مندرجات کا رخ کریں

"وضو" کے نسخوں کے درمیان فرق

326 بائٹ کا ازالہ ،  3 فروری 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 26: سطر 26:
بعض موقعوں پر وضو کی جگہ تیمم کرنا واجب ہوتاہے؛ جیسے نماز کا وقت اتنا تنگ ہوجائے کہ وضو کرنے سے پوری نماز یا نماز کا بعض حصہ وقت کے بعد انجام پائے۔<ref>فلاح‌زاده، احکام دین، ۱۳۸۶ش، ص۴۶.</ref> اسی طرح اگر پانی میسر نہ ہو یا بدن کے لئے مضر ہو تو بھی وضو کی جگہ تیمم انجام دیا جاتا ہے۔<ref>ابن ادریس حلی، السرائر، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۱۳۵.</ref> جس نے [[غسل جنابت]] انجام دیا ہے اسے وضو نہیں کرنا چاہئے بلکہ اسی غسل کے ساتھ نماز پڑھے۔<ref>فلاح‌زاده، احکام دین، ۱۳۸۶ش، ص۵۷.</ref>
بعض موقعوں پر وضو کی جگہ تیمم کرنا واجب ہوتاہے؛ جیسے نماز کا وقت اتنا تنگ ہوجائے کہ وضو کرنے سے پوری نماز یا نماز کا بعض حصہ وقت کے بعد انجام پائے۔<ref>فلاح‌زاده، احکام دین، ۱۳۸۶ش، ص۴۶.</ref> اسی طرح اگر پانی میسر نہ ہو یا بدن کے لئے مضر ہو تو بھی وضو کی جگہ تیمم انجام دیا جاتا ہے۔<ref>ابن ادریس حلی، السرائر، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۱۳۵.</ref> جس نے [[غسل جنابت]] انجام دیا ہے اسے وضو نہیں کرنا چاہئے بلکہ اسی غسل کے ساتھ نماز پڑھے۔<ref>فلاح‌زاده، احکام دین، ۱۳۸۶ش، ص۵۷.</ref>


==اقسام وضو ==
===وضو کیسے باطل ہوتی ہے؟===
وضو تین طرح سے انجام دیا جا تا ہے۔ عام حالات میں ارتماسی یا ترتیبی اور مخصوص حالات میں جبیرہ انجام دیا جاتا ہے۔
وضو بعض صورتوں میں باطل ہوتی ہے، فقہی مآخذ میں وضو باطل کرنے والی چیزوں (مبطلات وضو) کو حدث اصغر کہا جاتا ہے۔<ref> فیض کاشانی، رسائل، ۱۴۲۹ق، ج۲، رساله۴، ص۲۲.</ref> ان میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں:
===ترتیبی وضو===
*پیشاب، پاخانہ یا معدے کی ہوا کا خارج ہونا۔
یہ وضو کی رائج ترین قسم ہے ۔اس میں نیتِ وضو <ref> قربتِ الہی کیلئے اس فعل کو انجام دینے کا ذہنی طور پر قصد کرنا ہی کافی ہے الفاظ کی صورت میں اسے کہنا ضروری نہیں ہے۔ </ref>کے ساتھ پہلے چہرہ پھر دایاں ہاتھ کہنیوں سے انگلیوں کے سرے تک اور اسی طرح بایاں ہاتھ دھویا جاتا ہے ۔ہاتھوں پر اسی بچی ہوئی تری سے پہلے سر کے اگلے حصے کا پھر پاؤں کا مسح کرتے ہیں ۔
*آنکھوں کی بینائی اور کانوں کی سماعت پر غالب آجانے والی نیند, لیکن اگر کان سن سکتے ہوں تو وضو باطل نہیں ہوتی ہے۔<ref> یزدی، العروة‌ الوثقی، ۱۴۱۹ق، ج۱، ص۳۳۰-۳۳۱؛ فیض کاشانی، معتصم الشیعه، ۱۴۲۹ق، ج۱، ص۲۴۱.</ref>
====چہرے اور ہاتھوں کا دھونا====
*وہ چیزیں جو عقل کو زائل کر دیتی ہیں  مثلا دیوانگی، مستی یا بے ہوشی۔<ref> یزدی، العروة‌ الوثقی، ۱۴۱۹ق، ج۱، ص۳۳۰-۳۳۱؛ فیض کاشانی، معتصم الشیعه، ۱۴۲۹ق، ج۱، ص۲۴۱.</ref>
چہرے کو لمبائی میں سر کے بالوں کے اگنے کی جگہ سے لے کر ٹھوڑی تک اور چوڑائی میں انگوٹھے اور بڑی انگلی کے درمیان چہرے کے حصے کو اوپر سے نیچے کی جانب دھونا چاہئے۔ہاتھوں کو کہنیوں سے معمولی سے اوپر سے لے کر انگلیوں کے سروں تک دھونا چاہئے۔ہاتھوں موجود انگوٹھی اور چوڑیوں کے نیچے تک پانی بھی پہچائے۔ پہلی مرتبہ دھونا ضروری اور دوسری مرتبہ اکثر فقہاء کے نزدیک جائز اور تیسری مرتبہ دھونا [[حرام]] ہے لیکن  وضو کے بطلان کا سبب نہیں ہے جبکہ بائیں ہاتھ کو تیسری مرتبہ دھونے کی صورت میں سر اور پاؤں کیلئے نئے  پانی کی تری حاصل ہو جانے کی وجہ سے وضو باطل ہو گا ۔
*[[استحاضہ]] کا خون۔
مردوں کیلئے کہنیوں کو باہر کی جانب اور عورتوں کیلئے کہنیوں سے اندر کی جانب سے  دھونے کی ابتدا کرنا [[مستحب]] ہے۔<ref>توضیح المسائل، (المحشی للإمام الخمینی) ج‌۱، ص۱۵۵، م ۲۴۵٫</ref><ref>ایضا، ص۲۰۵، احکام وضو (استفتاءات از مقام معظم رہبری) س، ۱۴۶٫</ref>
*ہر وہ کام جس کی وجہ سے غسل واجب ہو جاتا جیسے [[جنابت]] اور [[مسِّ میت]] وغیرہ۔<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج ‌۱، ص۱۸۸٫۔ فلاح‌زاده، احکام دین، ۱۳۸۶ش، ص۵۱</ref>
 
[[فاضل مقداد]] کے کہنے کے مطابق بعض اہل سنت فقہاء اس بات کے قائل ہیں کہ اگر نامحرم عورت اور مرد کی جلد ایک دوسرے سے مس ہوجائے تو اس سے وضو باطل ہوتی ہے۔ اور اس بات کی دلیل بھی قرآن مجید کی کسائی کی قرائت کے مطابق جہاں پر آیۂ مجیدہ میں «أَوْ لامَسْتُمُ النِّسا»<ref>سوره مائده، آیه ۶.</ref> کو «لمَسْتم» پڑھا ہے۔ لیکن شیعہ فقہاء کے مطابق «لامَسْتم» ہمبستری کیلئے کنایہ کے طور پر استعمال ہوا ہے۔<ref>فاضل مقداد، کنز العرفان، ۱۴۱۹ق، ج۱، ص۲۵.</ref>
وضو میں چہرے اور بازؤں پر بالوں کو دھونا خروری ہے ۔مونچھیں یا ڈاڑھی اتنی چھوٹی ہو کہ جلد نظر آتی ہو تو جلد تک پانی پہچانا ضروری ہے۔


====مسح====
====مسح====
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم