مندرجات کا رخ کریں

"آمنہ بنت وہب سلام اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 60: سطر 60:
آمنہ سے شادی کے چند روز بعد عبداللہ آمنہ کے ہمراہ تجارتی سفر پر گئے جس سے واپسی کے دوران عبد اللہ کی [[یثرب]] میں وفات ہو گئی۔<ref> زرقانی، شرح المواہب اللدنیۃ، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۲۰۷-۲۰۶.</ref> عبداللہ سے شادی کا واقعہ عبد اللہ  کے ذبح کے ایک سال بعد کا ہے۔<ref> یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دار صادر، ج۲، ص۹.</ref> معاصر مصری مصنفہ بنت الشاطی واقعہ ذبح میں عبد اللہ کے زندہ بچ جانے اور ان کی جلد موت کو تقدیر کا فیصلہ سمجھتے ہوئے کہتی ہیں کہ یہ تقدیر کا فیصلہ تھا کہ عبد اللہ اور آمنہ کی شادی ہو اور آمنہ کے بطن سے رسول اللہ ؐ کی ولادت ہو۔<ref>بنت الشاطی، آمنہ مادر پیامبر، ۱۳۷۹ش، ص۱۲۸</ref> جبکہ بعض دیگر تاریخی [[روایات]] کے مطابق عبد اللہ کی وفات رسول خدا کی ولادت کے کچھ عرصہ بعد ہوئی۔<ref> دیکھیں: آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ۱۳۷۸ش، ص۴۱.</ref>
آمنہ سے شادی کے چند روز بعد عبداللہ آمنہ کے ہمراہ تجارتی سفر پر گئے جس سے واپسی کے دوران عبد اللہ کی [[یثرب]] میں وفات ہو گئی۔<ref> زرقانی، شرح المواہب اللدنیۃ، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۲۰۷-۲۰۶.</ref> عبداللہ سے شادی کا واقعہ عبد اللہ  کے ذبح کے ایک سال بعد کا ہے۔<ref> یعقوبی، تاریخ الیعقوبی، دار صادر، ج۲، ص۹.</ref> معاصر مصری مصنفہ بنت الشاطی واقعہ ذبح میں عبد اللہ کے زندہ بچ جانے اور ان کی جلد موت کو تقدیر کا فیصلہ سمجھتے ہوئے کہتی ہیں کہ یہ تقدیر کا فیصلہ تھا کہ عبد اللہ اور آمنہ کی شادی ہو اور آمنہ کے بطن سے رسول اللہ ؐ کی ولادت ہو۔<ref>بنت الشاطی، آمنہ مادر پیامبر، ۱۳۷۹ش، ص۱۲۸</ref> جبکہ بعض دیگر تاریخی [[روایات]] کے مطابق عبد اللہ کی وفات رسول خدا کی ولادت کے کچھ عرصہ بعد ہوئی۔<ref> دیکھیں: آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ۱۳۷۸ش، ص۴۱.</ref>


=== ولادت رسول خدا اور حلیمہ سعدیہ===
=== ولادت رسول خدا===
آمنہ نے رسول خدا کی ولادت کے بعد انہیں [[حلیمہ سعدیہ]] کے حوالے کیا۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۲-۱۶۳.</ref> شیعہ مکتب میں مشہور قول کی بنا پر [[17 ربیع الاول]] [[عام الفیل]]، کو آمنہ کے ہاں  پیامبرؐ کی ولادت ہوئی جبکہ [[اہل سنت]] کے نزدیک آپ کی ولادت [[12 ربیع الاول]] کو ہوئی۔<ref>نگاہ کنید بہ: آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ۱۳۷۸ش، ص۴۳.</ref> ابن ہشام (متوفی ۲۱۳ یا ۲۱۸ ھ) کی [[السیرۃ النبویۃ لابن ہشام|السیرۃ النبویہ]] کے مطابق چونکہ حضرت  محمد [[یتیم]] تھے اور کوئی ان کی سرپرستی قبول نہیں کر رہا تھا۔ اسی وجہ سے حلیمہ نے بھی شروع میں اس سے عذر خواہی کی لیکن جب اسے کوئی اور بچہ نہیں ملا تو رسول اللہ کو قبول کیا۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۲-۱۶۳.</ref> حلیمہ دو سال کے بعد رسول اللہ کو آمنہ کے پاس لائی اور آپ ؐ سے برکات کے آثار کے مشاہدہ کی بنا پر حضرت آمنہ سے کچھ عرصہ اور اپنے پاس رکھنے کی درخواست کی۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۴-۱۶۳</ref> اس لحاظ سے آمنہ نے عام الفیل کے بعد  پانچ سال اور دو دن اپنے پاس رکھنے کے بعد  آپ کو آمنہ کے حوالے کیا۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۹.</ref>
آمنہ نے رسول خدا کی ولادت کے بعد انہیں [[حلیمہ سعدیہ]] کے حوالے کیا۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۲-۱۶۳.</ref> شیعہ مکتب میں مشہور قول کی بنا پر [[17 ربیع الاول]] [[عام الفیل]]، کو آمنہ کے ہاں  پیامبرؐ کی ولادت ہوئی جبکہ [[اہل سنت]] کے نزدیک آپ کی ولادت [[12 ربیع الاول]] کو ہوئی۔<ref>نگاہ کنید بہ: آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ۱۳۷۸ش، ص۴۳.</ref> ابن ہشام (متوفی ۲۱۳ یا ۲۱۸ ھ) کی [[السیرۃ النبویۃ لابن ہشام|السیرۃ النبویہ]] کے مطابق چونکہ حضرت  محمد [[یتیم]] تھے اور کوئی ان کی سرپرستی قبول نہیں کر رہا تھا۔ اسی وجہ سے حلیمہ نے بھی شروع میں اس سے عذر خواہی کی لیکن جب اسے کوئی اور بچہ نہیں ملا تو رسول اللہ کو قبول کیا۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۲-۱۶۳.</ref> حلیمہ دو سال کے بعد رسول اللہ کو آمنہ کے پاس لائی اور آپ ؐ سے برکات کے آثار کے مشاہدہ کی بنا پر حضرت آمنہ سے کچھ عرصہ اور اپنے پاس رکھنے کی درخواست کی۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۷۵ق، ج۱، ص۱۶۴-۱۶۳</ref> اس لحاظ سے آمنہ نے عام الفیل کے بعد  پانچ سال اور دو دن اپنے پاس رکھنے کے بعد  آپ کو آمنہ کے حوالے کیا۔<ref>ابن عبد البر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۹.</ref>


confirmed، templateeditor
9,404

ترامیم