مندرجات کا رخ کریں

"سورہ فیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,229 بائٹ کا اضافہ ،  23 ستمبر 2018ء
م
سطر 26: سطر 26:
بعض مراجع کے فتوے کے مطابق اگر کوئی یومیہ واجب نمازوں میں سورہ فیل پڑھنا چاہے تو احتیاط کی بناپر اس کے ساتھ سورہ قریش بھی پڑھنا ہوگا؛ کیونکہ یہ دونوں سورتیں ایک سورت کے حکم میں ہیں۔<ref>بنی‌هاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۹۲ش. ج۱، ص۶۹۳، آیت‌الله خویی، سیستانی، صافی و وحید خراسانی کی نظر کے مطابق.</ref>
بعض مراجع کے فتوے کے مطابق اگر کوئی یومیہ واجب نمازوں میں سورہ فیل پڑھنا چاہے تو احتیاط کی بناپر اس کے ساتھ سورہ قریش بھی پڑھنا ہوگا؛ کیونکہ یہ دونوں سورتیں ایک سورت کے حکم میں ہیں۔<ref>بنی‌هاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۹۲ش. ج۱، ص۶۹۳، آیت‌الله خویی، سیستانی، صافی و وحید خراسانی کی نظر کے مطابق.</ref>


==فضیلت و خصوصیات==


در فضیلت [[تلاوت]] سوره فیل از جمله از [[امام صادق علیه السلام|امام صادق(ع)]] نقل شده است خواندن آن در [[نمازهای یومیه|نمازهای واجب]] موجب می‌شود در روز [[قیامت]] تمامی موجودات عالم [[شهادت در دادگاه|شهادت]] دهند كه او از [[نماز|نمازگزاران]] بوده است و ندا دهنده در روز قیامت ندا می‌دهد كه درباره بندهٔ من به‌راستی شهادت دادید. شهادت شما را درباره او پذیرفتم. او را وارد [[بهشت]] كنید و او از كسانی است كه خداوند او و كارهایش را دوست می‌دارد.<ref>شیخ صدوق، ثواب الاعمال و عقاب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۲۶.</ref>
در برخی از روایات، برای خواندن سوره فیل خواصی بیان شده است، از جمله رهایی از شر دشمن<ref>حر عاملی، وسائل الشیعه، ۱۴۱۴ق، ج۶، ص۵۵.</ref> و مانع از غرق شدن و مرگ در آب تا آخر عمر.{{مدرک}}
یہ سورت ایک نہایت اہم تاریخی حادثے کو چھوٹی مگر نہایت مضبوط آیات کے ضمن میں بیان کرتی ہے اور بیان کرتی ہے کہ خداوند متعال نے ـ [[مکہ]] پر حملہ کرکے [[کعبہ]] کو ویران کرنے کا ارادہ کرنے والے حبشی سپہ سالار [[ابرہہ]] پر ـ کس طرح بلا نازل کردی اور ابرہہ اور اس کے لشکر پر پرندوں کی فوج بھیج دی جنہوں نے ان کو '''سجیل''' (پکی ہوئی مٹی کے پتھروں) کا نشانہ بنایا۔ (واضح رہے کہ تیسری آیت میں ابابیل سے مراد در حقیقت سارس نامی پرندوں کی ہیئتِ پرواز ہے سو خدا کے حکم پر ابرہہ کے لشکر پر حملہ آور پرندے سارسوں کی اڑان اڑتے تھے چنانچہ ابابیل کسی خاص پرندے کا نام نہیں ہے)۔
یہ سورت ایک نہایت اہم تاریخی حادثے کو چھوٹی مگر نہایت مضبوط آیات کے ضمن میں بیان کرتی ہے اور بیان کرتی ہے کہ خداوند متعال نے ـ [[مکہ]] پر حملہ کرکے [[کعبہ]] کو ویران کرنے کا ارادہ کرنے والے حبشی سپہ سالار [[ابرہہ]] پر ـ کس طرح بلا نازل کردی اور ابرہہ اور اس کے لشکر پر پرندوں کی فوج بھیج دی جنہوں نے ان کو '''سجیل''' (پکی ہوئی مٹی کے پتھروں) کا نشانہ بنایا۔ (واضح رہے کہ تیسری آیت میں ابابیل سے مراد در حقیقت سارس نامی پرندوں کی ہیئتِ پرواز ہے سو خدا کے حکم پر ابرہہ کے لشکر پر حملہ آور پرندے سارسوں کی اڑان اڑتے تھے چنانچہ ابابیل کسی خاص پرندے کا نام نہیں ہے)۔


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,826

ترامیم