]] مشہور ہے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبین، ص۸۶؛ابی‌مخنف، وقعۃ الطف، ص۲۷۶؛ یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج۲، ص۱۸۴.</ref> تاریخی منابع میں امام حسین(ع) کے اس فرزند کا لقب اکبر اور کنیت ابو الحسن مذکور ہے۔ <ref>اصفہانی،مقاتل الطالبین ص 86</ref>
سطر 34: سطر 34:


===  دشمن کا اعترافِ شائستگی  ===
===  دشمن کا اعترافِ شائستگی  ===
[[معاویہ]] [[علی اکبر]] کو خلافت کیلئے  شائستہ سمجھتا تھا ۔وہ کہتا ہے:
[[معاویہ]] علی اکبر  کو خلافت کیلئے  شائستہ سمجھتا تھا ۔وہ کہتا ہے:


<font color=blue>{{حدیث|'''اولی الناس بهذا الامر علی بن الحسین بن علی، جده رسول الله وفیه شجاعة بنی هاشم و سخاه بنی امیه و رهو ثقیف'''.}}</font><ref> اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص 86. </ref> ترجمہ:حکومت کیلئے شائستہ ترین افراد میں سے [[علی اکبر|علی بن حسین]] ہے کہ جس کے نانا [[رسول خدا]] ہیں اور جس میں  [[بنی ہاشم]] کی  شجاعت، بنی امیہ کی سخاوت اور بنی ثقیف کا حسن و جمال پایا جاتا ہے ۔
<font color=blue>{{حدیث|'''اولی الناس بهذا الامر علی بن الحسین بن علی، جده رسول الله وفیه شجاعة بنی هاشم و سخاه بنی امیه و رهو ثقیف'''.}}</font><ref> اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص 86. </ref> ترجمہ:حکومت کیلئے شائستہ ترین افراد میں سے علی اکبر ہے کہ جس کے نانا [[رسول خدا]] ہیں اور جس میں  [[بنی ہاشم]] کی  شجاعت، بنی امیہ کی سخاوت اور بنی ثقیف کا حسن و جمال پایا جاتا ہے ۔


=== آئینۂ رسول الله(ص) ===
=== آئینۂ رسول الله(ص) ===
سطر 42: سطر 42:


===  امام حسین (ع) کی طرف داری ===
===  امام حسین (ع) کی طرف داری ===
[[عاشورا]] کے روز جب حضرت [[علی اکبر]] میدان کارزار میں وارد ہوئے تو ایک شخص نے بلند آواز میں کہا :
[[عاشورا]] کے روز جب حضرت علی اکبر میدان کارزار میں وارد ہوئے تو ایک شخص نے بلند آواز میں کہا :


اے علی!تو امیر المؤمنین [[یزید]] کے ساتھ رشتہ داری رکھتا ہے لہذا ہم اس کی پاسداری کرتے ہیں اگر تم چاہو تو ہم تمہیں امان دیتے ہیں۔
اے علی!تو امیر المؤمنین [[یزید]] کے ساتھ رشتہ داری رکھتا ہے لہذا ہم اس کی پاسداری کرتے ہیں اگر تم چاہو تو ہم تمہیں امان دیتے ہیں۔
سطر 53: سطر 53:


=== راہِ حق میں استقامت===
=== راہِ حق میں استقامت===
بنی مقاتل کے مقام پر حضرت [[امام حسین]] کی آنکھ لگ گئی ۔کچھ دیر بعد آنکھ کھلی تو آپ <font color=blue>{{حدیث|'''انّا لله و انّا الیه راجعون و الحمدلله ربّ العالمین'''}}</font> کی تکرار کرتے ہوئے بیدار ہوئے تو حضرت [[علی اکبر]] نے اس کا سبب دریافت کیا تو امام نے جواب میں ارشاد فرمایا :
بنی مقاتل کے مقام پر حضرت [[امام حسین]] کی آنکھ لگ گئی ۔کچھ دیر بعد آنکھ کھلی تو آپ <font color=blue>{{حدیث|'''انّا لله و انّا الیه راجعون و الحمدلله ربّ العالمین'''}}</font> کی تکرار کرتے ہوئے بیدار ہوئے تو حضرت علی اکبر نے اس کا سبب دریافت کیا تو امام نے جواب میں ارشاد فرمایا :


اے بیٹے! مجھے اونگھ آ گئی تو میں نے ایک سوارکی سدا سنی وہ کہہ رہا تھا : یہ قوم سفر کر رہی ہے اور موت ان کے پیچھے پیچھے ہے۔ اس کی اس بات سے میں سمجھ گیا کہ موت ہمیں پا لے گی ۔ علی اکبر نے سوال کیا :[[توحید|اللہ]] آپ کو ہر بدی سے بچائے!کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟امام نے جواب دیا : حق اسی  کے ساتھ ہے جس کی طرف سب بندگان خدا کو جانا ہے ۔ علی اکبر نے کہا: جب حق پر قائم ہیں تو ہمیں موت سے کوئی باک نہیں ہے ۔ امام نے یہ جواب سن کر [[علی اکبر]] کے حق میں دعا کرتے ہوئے فرمایا : [[توحید|خدا وند کریم]] باپ کی طرف سے اپنے بیٹے کو بہترین اجر عطا فرمائے ۔<ref>ابی مخنف، وقعۃ الطف،ص276/ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 309. </ref>
اے بیٹے! مجھے اونگھ آ گئی تو میں نے ایک سوارکی سدا سنی وہ کہہ رہا تھا : یہ قوم سفر کر رہی ہے اور موت ان کے پیچھے پیچھے ہے۔ اس کی اس بات سے میں سمجھ گیا کہ موت ہمیں پا لے گی ۔ علی اکبر نے سوال کیا :[[توحید|اللہ]] آپ کو ہر بدی سے بچائے!کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟امام نے جواب دیا : حق اسی  کے ساتھ ہے جس کی طرف سب بندگان خدا کو جانا ہے ۔ علی اکبر نے کہا: جب حق پر قائم ہیں تو ہمیں موت سے کوئی باک نہیں ہے ۔ امام نے یہ جواب سن کر علی اکبر کے حق میں دعا کرتے ہوئے فرمایا : [[توحید|خدا وند کریم]] باپ کی طرف سے اپنے بیٹے کو بہترین اجر عطا فرمائے ۔<ref>ابی مخنف، وقعۃ الطف،ص276/ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 309. </ref>


== واقعہ کربلا میں علی اکبر کا کردار ==
== واقعہ کربلا میں علی اکبر کا کردار ==
سطر 75: سطر 75:


===  نبرد آزمائی ===
===  نبرد آزمائی ===
پہلے حملے میں حضرت [[علی اکبر]] کبھی دائیں ،بائیں اور کبھی قلب لشکر پر حملے کرتے تھے ۔ کوئی گروہ بھی ان کے حملے کی تاب نہ لا سکتا تھا۔ کہتے ہیں اس حملے میں 120 افراد کو زمیں پر گرایا لیکن پیاس کی وجہ سے مزید حملے کی سکت نہ رہی۔ تو نئی توانائی حاصل کرنے کیلئے [[امام حسین|امام]] کی طرف لوٹ آئے اور اپنی پیاس سے اپنے والد کو آگاہ کیا۔  ۔
پہلے حملے میں حضرت علی اکبر کبھی دائیں ،بائیں اور کبھی قلب لشکر پر حملے کرتے تھے ۔ کوئی گروہ بھی ان کے حملے کی تاب نہ لا سکتا تھا۔ کہتے ہیں اس حملے میں 120 افراد کو زمیں پر گرایا لیکن پیاس کی وجہ سے مزید حملے کی سکت نہ رہی۔ تو نئی توانائی حاصل کرنے کیلئے [[امام حسین|امام]] کی طرف لوٹ آئے اور اپنی پیاس سے اپنے والد کو آگاہ کیا۔  ۔


علی اکبر کی پیاس کو دیکھ کر [[امام حسین|امام]] کے آنسو نکل آئے آپ نے اپنی زبان چوسائی پھر اپنی انگوٹھی [[علی اکبر]] کو دی اور کہا اسے اپنے منہ میں رکھ لیں، امید ہے کہ تم اپنے جد سے جلد ہی ملاقات کرو گے وہ تمہیں آب کوثر سے سیراب کریں گے کہ جس کے بعد کبھی تشنگی نہ ہو گی۔<ref> خوارزمی،مقتل الحسین ، ج 2، ص 35. </ref> کچھ اختلاف کے ساتھ یہی عبارت  [[سید ابن طاووس|سید بن طاووس]] نے بھی نقل کی ہے  <ref> لہوف ،49. </ref>
علی اکبر کی پیاس کو دیکھ کر [[امام حسین|امام]] کے آنسو نکل آئے آپ نے اپنی زبان چوسائی پھر اپنی انگوٹھی علی اکبر کو دی اور کہا اسے اپنے منہ میں رکھ لیں، امید ہے کہ تم اپنے جد سے جلد ہی ملاقات کرو گے وہ تمہیں آب کوثر سے سیراب کریں گے کہ جس کے بعد کبھی تشنگی نہ ہو گی۔<ref> خوارزمی،مقتل الحسین ، ج 2، ص 35. </ref> کچھ اختلاف کے ساتھ یہی عبارت  [[سید ابن طاووس|سید بن طاووس]] نے بھی نقل کی ہے  <ref> لہوف ،49. </ref>




سطر 83: سطر 83:


== شہادت ==
== شہادت ==
[[علی اکبر]] اس بہادری سے حملے کر رہے تھے اچانک [[مُرّةُ بن مُنقذ]] کی نگاہ حضرت [[علی اکبر]] پر پڑی تو اس نے آپ کو دیکھتے ہی کہا : اہل عرب کے تمام گناہ میری گردن پر، اگر میں اس کے باپ کو اس کے غم میں نہ بٹھا دوں ۔<ref> شیخ مفید،الارشاد،ص459 ؛طبری،تاریخ الامم والملوک، ج 3، ص 335.</ref>
علی اکبر اس بہادری سے حملے کر رہے تھے اچانک [[مُرّةُ بن مُنقذ]] کی نگاہ حضرت علی اکبر پر پڑی تو اس نے آپ کو دیکھتے ہی کہا : اہل عرب کے تمام گناہ میری گردن پر، اگر میں اس کے باپ کو اس کے غم میں نہ بٹھا دوں ۔<ref> شیخ مفید،الارشاد،ص459 ؛طبری،تاریخ الامم والملوک، ج 3، ص 335.</ref>
اس نے اچانک آپ کے فرق مبارک پر وار کیا کہ آپ اس کی تاب نہ لا سکے اسی اثنا میں دشمن کے دوسرے سپاہی بھی آپ پر حملہ ور ہوئے ۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص 115؛ شیخ مفید،الارشاد، ص459.</ref>
اس نے اچانک آپ کے فرق مبارک پر وار کیا کہ آپ اس کی تاب نہ لا سکے اسی اثنا میں دشمن کے دوسرے سپاہی بھی آپ پر حملہ ور ہوئے ۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص 115؛ شیخ مفید،الارشاد، ص459.</ref>
لشکر نے ہر طرف سے آپ پر وار کرنا شروع کئے، اتنے میں علی اکبر کی فریاد بلند ہوئی:اے بابا! آپ پر میرا سلام ہو ! یہ [[رسول اللہ|رسول خدا]] ہیں جنہوں نے مجھے جام کوثر سے سیراب  کیا اور مجھ سے اپنی طرف جلدی بلا رہا ہے۔ یہ کہنے کے بعد علی اکبر نے ایک لمبی سانس لی اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبین؛ ص 115؛سید بن طاوس،اللہوف،  ص 49؛مجلسی، بحارالانوار،ج 45، ص 44. </ref>
لشکر نے ہر طرف سے آپ پر وار کرنا شروع کئے، اتنے میں علی اکبر کی فریاد بلند ہوئی:اے بابا! آپ پر میرا سلام ہو ! یہ [[رسول اللہ|رسول خدا]] ہیں جنہوں نے مجھے جام کوثر سے سیراب  کیا اور مجھ سے اپنی طرف جلدی بلا رہا ہے۔ یہ کہنے کے بعد علی اکبر نے ایک لمبی سانس لی اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبین؛ ص 115؛سید بن طاوس،اللہوف،  ص 49؛مجلسی، بحارالانوار،ج 45، ص 44. </ref>
سطر 93: سطر 93:


=== خون کا آسمان کی طرف پھینکنا===
=== خون کا آسمان کی طرف پھینکنا===
امام حسین(ع) نے [[علی اکبر]] کے خون سے چلو بھر کر اسے آسمان کی طرف پھینک دیا جس کا کوئی قطرہ زمین پر نہیں گرا ۔<ref> مقرم،حادثۂ کربلا در مقتل مقرم،ص257.</ref>
امام حسین(ع) نے علی اکبر کے خون سے چلو بھر کر اسے آسمان کی طرف پھینک دیا جس کا کوئی قطرہ زمین پر نہیں گرا ۔<ref> مقرم،حادثۂ کربلا در مقتل مقرم،ص257.</ref>


[[امام حسین علیہ السلام]] سے صحیح سند کے ساتھ وارد ہونے والی زیارت جسے [[امام صادق]](ع) نے [[ابو حمزہ ثمالی]] کو تعلیم دی اس میں یوں آیا ہے :
[[امام حسین علیہ السلام]] سے صحیح سند کے ساتھ وارد ہونے والی زیارت جسے [[امام صادق]](ع) نے [[ابو حمزہ ثمالی]] کو تعلیم دی اس میں یوں آیا ہے :
سطر 100: سطر 100:


=== علی اکبر کا لاشہ خیمۂ گاہ میں ===
=== علی اکبر کا لاشہ خیمۂ گاہ میں ===
حضرت [[امام حسین]] (ع) نے حضرت [[علی اکبر]] کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان [[اہل بیت]] (ع)کو یوں حکم دیا :
حضرت [[امام حسین]] (ع) نے حضرت علی اکبر کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان [[اہل بیت]] (ع)کو یوں حکم دیا :
اپنے بھائی کے لاشے کو اٹھاؤ۔ حضرت [[علی اکبر]] کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان اہل بیت آگے بڑھے اور انہوں نے آپ کا جسد مبارک خیمۂ [[شہید|شہدا]] کے سامنے دیگر شہدا کے لاشوں کے پاس رکھ دیا ۔<ref> شیخ مفید،الارشاد،ص459؛طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 336.  </ref>
اپنے بھائی کے لاشے کو اٹھاؤ۔ حضرت علی اکبر کے لاشے کو اٹھانے کیلئے جوانان اہل بیت آگے بڑھے اور انہوں نے آپ کا جسد مبارک خیمۂ [[شہید|شہدا]] کے سامنے دیگر شہدا کے لاشوں کے پاس رکھ دیا ۔<ref> شیخ مفید،الارشاد،ص459؛طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 336.  </ref>


حضرت [[زینب سلام اللہ علیہا ]] دوسری خواتین کے ہمراہ آہ و بکا کرتی ہوئی آگے بڑھیں۔<ref>حلی، ابن نما، مثیر الاحزان،ص247/ مقتل الحسین مقرم،ج2 ص 36. </ref> آپ نے یا اخاه! یا اخاه؛ کہتے ہوئے اپنے آپ کو نعش [[علی اکبر]] پر گرا دیا ۔ حضرت [[امام حسین]] نے اپنی بہن کو خیمہ گاہ کی طرف روانہ کیا اور جوانوں کو حکم دیا کہ اپنے بھائی کو اٹھائیں ۔ انہوں نے [[علی اکبر]] کو قتل گاہ سے اٹھایا خیمۂ گاہ کے برابر رکھ دیا ۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 336. </ref>
حضرت [[زینب سلام اللہ علیہا ]] دوسری خواتین کے ہمراہ آہ و بکا کرتی ہوئی آگے بڑھیں۔<ref>حلی، ابن نما، مثیر الاحزان،ص247/ مقتل الحسین مقرم،ج2 ص 36. </ref> آپ نے یا اخاه! یا اخاه؛ کہتے ہوئے اپنے آپ کو نعش علی اکبر پر گرا دیا ۔ حضرت [[امام حسین]] نے اپنی بہن کو خیمہ گاہ کی طرف روانہ کیا اور جوانوں کو حکم دیا کہ اپنے بھائی کو اٹھائیں ۔ انہوں نے علی اکبر کو قتل گاہ سے اٹھایا خیمۂ گاہ کے برابر رکھ دیا ۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج 3، ص 336. </ref>


=== آپ کے قاتل پر امام کی لعنت===
=== آپ کے قاتل پر امام کی لعنت===
[[زیارت ناحیہ]] میں امام (ع) کی جانب سے [[علی اکبر]] کے قاتل پر لعنت کا ذکر ان الفاظ میں ہوا ہے: <font color=blue>{{حدیث|'''... حَکمَ اللهُ علی قاتِلکَ مُرّةِ بن مُنقِذِ بنِ نُعمان العبدی، لَعنهُ الله و أخزاهُ و مَن شَرَکَ فی قَتلِکَ و کانَ عَلیکَ ظَهیراً'''}}</font><ref> اقبال الاعمال، ج 3، ص 74. </ref> ترجمہ : [[اللہ]] نے تیرے قاتل  مرۃ بن منقذ بن نعمان عبدی لیثی پر لعنت کا حکم دیا ہے ۔[[توحید|اللہ]] اس پر لعنت کرے۔ [[توحید|اللہ]] اسے اور ہر اس شخص کو ذلیل کرے جس نے تمہیں قتل کرنے میں حصہ لیا اور تمہارے خلاف مدد کی ۔
[[زیارت ناحیہ]] میں امام (ع) کی جانب سے علی اکبر کے قاتل پر لعنت کا ذکر ان الفاظ میں ہوا ہے: <font color=blue>{{حدیث|'''... حَکمَ اللهُ علی قاتِلکَ مُرّةِ بن مُنقِذِ بنِ نُعمان العبدی، لَعنهُ الله و أخزاهُ و مَن شَرَکَ فی قَتلِکَ و کانَ عَلیکَ ظَهیراً'''}}</font><ref> اقبال الاعمال، ج 3، ص 74. </ref> ترجمہ : [[اللہ]] نے تیرے قاتل  مرۃ بن منقذ بن نعمان عبدی لیثی پر لعنت کا حکم دیا ہے ۔[[توحید|اللہ]] اس پر لعنت کرے۔ [[توحید|اللہ]] اسے اور ہر اس شخص کو ذلیل کرے جس نے تمہیں قتل کرنے میں حصہ لیا اور تمہارے خلاف مدد کی ۔


==حوالہ جات ==
==حوالہ جات ==
سطر 148: سطر 148:
[[زمرہ:امام حسین کی اولاد]]
[[زمرہ:امام حسین کی اولاد]]
[[زمرہ:شہدائے کربلا]]
[[زمرہ:شہدائے کربلا]]
[[زمرہ:حائر حسینی میں مدفون شخصیات]]
[[زمرہ:امام حسین کے اصحاب]]
[[زمرہ:امام حسین کے اصحاب]]
[[زمرہ:حرم امام حسین میں مدفون شخصیات]]
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم