مندرجات کا رخ کریں

"وضو" کے نسخوں کے درمیان فرق

128 بائٹ کا ازالہ ،  3 فروری 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 24: سطر 24:
ارتماسی وضو میں اوپر سے نیچے کی طرف دھونے والی شرط کی رعایت کے ساتھ منہ اور ہاتھ پانی میں ڈبو دیا جاتا ہے اور پھر سر اور پاؤں کے مسح کو ہاتھ سے کیا جاتا ہے۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل، ۱۴۲۴ق، ج۱، ص۱۶۰؛ مؤسسه دائرة المعارف فقه اسلامی، فرهنگ فقه، ۱۴۲۶ق، ج۱، ص۳۴۷.</ref>
ارتماسی وضو میں اوپر سے نیچے کی طرف دھونے والی شرط کی رعایت کے ساتھ منہ اور ہاتھ پانی میں ڈبو دیا جاتا ہے اور پھر سر اور پاؤں کے مسح کو ہاتھ سے کیا جاتا ہے۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل، ۱۴۲۴ق، ج۱، ص۱۶۰؛ مؤسسه دائرة المعارف فقه اسلامی، فرهنگ فقه، ۱۴۲۶ق، ج۱، ص۳۴۷.</ref>
وضو جبیرہ میں اعضاء وضو میں سے جتنا دھونا ممکن ہے اسے دھویا جائے اور جس حصے پر زخم ہے اس پر کوئی کپڑا رکھ کر زخم پر گیلا ہاتھ پھیرایا جائے۔ وضو جبیرہ صرف اس صورت میں جائز ہے کہ زخم سے پٹی کھولنا سخت ہو یا مضر ہو یا زخم پر پانی ڈالنا ناممکن ہو۔<ref>فلاح‌زاده، احکام دین، ۱۳۸۶ش، ص۴۷-۴۸.</ref>
وضو جبیرہ میں اعضاء وضو میں سے جتنا دھونا ممکن ہے اسے دھویا جائے اور جس حصے پر زخم ہے اس پر کوئی کپڑا رکھ کر زخم پر گیلا ہاتھ پھیرایا جائے۔ وضو جبیرہ صرف اس صورت میں جائز ہے کہ زخم سے پٹی کھولنا سخت ہو یا مضر ہو یا زخم پر پانی ڈالنا ناممکن ہو۔<ref>فلاح‌زاده، احکام دین، ۱۳۸۶ش، ص۴۷-۴۸.</ref>
بعض موقعوں پر وضو کی جگہ تیمم کرنا واجب ہوتاہے؛ جیسے نماز کا وقت اتنا تنگ ہوجائے کہ وضو کرنے سے پوری نماز یا نماز کا بعض حصہ وقت کے بعد انجام پائے۔<ref>فلاح‌زاده، احکام دین، ۱۳۸۶ش، ص۴۶.</ref> اسی طرح اگر پانی میسر نہ ہو یا بدن کے لئے مضر ہو تو بھی وضو کی جگہ تیمم انجام دیا جاتا ہے۔<ref>ابن ادریس حلی، السرائر، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۱۳۵.</ref> جس نے [[غسل جنابت]] انجام دیا ہے اسے وضو نہیں کرنا چاہئے اور وہی غسل کے ساتھ نماز پڑھے  کرده، برای ادای نماز نباید وضو بگیرد و همان غسل جایگزین وضو هم خواهد بود.<ref>فلاح‌زاده، احکام دین، ۱۳۸۶ش، ص۵۷.</ref>
بعض موقعوں پر وضو کی جگہ تیمم کرنا واجب ہوتاہے؛ جیسے نماز کا وقت اتنا تنگ ہوجائے کہ وضو کرنے سے پوری نماز یا نماز کا بعض حصہ وقت کے بعد انجام پائے۔<ref>فلاح‌زاده، احکام دین، ۱۳۸۶ش، ص۴۶.</ref> اسی طرح اگر پانی میسر نہ ہو یا بدن کے لئے مضر ہو تو بھی وضو کی جگہ تیمم انجام دیا جاتا ہے۔<ref>ابن ادریس حلی، السرائر، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۱۳۵.</ref> جس نے [[غسل جنابت]] انجام دیا ہے اسے وضو نہیں کرنا چاہئے بلکہ اسی غسل کے ساتھ نماز پڑھے۔<ref>فلاح‌زاده، احکام دین، ۱۳۸۶ش، ص۵۷.</ref>
 
==اقسام وضو ==
==اقسام وضو ==
وضو تین طرح سے انجام دیا جا تا ہے۔ عام حالات میں ارتماسی یا ترتیبی اور مخصوص حالات میں جبیرہ انجام دیا جاتا ہے۔
وضو تین طرح سے انجام دیا جا تا ہے۔ عام حالات میں ارتماسی یا ترتیبی اور مخصوص حالات میں جبیرہ انجام دیا جاتا ہے۔
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم