"آمنہ بنت وہب سلام اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق
←ولادت رسول خدا
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 58: | سطر 58: | ||
=== ولادت رسول خدا=== | === ولادت رسول خدا=== | ||
آمنہ نے رسول خدا کی ولادت کے بعد انہیں [[حلیمہ سعدیہ]] کے حوالے کیا۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۲-۱۶۳.</ref> شیعہ مکتب میں مشہور قول کی بنا پر [[17 ربیع الاول]] [[عام الفیل]]، کو آمنہ کے ہاں پیامبرؐ کی ولادت ہوئی جبکہ [[اہل سنت]] کے نزدیک آپ کی ولادت [[12 ربیع الاول]] کو ہوئی۔<ref>نگاہ کنید بہ: آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ۱۳۷۸ش، ص۴۳.</ref> ابن ہشام (متوفی ۲۱۳ یا ۲۱۸ ھ) کی [[السیرۃ النبویۃ لابن ہشام|السیرۃ النبویہ]] کے مطابق چونکہ حضرت محمد [[یتیم]] تھے اور کوئی ان کی سرپرستی قبول نہیں کر رہا تھا۔ اسی وجہ سے حلیمہ نے بھی شروع میں اس سے عذر خواہی کی لیکن جب اسے کوئی اور بچہ نہیں ملا تو رسول اللہ کو قبول کیا۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۲-۱۶۳.</ref> حلیمہ دو سال کے بعد رسول اللہ کو آمنہ کے پاس لائی اور آپ ؐ سے برکات کے آثار کے مشاہدہ کی بنا پر حضرت آمنہ سے کچھ عرصہ اور اپنے پاس رکھنے کی درخواست کی۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۴-۱۶۳</ref> | آمنہ نے رسول خدا کی ولادت کے بعد انہیں [[حلیمہ سعدیہ]] کے حوالے کیا۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۲-۱۶۳.</ref> شیعہ مکتب میں مشہور قول کی بنا پر [[17 ربیع الاول]] [[عام الفیل]]، کو آمنہ کے ہاں پیامبرؐ کی ولادت ہوئی جبکہ [[اہل سنت]] کے نزدیک آپ کی ولادت [[12 ربیع الاول]] کو ہوئی۔<ref>نگاہ کنید بہ: آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ۱۳۷۸ش، ص۴۳.</ref> ابن ہشام (متوفی ۲۱۳ یا ۲۱۸ ھ) کی [[السیرۃ النبویۃ لابن ہشام|السیرۃ النبویہ]] کے مطابق چونکہ حضرت محمد [[یتیم]] تھے اور کوئی ان کی سرپرستی قبول نہیں کر رہا تھا۔ اسی وجہ سے حلیمہ نے بھی شروع میں اس سے عذر خواہی کی لیکن جب اسے کوئی اور بچہ نہیں ملا تو رسول اللہ کو قبول کیا۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۲-۱۶۳.</ref> حلیمہ دو سال کے بعد رسول اللہ کو آمنہ کے پاس لائی اور آپ ؐ سے برکات کے آثار کے مشاہدہ کی بنا پر حضرت آمنہ سے کچھ عرصہ اور اپنے پاس رکھنے کی درخواست کی۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۴-۱۶۳</ref> یوں آمنہ نے عام الفیل کے چھٹے سال اور دو دن اپنے پاس رکھنے کے بعد حضور اکرمؐ کو آپ کی والدہ آمنہ کے حوالے کیا۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۹.</ref> | ||
=== وفات === | === وفات === |