مندرجات کا رخ کریں

"سورہ فیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

106 بائٹ کا اضافہ ،  23 ستمبر 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23: سطر 23:
جب پیغمبر اکرمؐ کی یہ بات قریش تک پہنچی تو وہ حیران ہو کر تعجب کرنے لگے۔ قریش نے ابوطالب سے کہا: تم اپنے بھتیجے کی باتوں کو سنتے ہو کہ وہ کیا کہہ رہا ہے؟ خدا کی قسم اگر فارس اور روم کے لوگ ان باتوں کو سنیں تو وہ ہمیں اپنی سرزمین سے لے بھاگیں گے اور کعبہ کے ہر پتھر کو الگ الگ کردیں گے۔ ان کی اسی بات کی وجہ سے کہ فارس اور روم کے لوگ خانہ کعبہ کو گرادیں گے، ان کی اس بات کی وجہ سورہ فیل نازل ہوئی۔<ref>فتال نیشابوری، روضة الواعظین و بصیرة المتعظین، ۱۳۷۵ش، ج۱، ص ۵۴–۵۵.</ref>
جب پیغمبر اکرمؐ کی یہ بات قریش تک پہنچی تو وہ حیران ہو کر تعجب کرنے لگے۔ قریش نے ابوطالب سے کہا: تم اپنے بھتیجے کی باتوں کو سنتے ہو کہ وہ کیا کہہ رہا ہے؟ خدا کی قسم اگر فارس اور روم کے لوگ ان باتوں کو سنیں تو وہ ہمیں اپنی سرزمین سے لے بھاگیں گے اور کعبہ کے ہر پتھر کو الگ الگ کردیں گے۔ ان کی اسی بات کی وجہ سے کہ فارس اور روم کے لوگ خانہ کعبہ کو گرادیں گے، ان کی اس بات کی وجہ سورہ فیل نازل ہوئی۔<ref>فتال نیشابوری، روضة الواعظین و بصیرة المتعظین، ۱۳۷۵ش، ج۱، ص ۵۴–۵۵.</ref>


 
==نماز میں سورہ فیل==
بعض مراجع کے فتوے کے مطابق اگر کوئی یومیہ واجب نمازوں میں سورہ فیل پڑھنا چاہے تو احتیاط کی بناپر اس کے ساتھ سورہ قریش بھی پڑھنا ہوگا؛ کیونکہ یہ دونوں سورتیں ایک سورت کے حکم میں ہیں۔<ref>بنی‌هاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۹۲ش. ج۱، ص۶۹۳، آیت‌الله خویی، سیستانی، صافی و وحید خراسانی کی نظر کے مطابق.</ref>




یہ سورت ایک نہایت اہم تاریخی حادثے کو چھوٹی مگر نہایت مضبوط آیات کے ضمن میں بیان کرتی ہے اور بیان کرتی ہے کہ خداوند متعال نے ـ [[مکہ]] پر حملہ کرکے [[کعبہ]] کو ویران کرنے کا ارادہ کرنے والے حبشی سپہ سالار [[ابرہہ]] پر ـ کس طرح بلا نازل کردی اور ابرہہ اور اس کے لشکر پر پرندوں کی فوج بھیج دی جنہوں نے ان کو '''سجیل''' (پکی ہوئی مٹی کے پتھروں) کا نشانہ بنایا۔ (واضح رہے کہ تیسری آیت میں ابابیل سے مراد در حقیقت سارس نامی پرندوں کی ہیئتِ پرواز ہے سو خدا کے حکم پر ابرہہ کے لشکر پر حملہ آور پرندے سارسوں کی اڑان اڑتے تھے چنانچہ ابابیل کسی خاص پرندے کا نام نہیں ہے)۔
یہ سورت ایک نہایت اہم تاریخی حادثے کو چھوٹی مگر نہایت مضبوط آیات کے ضمن میں بیان کرتی ہے اور بیان کرتی ہے کہ خداوند متعال نے ـ [[مکہ]] پر حملہ کرکے [[کعبہ]] کو ویران کرنے کا ارادہ کرنے والے حبشی سپہ سالار [[ابرہہ]] پر ـ کس طرح بلا نازل کردی اور ابرہہ اور اس کے لشکر پر پرندوں کی فوج بھیج دی جنہوں نے ان کو '''سجیل''' (پکی ہوئی مٹی کے پتھروں) کا نشانہ بنایا۔ (واضح رہے کہ تیسری آیت میں ابابیل سے مراد در حقیقت سارس نامی پرندوں کی ہیئتِ پرواز ہے سو خدا کے حکم پر ابرہہ کے لشکر پر حملہ آور پرندے سارسوں کی اڑان اڑتے تھے چنانچہ ابابیل کسی خاص پرندے کا نام نہیں ہے)۔
[[خدا|خداوند]] در این سوره به داستان [[اصحاب فیل]] اشاره می‌کند که به قصد خراب‌کردن [[کعبه]] از سرزمین خود حرکت کردند و خداوند با فرستادن مرغان [[ابابیل]] آنان را هلاک کرد. مرغان با باریدن کلوخ‌های سنگی بر سر آنان هلاکشان کردند، به گونه‌ای که همچون برگ جویده‌شده شدند.


==متن سورہ==
==متن سورہ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,826

ترامیم