"حدیث کساء" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
==واقعے کی کیفیت== | ==واقعے کی کیفیت== | ||
{{اصلی|اصحاب کساء}} | |||
کساء کے سلسلے میں واردہ احادیث میں سے کسی حدیث میں بھی اس حدیث کو مکمل طور پر نقل نہیں کیا گیا ہے اور ہر حدیث نے اس کا کچھ حصہ نقل کیا ہے۔ جو کچھ یہاں ذکر کیا جاتا ہے درحقیقت خلاصہ ہے تمام روایات کا جن کے مجموعے سے واقعہ کساء کی مکمل تصویر کشی کی گئی ہے۔ | کساء کے سلسلے میں واردہ احادیث میں سے کسی حدیث میں بھی اس حدیث کو مکمل طور پر نقل نہیں کیا گیا ہے اور ہر حدیث نے اس کا کچھ حصہ نقل کیا ہے۔ جو کچھ یہاں ذکر کیا جاتا ہے درحقیقت خلاصہ ہے تمام روایات کا جن کے مجموعے سے واقعہ کساء کی مکمل تصویر کشی کی گئی ہے۔ | ||
سطر 16: | سطر 14: | ||
[[رسول اللہ(ص)]] اپنی بیٹی سے فرماتے ہیں: جاکر اپنے شریک حیات اور دو بیٹوں کو بھی لے کر آؤ۔ | [[رسول اللہ(ص)]] اپنی بیٹی سے فرماتے ہیں: جاکر اپنے شریک حیات اور دو بیٹوں کو بھی لے کر آؤ۔ | ||
[[حضرت فاطمہ|حضرت فاطمہ]](س) گھر لوٹ کر جاتی ہیں اور اپنے شریک حیات اور اپنے دو اطفال [[امام حسن | [[حضرت فاطمہ|حضرت فاطمہ]](س) گھر لوٹ کر جاتی ہیں اور اپنے شریک حیات اور اپنے دو اطفال [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن]] اور [[امام حسین علیہ السلام|حسین]] کو والد ماجد کی خدمت میں حاضر کرتی ہيں۔ | ||
[[حضرت فاطمہ]](س) اپنے خاوند اور بچوں کے ہمراہ گھر میں داخل ہوتی ہيں تو [[ام سلمہ]] [[رسول اللہ(ص)]] کے اشارے پر ایک گوشے میں نماز میں مصروف ہوئیں۔ | [[حضرت فاطمہ]](س) اپنے خاوند اور بچوں کے ہمراہ گھر میں داخل ہوتی ہيں تو [[ام سلمہ]] [[رسول اللہ(ص)]] کے اشارے پر ایک گوشے میں نماز میں مصروف ہوئیں۔ | ||
سطر 33: | سطر 31: | ||
==واقعۂ کساء ام سلمہ کے گھر میں== | ==واقعۂ کساء ام سلمہ کے گھر میں== | ||
[[علامہ حلی]] کہتے ہیں: [[آیت تطہیر]] کا [[ام سلمہ]] کے گھر میں نزول، ایسے مسائل میں سے ہے جس پر [[امت]] [[اسلام]] کا [[اجماع]] ہے اور یہ حدیث [[حدیث متواتر|تواتر]] کے ساتھ [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمہ اطہار]](ع) اور متعدد [[صحابہ | [[علامہ حلی]] کہتے ہیں: [[آیت تطہیر]] کا [[ام سلمہ]] کے گھر میں نزول، ایسے مسائل میں سے ہے جس پر [[امت]] [[اسلام]] کا [[اجماع]] ہے اور یہ حدیث [[حدیث متواتر|تواتر]] کے ساتھ [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمہ اطہار]](ع) اور متعدد [[صحابہ]] سے نقل ہوئی ہے۔<ref>علامه حلی، نهج الحق وکشف الصدق، ص 174۔</ref> | ||
بےشک [[آیت تطہیر]] اور [[اصحاب کساء|واقعۂ کساء]] [[ام سلمہ]] کے گھر میں رونما ہوا ہے۔ | بےشک [[آیت تطہیر]] اور [[اصحاب کساء|واقعۂ کساء]] [[ام سلمہ]] کے گھر میں رونما ہوا ہے۔ | ||
سطر 39: | سطر 37: | ||
[[ابن حجر]] کہتے ہیں: یہ آیت ([[آیت تطہیر]]) [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے۔<ref>ابن حجر، صواعق المحرقه، ص 144۔</ref> | [[ابن حجر]] کہتے ہیں: یہ آیت ([[آیت تطہیر]]) [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے۔<ref>ابن حجر، صواعق المحرقه، ص 144۔</ref> | ||
[[اصحاب حدیث]] سے منقول ہے کہ "اس [[آیت تطہیر|آیت]] کے بارے میں [[عمر بن خطاب|عمر]] سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا: "اس کے بارے میں [[عائشہ بنت ابی بکر|عائشہ]] سے پوچھو"۔ چنانچہ ام المؤمنین عائشہ سے پوچھا گیا تو انھوں نے کہا: | |||
"یہ آیت میری بہن [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے چنانچہ جاؤ اور ام المؤمنین [[ام سلمہ]] سے پوچھو کیونکہ وہ اس بارے میں مجھ سے زیادہ آگہی رکھتی ہے"۔<ref>مفید، الفصول المختارة، ص122۔</ref> | "یہ آیت میری بہن [[ام سلمہ]] کے گھر میں نازل ہوئی ہے چنانچہ جاؤ اور ام المؤمنین [[ام سلمہ]] سے پوچھو کیونکہ وہ اس بارے میں مجھ سے زیادہ آگہی رکھتی ہے"۔<ref>مفید، الفصول المختارة، ص122۔</ref> | ||
سطر 103: | سطر 101: | ||
فرمایا: تمہیں خدا کی قسم دلاتا ہوں کہہ دو کہ کیا اس دن [[رسول اللہ]](ص) نے [[رسول اللہ]](ص) نے مجھے اور میرے خاندان کو بلوایا ـ اور فرمایا کہ "خداوندا! یہ میرے افراد خاندان ہیں جو تیری طرف کے راستے پر گامزن ہیں نہ کہ دوزخ کی طرف جانے والے راستے پر ـ یا آپ(ص) نے تمہیں بلوایا؟۔<ref>ابنبابویه، خصال (فارسی ترجمہ:) جعفری ج2، ص335۔</ref> <br/> | فرمایا: تمہیں خدا کی قسم دلاتا ہوں کہہ دو کہ کیا اس دن [[رسول اللہ]](ص) نے [[رسول اللہ]](ص) نے مجھے اور میرے خاندان کو بلوایا ـ اور فرمایا کہ "خداوندا! یہ میرے افراد خاندان ہیں جو تیری طرف کے راستے پر گامزن ہیں نہ کہ دوزخ کی طرف جانے والے راستے پر ـ یا آپ(ص) نے تمہیں بلوایا؟۔<ref>ابنبابویه، خصال (فارسی ترجمہ:) جعفری ج2، ص335۔</ref> <br/> | ||
خلیفہ کے تعین کے لئے [[عمر بن خطاب|خلیفۂ ثانی]] نے شوری تشکیل دی تو [[امیرالمؤمنین]] نے حکومت اور [[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] کی جانشینی کے سلسلے میں اپنے استحقاق کے اثبات کے لئے حدیث کساء سے استناد و استشہاد کیا۔<ref>ابنبابویه، الخصال، ج2، ص561 ۔</ref><br/> | خلیفہ کے تعین کے لئے [[عمر بن خطاب|خلیفۂ ثانی]] نے شوری تشکیل دی تو [[امیرالمؤمنین]] نے حکومت اور [[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] کی جانشینی کے سلسلے میں اپنے استحقاق کے اثبات کے لئے حدیث کساء سے استناد و استشہاد کیا۔<ref>ابنبابویه، الخصال، ج2، ص561 ۔</ref><br/> | ||
ایک موقع پر [[ | ایک موقع پر [[صحابہ]] [[رسول اللہ|رسول(ص)]] ایک دوسرے پر فخر فروشی اور تفاخر کرنے لگے تو [[امیرالمؤمنین]])(ع) نے اپنے اور اپنے خاندان کی فضیلت کرتے ہوئے حدیث کساء کا حوالہ دیا۔<ref>ابنبابویه،کمال الدین و تمام النعمة، ج1، ص278۔</ref> | ||
===امام حسن(ع) کا استدلال=== | ===امام حسن(ع) کا استدلال=== | ||
[[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] کے ساتھ [[صلح امام حسن|امام حسن(ع)]] کی صلح کے بعد، معاویہ نے تقریر کی تو [[امام حسن]](ع) نے خطبہ دیا اور [[اہل بیت]] کی شان میں [[آیت مباہلہ]] کا حوالہ دینے کے بعد اپنے اور [[اہل بیت]](ع) کی فضیلت بیان کرنے کے لئے [[ | [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] کے ساتھ [[صلح امام حسن|امام حسن(ع)]] کی صلح کے بعد، معاویہ نے تقریر کی تو [[امام حسن]](ع) نے خطبہ دیا اور [[اہل بیت]] کی شان میں [[آیت مباہلہ]] کا حوالہ دینے کے بعد اپنے اور [[اہل بیت]](ع) کی فضیلت بیان کرنے کے لئے [[حدیث کساء]] سے استدلال کیا۔<ref>طوسی، الأمالی، ص559۔</ref> | ||
== مفاتیح الجنان کی آخری حدیث == | == مفاتیح الجنان کی آخری حدیث == |