مندرجات کا رخ کریں

"امام حسن عسکری علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 94: سطر 94:
امام کا اپنے [[شیعوں]] سے رابطہ خطوط کے ذریعے بھی تھا ۔نمونے کے طور پر [[علی بن حسین بن بابویہ]]<ref>روضات الجنان، ج۴، ص۲۷۳ و ۲۷۴</ref> اور [[قم]] کے لوگوں کے خط کو ذکر کیا سکتا ہے <ref>ابن شہرآشوب، المناقب، ج۴، ص۴۲۵(بیروت)</ref>  
امام کا اپنے [[شیعوں]] سے رابطہ خطوط کے ذریعے بھی تھا ۔نمونے کے طور پر [[علی بن حسین بن بابویہ]]<ref>روضات الجنان، ج۴، ص۲۷۳ و ۲۷۴</ref> اور [[قم]] کے لوگوں کے خط کو ذکر کیا سکتا ہے <ref>ابن شہرآشوب، المناقب، ج۴، ص۴۲۵(بیروت)</ref>  
[[شیعہ]] اپنے مسائل اور مختلف موضوعات کے متعلق  سوالات خط کی صورت میں لکھتے اور امام انہیں تحریری صورت میں جواب دیتے تھے ۔
[[شیعہ]] اپنے مسائل اور مختلف موضوعات کے متعلق  سوالات خط کی صورت میں لکھتے اور امام انہیں تحریری صورت میں جواب دیتے تھے ۔
==قیام اور شورشیں==
امام حسن عسکری(ع)کے زمانے میں شیعوں کی جانب سے عباسیوں کے خلاف تحریکیں اٹھیں اور کچھ سوئے استفادہ کی بنیاد پر علویوں کے نام سے شورشیں برپا ہوئیں۔
*''' علی بن زید اور عیسی بن جعفر کا قیام'''
یہ دونوں  علوی [[امام حسن مجتبی]](ع) کے ممتاز صحابہ میں سے تھے ۔انہوں نے سال ۲۵۵ ہجری کو [[کوفہ]] میں قیام کیا۔ معتز عباسی نے  سعید بن صالح کی سرکردگی میں فوج بھیج کر اس قیام کو شکست دی ۔<ref>مسعودی، مروج الذہب، ج۴، ص۹۴</ref>
*'''علی بن زید بن حسین'''
یہ [[امام حسین]](ع) کی اولاد میں سے تھا ۔انہوں نے مهتدی عباسی کے زمانے میں کوفہ میں قیام کیا۔ شاه بن میکال ایک بڑی فوج کے ساتھ اس کے مقابلے میں آیا لیکن شکست سے دو چار ہوا ۔ معتمد عباسی جب تخت نشین ہوا تو اس نے  کیجور ترکی کو اس کے مقابلے کیلئے بھیجا ۔ علی بن زید نے پسپائی اختیار کی اور فرار ہو گیا بالآخر [[سنہ257 ہجری]] میں قتل ہوا <ref>ابن اثیر، الکامل، ج۷، ص۲۳۹-۲۴۰</ref>
*'''احمد بن محمد بن عبدالله'''
اس نے  معتمد عباسی کے زمانے میں  [[مصر]] کے برقہ اور اسکندریہ کے درمیان قیام کیا۔ بہت بڑی تعداد اپنے پیروکاروں کی پیدا کر لی  اور خلافت  کا ادعا کیا ۔ترک خلیفہ نے کارگزار''' احمد بن طولون''' کو اسکے مقابلے کیلئے بھیجا تا کہ اس کے اطرافیوں کو اس سے جدا اور منتشر کرے۔احمد بن محمد بن عبد اللہ  نے مقاومت کی اور انہوں نے اسے قتل کر دیا ۔<ref>مسعودی، مروج الذہب، ج۴، ص۱۰۸</ref>
*'''صاحب زنج کی شورش'''
علی بن محمد عبدالقیسی نے  سال ۲۵۵ق میں معتمد عباسی کے دور میں قیام کیا۔ اس نے اپنے آپ کو  علویوں  سے منسوب کیا جبکہ وہ نسب کے لحاظ سے علوی نہیں تھا کیونکہ اکثر نسب شناسان'''عبداقیس''' کی شاخ میں قرار دیتے ہیں۔۔<ref>تاریخ طبری، ج۹، ص۴۱۰</ref> نیز وہ کردار کے لحاظ سے بھی علویوں کے نزدیک نہیں تھا <ref>تفصیل کیلئے دیکھیں : مروج الذہب، ج۴، ص۱۰۸</ref> وہ عقیدے کے لحاظ سے [[خوارج]] کا ہم عقیدہ تھا۔<ref>مروج الذہب، ج۴، ص۱۰۸</ref> امام حسن عسکری نے واضح طور پر اعلان کیا تھا صاحب زنج  [[اہل البیت علیہم السلام|اہل بیت]] سے نہیں ہے ۔<ref>مناقب ابن شہرآشوب، ج۴، ص۴۲۸</ref> اس نے غلاموں کی آزادی کے نعرے کے ساتھ    '''بصره''' کے  '''مدینۃ الفتح''' اور '''کرخ''' کے درمیان '''بئر نخل''' نامی محلے سے قیام کا آغاز کیا ۔طولانی مدت تک اس نے عباسیوں کے سامنے مقاومت کی جو 15 سال تک جاری رہی ۔نہایت کار  سال ۲۷۰ھ میں قتل ہو گیا۔<ref>مسعودی، مروج الذہب، ج۴، ص۱۰۸</ref>


== معارف دینی کی وضاحت==
== معارف دینی کی وضاحت==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099

ترامیم